پانچ بچوں اور پھوپھی کی ہلاکت میں قصر ناز کے 6 ملازمین گرفتار

کھٹمل مار دوا ڈالنے کے 36 گھنٹے بعد کمرے کھولے جاتے ہیں لیکن ملازمین نے ان ہی کمروں میں فیملی کو ٹھہر ادیا

تمام ہلاکتیں بریانی، جوس یا چپس سے نہیں بلکہ کٹھمل مار دوا کے اسپرے سے ہوئیں (فوٹو : ایکسپریس)

ساؤتھ زون انویسٹی گیشن پولیس نے قصر ناز میں کھٹمل مار دوا کے باعث 5 بچوں اور ان کی پھوپھی کی ہلاکت کے مقدمے میں 6 ملازمین کو گرفتار کرلیا۔

ایکسپریس کے مطابق چند روز قبل کوئٹہ کے رہائشی فیصل زمان اپنے خاندان کے ہمراہ اہلیہ کے علاج کی غرض سے کراچی پہنچے اور انھوں نے قصر ناز میں رہائش اختیار کی۔ اس دوران انھوں نے پریڈی کے علاقے میں قائم ایک ریسٹورنٹ سے بریانی کھائی جس کے چند گھنٹے بعد ہی 5 بچوں، ان کی ماں اور پھوپھی کی حالت خراب ہوگئی، تمام افراد کو اسپتال لے جایا گیا لیکن 5 بچے اور ان کی پھوپھی انتقال کرگئے جبکہ ماں کو علاج کے بعد اسپتال سے روانہ کر دیا گیا۔


جاں بحق ہونے والوں میں ڈیڑھ سالہ علی، 4 سالہ عزیز فیصل، 6 سالہ علینہ، 7 سالہ توحید اور 9 سالہ سلویٰ کے علاوہ ان کی پھوپھی بینا شامل ہیں۔ بچوں کی ہلاکت 22 فروری کو ہوئی تھی جبکہ بچوں کی پھوپھو اگلے روز دوران علاج اسپتال میں دم توڑ گئی تھیں۔

واقعے کی جب اعلیٰ سطح پر تحقیقات شروع کی گئی تو اس میں ثابت ہوا کہ قصر ناز میں کھٹمل مار دوا استعمال کی گئی تھی جس کے اثر کے باعث تمام افراد کی موت واقع ہوئی۔ گزشتہ روز اعلیٰ پولیس حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ قصر ناز کے 6 ملازمین کو گرفتار کرلیا گیا ہے جن میں ایک افسر بھی شامل ہے۔

ان افراد نے کھٹمل مار دوا کمروں میں ڈالی تھی جبکہ اس دوا کو استعمال کرنے کے بعد 24 سے 36 گھنٹے بعد کمرے کھولے جاتے ہیں تاہم مقررہ وقت سے قبل ہی نہ صرف کمرے کھول دیے گئے بلکہ انھیں رہائش کے لیے بھی دے دیے جہاں کوئٹہ کے بدنصیب خاندان نے قیام کیا اور وہ اپنی جان سے چلے گئے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ گرفتار کیے گئے افراد سے تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے۔
Load Next Story