کراچی فائرنگ اور پرتشدد واقعات میں مزید 8افراد مارے گئے

بنارس پرمنی بس پرفائرنگ،10زخمی،اورنگی،منگھوپیر،سرجانی میں بھی ہلاکتیں،گلستان جوہر،ایم اے جناح اورنشترروڈسے 3لاشیں ملیں

بنارس پرمنی بس پرفائرنگ،10زخمی،اورنگی،منگھوپیراورسرجانی میں بھی ہلاکتیں،گلستان جوہر،ایم اے جناح اورنشترروڈسے 3لاشیں ملیں ۔ فوٹو: فائل

کراچی کے مختلف علاقوں میں فائرنگ اور پر تشدد واقعات میں8 افراد ہلاک اور14زخمی ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق قصبہ کالونی نمبر 2 میں موٹر سائیکل سوار ملزمان کی ڈبوکلب پر اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں عمیر،حنیف اورگھر کے دروازے پرکھڑی8 سالہ بچی انعم زخمی ہوگئی۔

واقع کے بعد ملزمان موقع سے فرار ہو گئے تاہم ڈبو کلب میں موجود نامعلوم افراد نے اندھا دھند فائرنگ شروع کردی،جس کے نتیجے میں موٹر سائیکل سوار22 سالہ نیاز احمد خان ہلاک جبکہ اس کا ساتھی حسن زخمی ہو گیا، واقعے کے بعد نامعلوم مسلح افراد نے بنارس چوک پر روٹ نمبرG-19 کی منی بس پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں منی بس میں سوار وکیل ،مبارک شاہ ، منیب ، انور حسین ، زبیراور خاتون گل میرا زخمی ہوگئی۔

ڈی ایس پی رستم نواز نے ایکسپریس کو بتایا کہ علاقے میں شدید کشیدگی ہے اور گلیوں اور کٹی پہاڑی سے وقفے وقفے سے شدید فائرنگ کاسلسلہ جاری ہے مقتول اورنگی ٹاؤن کا رہائشی تھا۔ ایم اے جناح روڈ لکھنوکلاتھ مارکیٹ کی الجدیدکلاتھ شاپ کے سامنے ایک28 سالہ شخص کو فائرنگ کرکے زخمی کرنے کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور زخمی کو طبی امداد کے لیے سول اسپتال پہنچایا گیا،مضروب کو ابتدائی طبی امداد کے بعد جناح اسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں وہ دوران علاج ہلاک ہوگیا۔

پولیس کے مطابق جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب تقریباً ساڑھے3 بجے 2 موٹر سائیکلوں پر4نامعلوم افراد ایک شخص کو موٹر سائیکل پر بٹھا کر لائے تھے اور موٹر سائیکل سے اتار کر سر اور سینے میں 3 گولیاں مار کر ملزمان فرار ہو گئے ، مقتول کے پاس سے ایسی کوئی چیز نہیں ملی جس سے اس کی شناخت کی جا سکے ،نشتر روڈ کے ایم سی ورکشاپ قباء مسجد کے قریب ایک شخص کی لاش کی اطلاع پر پولیس موقع پرپہنچ گئی اورلاش کوتحویل میں لے کرپولیس کارروائی کے لیے سول اسپتال پہنچایا عید گاہ تھانے کے ہیڈ محرر اشرف نے ایکسپریس کو بتایا کہ اطلاع ملنے پرجب پولیس موقع پر پہنچی تو28 سالہ شخص کی لاش پڑی تھی جسے تشدد کا نشانہ بناکر قتل کیاگیا تھا۔


مقتول کی شناخت اس کے پاس سے ملنے والے شناختی کارڈ سے سراج احمد ولد عصمت احمد کے نام سے کی گئی،مقتول کے بھائی نے بتایاکہ سراج احمدکوگینگ وارکے ملزمان نے چاکیواڑہ کے علاقے سے اغواکرکے قتل کیا ہے پولیس نے مقتول کے بھائی کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف قتل کی ایف آئی آر نمبر179/11درج کر لی ،گلستان جوہر بلاک2صادقین اسکول کے قریب خالی پلاٹ پر ایک شخص کی لاش کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور لاش کو تحویل میں لے کر پولیس کارروائی کے لیے جناح اسپتال پہنچایا جہاں مقتول کی شناخت30 سالہ عبد القیوم خان ولد میر احمد خان کے نام سے کی گئی۔

پولیس کے مطابق مقتول سرجانی ٹاؤن خدا کی بستی کا رہائشی اور گلستان جوہر میں سبزی کا ٹھیلا لگاتا تھا ، مقتول کی لاش2سے3گھنٹے پرانی تھی سر اور جسم کے دیگر حصوں پر 10 گولیاں ماری گئیں تھیں، سرجانی ٹاؤن تھانے کی حدود سیکٹر8 انڈسٹریل ایریا میں خالی پلاٹ کے چوکیدار60سالہ رحیم بخش ولد جمع خان کو نامعلوم افراد نے ڈنڈوں کے وار کر کے ہلاک کر دیا جبکہ مقتول کا بھائی35سالہ مجید زخمی ہو گیا ایس ایچ او سرجانی ٹاؤن شبیر اعوان نے ایکسپریس کو بتایا کہ مقتول کے زخمی ہونے والے بھائی مجید نے اپنے بیان میں پولیس کو بتایا کہ10سے15نامعلوم افراد نے جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب ان پر حملہ کیا تھا ، ملزمان نقاب پوش تھے جس کے باعث وہ انہیں شناخت نہیں کر سکا ۔

منگھو پیر کے علاقے سلطان آباد پختون چوک پر نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے 55 سالہ عبد القیوم خان مسعود زخمی ہو گیا مضروب کو عباسی شہید اسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگیا ۔قصبہ کالونی میں ڈبو پر فائرنگ سے زخمی ہونے والے 30 سالہ عمیر ولد مستقیم نے دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے عباسی شہید اسپتال میں دم توڑ دیا ، مقتول قصبہ کالونی کا رہائشی تھا جس کی لاش پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کر دی ۔

ڈبو کلب پر فائرنگ کے واقعہ کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی اور نامعلوم افراد کی جانب سے شدید فائرنگ کی گئی اس دوران اورنگی ٹاؤن کے علاقے علیگڑھ بازار کے قریب نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے 42 سالہ فضل امین ہلاک ہوگیا جس کی لاش پولیس نے عباسی شہید اسپتال پہنچائی ڈی ایس پی رستم نواز کا کہنا ہے کہ مقتول اورنگی ٹاؤن کا رہائشی تھا جبکہ فوری طور پر یہ نہیں کہا جا سکتا کہ مقتول نامعلوم ملزمان کی جانب سے کی جانے والی فائرنگ کی زد میں آکر ہلاک ہوا ہے یا اس باقاعدہ ٹارگٹ کیا گیا ہے پولیس واقعہ کی مزید تحقیقات کر رہی ہے ۔
Load Next Story