کراچی میں برساتی نالوں سے مزید3 لاشیں برآمد گزشتہ روز گرنے والی گاڑی کی تلاش جاری

کے بی آر سوسائٹی سے ملحق نالے میں گزشتہ روز گرنے والی گاڑی اور اس میں سوار افراد کی لاشوں کواب تک نہیں نکالا جاسکا۔

نالے میں کچرا زیادہ ہونے کے باعث سرچ آپریشن میں بھی انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، بلدیاتی حکام، فوٹو : ایکسپریس

شہر کے مختلف علاقوں کے برساتی نالوں سے مزید 3 افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں تاہم گزشتہ روز کے بی آر کالونی کے نالے میں گرنے والی کار اور اس میں سوار 3 افراد کو 24 گھنٹے بعد بھی نہیں نکالا جاسکا۔


ہفتے کے روز کراچی میں ہونے والی موسلادھار بارش نے جہاں بلدیاتی اداروں اور صوبائی حکومت کا پول کھول دیا وہیں شہر کے مختلف علاقوں میں تباہی کے انمٹ نقوش بھی چھوڑ دیئے ہیں۔ طوفانی بارشوں اور ضلع دادو کے کوہ کھیر تھر سے آنے والے برساتی ریلے میں ڈوبنے والے علاقوں سعدی ٹاؤن، امروہہ سوسائٹی اور صفورا گوٹھ سے پانی نکال دیا گیا ہے جبکہ لیاری اور ملیر ندی میں پانی کا بہاؤ بھی بتدریج معمول پر آرہا ہے، آج بھی مختلف علاقوں سے مزید 3 افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں جنہیں قریبی اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔ جس کے بعد شہر میں بارش کے نتیجے میں پیش آنے والے حادثات اور واقعات میں جاں بحق افراد کی تعداد 35 تک پہنچ گئی ہے۔

دوسری جانب شفیق موڑ کے قریب کے بی آر سوسائٹی سے ملحق برساتی نالے میں گزشتہ روز گرنے والی گاڑی اور اس میں سوار میاں بیوی اور بچے کی لاشوں کو 24 گھنٹے سے زائد عرصہ گزر جانے کے باوجود تاحال نہیں نکالا جاسکا۔ بلدیاتی عملے کا کہنا ہے کہ نالے میں کچرا زیادہ ہونے کے باعث پانی کا بہاؤ انتہائی کم ہے جس کے باعث سرچ آپریشن میں بھی انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
Load Next Story