ایران کو عالمی تنہائی سے نکالیں گے حسن روحانی تقریب حلف برداری میں دنیا کے 250 رہنمائوں کی شرکت

خواتین کے حقوق اور آزادی کو فروغ دیا جائیگا اور عوام کی ذاتی زندگی میں سرکاری مداخلت کو کم کریں گے،تقریب سے خطاب


News Agencies/Monitoring Desk August 05, 2013
تہران: صدر آصف علی زرداری نومنتخب ایرانی صدر حسن روحانی کی تقریب حلف برداری میں شریک ہیں۔ فوٹو: اے پی پی

ایران کے نئے منتخب صدر حسن روحانی نے اپنے عہدہ کا حلف اٹھا لیا، مجلس شوریٰ کے اسپیکر علی لاریجانی نے ان سے حلف لیا۔

تقریب میں پاکستان کی نمائندگی صدر آصف زرداری نے کی۔ تقریب میں11ممالک کے صدور، 2 ممالک کے وزرائے اعظم سمیت50 ممالک کے 250رہنمائوں نے شرکت کی۔ بی بی سی کے مطابق سوڈان کے صدر عمر حسن البشیر اس تقریب میں شرکت اس لیے نہیں کر سکے کیونکہ ان کے طیارے کو سعودی حکومت نے اپنی فضائی حدود میں داخل ہونے سے روک دیا تھا۔ علاوہ ازیں صدر زرداری نے ایران کے سابق صدرمحمود احمدی نژاد سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ امور پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ صدر نے کہاکہ ان کے دورمیں پاکستان اورایران کے درمیان باہمی تعلقات میں اضافہ ہوا ہے۔ حلف اٹھانے کے بعد خطاب کرتے ہوئے حسن روحانی نے کہا وہ ایران کو عالمی تنہائی سے نکالنے کی کوشش کریں گے۔



انھوں نے عالمی پابندیوں پر تنقید کی اور کہا کہ اگر آپ ایک تسلی بخش رد عمل چاہتے ہیں تو آپ کو پابندیوں کی زبان میں بات نہیں کرنی چاہیے بلکہ آپ کو احترام کے ساتھ مخاطب ہونا چاہیے۔ انھوں نے کہا وہ خواتین کے حقوق اور آزادی کو فروغ دیں گے اور حکومت کی جانب سے عوام کی ذاتی زندگی میں مداخلت کو کم کریں گے۔ شمالی کوریا کے سینیئر عہدیدار سے ملاقات میں حسن روحانی نے کہاکہ امریکا ایٹمی پروگرام کو جواز بنا کر ایران سے تصادم کا بہانا ڈھونڈ رہا ہے۔ امریکا اور مغربی طاقتیں ایران سمیت ایسے ممالک جنھیں وہ اپنا ہمدرد اور دوست نہیں سمجھتے سے تصادم کے بہانے ڈھونڈ رہی ہیں۔ 64 سالہ حسن روحانی ایران کے ساتویں منتخب صدر اور سابق چیف جوہری مذاکرات کار ہیں۔ روحانی انگریزی، جرمن، فرانسیسی، روسی اور عربی روانی سے بول لیتے ہیں۔ انھوں نے اسکاٹ لینڈ کی گلاسگو کیلی ڈونین یونیورسٹی سے قانون میں ڈاکٹریٹ کی ہے۔ صدر روحانی نے اقوام متحدہ میں سابق ایرانی سفیر جواد ظریف کو اپنا وزیر خارجہ نامزد کیا ہے جنھیں ایک معتدل مزاج سمجھا جاتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں