حکومت کچھ بھی کرلے جیل مجھے نہیں توڑ سکتی نواز شریف
حکمران میرا علاج کرائیں تماشا تو نہ بنائیں، سابق وزیراعظم
سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ حکومت کچھ بھی کرلے جیل مجھے نہیں توڑ سکتی۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی۔ بلاول نے نواز شریف کی خیریت دریافت کی اور ان کی جلد صحت یابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ بلاول بھٹو اور نواز شریف کی ملاقات ایڈیشنل جیل سپریٹنڈنٹ کے کمرے میں ہوئی جس کی اندرونی کہانی بھی سامنے آگئی ہے۔ ذرائع کے مطابق نواز شریف مکمل پر عزم اور با اعتماد تھے۔
یہ بھی پڑھیں: نوازشریف اپنےاصولوں پرقائم ہیں اورلگتا نہیں وہ کوئی ڈیل کریں گے، بلاول بھٹو زرداری
بلاول بھٹو زرداری نے نواز شریف سے کہا کہ میاں صاحب آپ تین بار وزیر اعظم رہے ہیں یہ لوگ زیادہ دیر آپ کو بند نہیں رکھ سکتے، امید ہے اگلی ملاقات جیل سے باہر ہوگی، بلاول کی بات پر نواز شریف نے ہنس کر جواب دیا یہ بھی کہہ دیں یہ ملاقات جلد سے جلد ہو، حکمران کچھ بھی کرلیں جیل مجھے نہیں توڑ سکتی۔
بلاول بھٹو نے نواز شریف کو این آئی سی وی ڈی میں علاج کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب سندھ حکومت این آئی سی وی ڈی میں عالمی معیار کا علاج کرانے کو تیار ہے، اس پر نواز شریف نے جواب دیا کہ علاج تو میں خود بھی کروا سکتا ہوں حکمران اجازت تو دیں، یہ لوگ میرا علاج کرائیں میرا تماشا تو نہ بنائیں، مجھے اسپتال لے جایا جاتا ہے بلڈ پریشر اور بلڈ ٹیسٹ کروا کر واپس جیل لے آتے ہیں علاج نہیں کراتے، بلاول صاحب ہم نے جو غلطیاں کیں سو کیں مگر اب غلطی کی کوئی گنجائش نہیں، تسلیم کرتا ہوں کہ آئین کے آرٹیکل 62، 63 ختم کرنے کی پیپلز پارٹی کی پیشکش ٹھکرا کر غلطی کی۔
ذرائع کے مطابق ایڈیشنل جیل سپریٹنڈنٹ اور ڈپٹی سپریٹنڈنٹ پورا وقت ملاقات میں موجود رہے اور نواز شریف کو ایک لمحہ بھی اکیلا نہیں چھوڑا گیا۔ نواز شریف سے ملاقات کرنے والوں کی چائے سے تواضع کی گئی۔
بلاول بھٹو زرداری اور نواز شریف نے ملکی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ بلاول بھٹو نے نواز شریف سے کہا کہ ملکی معاملات میں بہتری کے لئے ہمیں کردار ادا کرنا ہوگا، حکومتی رویے حالات میں بہتری کی بجائے خرابی کا باعث بن رہے ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی۔ بلاول نے نواز شریف کی خیریت دریافت کی اور ان کی جلد صحت یابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ بلاول بھٹو اور نواز شریف کی ملاقات ایڈیشنل جیل سپریٹنڈنٹ کے کمرے میں ہوئی جس کی اندرونی کہانی بھی سامنے آگئی ہے۔ ذرائع کے مطابق نواز شریف مکمل پر عزم اور با اعتماد تھے۔
یہ بھی پڑھیں: نوازشریف اپنےاصولوں پرقائم ہیں اورلگتا نہیں وہ کوئی ڈیل کریں گے، بلاول بھٹو زرداری
بلاول بھٹو زرداری نے نواز شریف سے کہا کہ میاں صاحب آپ تین بار وزیر اعظم رہے ہیں یہ لوگ زیادہ دیر آپ کو بند نہیں رکھ سکتے، امید ہے اگلی ملاقات جیل سے باہر ہوگی، بلاول کی بات پر نواز شریف نے ہنس کر جواب دیا یہ بھی کہہ دیں یہ ملاقات جلد سے جلد ہو، حکمران کچھ بھی کرلیں جیل مجھے نہیں توڑ سکتی۔
بلاول بھٹو نے نواز شریف کو این آئی سی وی ڈی میں علاج کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب سندھ حکومت این آئی سی وی ڈی میں عالمی معیار کا علاج کرانے کو تیار ہے، اس پر نواز شریف نے جواب دیا کہ علاج تو میں خود بھی کروا سکتا ہوں حکمران اجازت تو دیں، یہ لوگ میرا علاج کرائیں میرا تماشا تو نہ بنائیں، مجھے اسپتال لے جایا جاتا ہے بلڈ پریشر اور بلڈ ٹیسٹ کروا کر واپس جیل لے آتے ہیں علاج نہیں کراتے، بلاول صاحب ہم نے جو غلطیاں کیں سو کیں مگر اب غلطی کی کوئی گنجائش نہیں، تسلیم کرتا ہوں کہ آئین کے آرٹیکل 62، 63 ختم کرنے کی پیپلز پارٹی کی پیشکش ٹھکرا کر غلطی کی۔
ذرائع کے مطابق ایڈیشنل جیل سپریٹنڈنٹ اور ڈپٹی سپریٹنڈنٹ پورا وقت ملاقات میں موجود رہے اور نواز شریف کو ایک لمحہ بھی اکیلا نہیں چھوڑا گیا۔ نواز شریف سے ملاقات کرنے والوں کی چائے سے تواضع کی گئی۔
بلاول بھٹو زرداری اور نواز شریف نے ملکی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ بلاول بھٹو نے نواز شریف سے کہا کہ ملکی معاملات میں بہتری کے لئے ہمیں کردار ادا کرنا ہوگا، حکومتی رویے حالات میں بہتری کی بجائے خرابی کا باعث بن رہے ہیں۔