حیدرآباد اڈیالہ جیل سمیت 16 جیلوں پر حملوں کی نئی وارننگ
انصارالعصارین گروپ اپنے ساتھی چھڑانے کیلیے وردیوں میں ڈیرہ بنوں طرز کے حملے کرسکتا ہے، حیدآبادجیل ہٹ لسٹ پرہے،رپورٹ
اڈیالہ جیل سمیت ملک کی 16 جیلوں پرڈیرہ اسماعیل خان اور بنوں طرز کے حملوں کے تازہ خطرے کے پیش نظر متعلقہ اداروں اور جیلوں کی انتظامیہ کو سیکیورٹی فول پروف بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق انسداد دہشت گردی کے خصوصی ادارے کی جانب سے اپنی رپورٹ میں راولپنڈی پولیس، آئی جی جیل خانہ جات، جیلوں کی انتظامیہ اور دیگر متعلقہ اداروں سے کہا گیا ہے کہ تخریب کار عناصر جن کا تعلق انصار العصارین گروپ سے ہے ، بنوں جیل سے فرار ہونے والے عدنان رشید کی سربراہی میں متحرک ہیں اور انھوں نے سینٹرل جیل اڈیالہ، کوٹ لکھپت جیل لاہور، سینٹرل جیل ہری پور اور حیدر آباد سمیت ملک کی 16 جیلوں پر حملوں کا جامع منصوبہ ترتیب دیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ دہشت گرد بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان طرز پر حملے کرکے جیلوں میں قید اپنے ساتھیوں کو چھڑانے کی کوشش کرسکتے ہیں۔
حیدر آباد جیل کو دہشت گردوں کی ہٹ لسٹ میں سرفہرست قرار دیا گیا ہے جس کے متعلق بتایا گیا کہ دہشت گردوں کے 2 اہم ساتھی وہاں قید ہیں اور ان کی پھانسی کی سزا پر جلد عملدرآمد ہونے والا ہے جنھیں چھڑانے کیلیے جیل پر حملے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق دہشت گرد حملوں کے دوران فوج، فرنٹیئر کانسٹبلری اور پولیس کی یونیفارم استعمال کرسکتے ہیں جبکہ دہشت گردوں نے جیل کے اندر داخل ہونے کیلیے فرنٹیئر کانسٹبلری اور پولیس طرز کی گاڑیاں بھی تیار کررکھی ہیں۔
ادھر اطلاعات کے مطابق ایس پی صدر وحید الزمان خٹک کی سربراہی میں صدر ڈویژن پولیس نے سینٹرل جیل اڈیالہ کی سیکیورٹی کیلیے پلان ترتیب دیدیا ہے اور پولیس کی ڈیوٹیوں کو مختلف شفٹوں میں مانیٹر کیا جارہا ہے۔ پنجاب کی حساس جیلوں کی سیکیورٹی کو فول پروف بنانے کیلیے رینجرز، جیل پولیس اور پنجاب پولیس نے ہنگامی بنیادوں پر مشترکہ سروے کا فیصلہ کیا ہے جس میں سامنے آنے والی سفارشات کی روشنی میں جیلوں کی سیکیورٹی کے انتظامات کیے جائیں گے۔
یہ فیصلہ اتوار کو رینجرز ہیڈ کوارٹرز میں ڈی جی رینجرز پنجاب میجر جنرل میاں ہلال حسین اور آئی جی جیل خانہ جات فاروق نذیر اعوان کے درمیان ملاقات میں کیا گیا۔ ملاقات کے دوران صوبے بھر میں جیلوں خصوصاًحساس قرار دی جانے والی جیلوں کی سیکیورٹی کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ڈی جی رینجرز نے یقین دہانی کرائی کہ جیلوں کی سیکیورٹی کیلیے ہر ممکن تعاون کریں گے۔ آئی این پی کے مطابق سکھر جیل کے اہلکاروں کو جدید اسلحہ فراہم کردیا گیا ہے جبکہ جیل کے چا روں اطراف خندق کھودنے اور کنکریٹ کی دیواریں بنا نے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق انسداد دہشت گردی کے خصوصی ادارے کی جانب سے اپنی رپورٹ میں راولپنڈی پولیس، آئی جی جیل خانہ جات، جیلوں کی انتظامیہ اور دیگر متعلقہ اداروں سے کہا گیا ہے کہ تخریب کار عناصر جن کا تعلق انصار العصارین گروپ سے ہے ، بنوں جیل سے فرار ہونے والے عدنان رشید کی سربراہی میں متحرک ہیں اور انھوں نے سینٹرل جیل اڈیالہ، کوٹ لکھپت جیل لاہور، سینٹرل جیل ہری پور اور حیدر آباد سمیت ملک کی 16 جیلوں پر حملوں کا جامع منصوبہ ترتیب دیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ دہشت گرد بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان طرز پر حملے کرکے جیلوں میں قید اپنے ساتھیوں کو چھڑانے کی کوشش کرسکتے ہیں۔
حیدر آباد جیل کو دہشت گردوں کی ہٹ لسٹ میں سرفہرست قرار دیا گیا ہے جس کے متعلق بتایا گیا کہ دہشت گردوں کے 2 اہم ساتھی وہاں قید ہیں اور ان کی پھانسی کی سزا پر جلد عملدرآمد ہونے والا ہے جنھیں چھڑانے کیلیے جیل پر حملے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق دہشت گرد حملوں کے دوران فوج، فرنٹیئر کانسٹبلری اور پولیس کی یونیفارم استعمال کرسکتے ہیں جبکہ دہشت گردوں نے جیل کے اندر داخل ہونے کیلیے فرنٹیئر کانسٹبلری اور پولیس طرز کی گاڑیاں بھی تیار کررکھی ہیں۔
ادھر اطلاعات کے مطابق ایس پی صدر وحید الزمان خٹک کی سربراہی میں صدر ڈویژن پولیس نے سینٹرل جیل اڈیالہ کی سیکیورٹی کیلیے پلان ترتیب دیدیا ہے اور پولیس کی ڈیوٹیوں کو مختلف شفٹوں میں مانیٹر کیا جارہا ہے۔ پنجاب کی حساس جیلوں کی سیکیورٹی کو فول پروف بنانے کیلیے رینجرز، جیل پولیس اور پنجاب پولیس نے ہنگامی بنیادوں پر مشترکہ سروے کا فیصلہ کیا ہے جس میں سامنے آنے والی سفارشات کی روشنی میں جیلوں کی سیکیورٹی کے انتظامات کیے جائیں گے۔
یہ فیصلہ اتوار کو رینجرز ہیڈ کوارٹرز میں ڈی جی رینجرز پنجاب میجر جنرل میاں ہلال حسین اور آئی جی جیل خانہ جات فاروق نذیر اعوان کے درمیان ملاقات میں کیا گیا۔ ملاقات کے دوران صوبے بھر میں جیلوں خصوصاًحساس قرار دی جانے والی جیلوں کی سیکیورٹی کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ڈی جی رینجرز نے یقین دہانی کرائی کہ جیلوں کی سیکیورٹی کیلیے ہر ممکن تعاون کریں گے۔ آئی این پی کے مطابق سکھر جیل کے اہلکاروں کو جدید اسلحہ فراہم کردیا گیا ہے جبکہ جیل کے چا روں اطراف خندق کھودنے اور کنکریٹ کی دیواریں بنا نے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔