کمپنیوں کوودہولڈنگ ایجنٹ بنانے کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ

حکومتی اقدامات سے ٹیکس گزاروں کی حوصلہ شکنی،کاروبارکیلیے مسائل میں اضافہ ہو گا


Numainda Express August 05, 2013
وعدے پورے ہوتے نظرنہیں آرہے،ٹیکس پالیسیوںپرنظرثانی کی جائے،صدر راولپنڈی چیمبر فوٹو: فائل

ISLAMABAD: راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کاروباری سرگرمیوں کے فروغ اور ملکی اقتصادی ترقی کیلیے سیلز ٹیکس رجسٹرڈ کمپنیز، فرمزکو ود ہولڈنگ ایجنٹ بنانے کے فیصلے کو فی الفور واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

راولپنڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس کی صدارت راولپنڈی چیمبر کے صدر منظر خورشید شیخ نے کی، اجلاس میںسینئر نائب صدر پرویز احمد وڑائچ، نائب صدر ندیم رؤف، اراکین مجلسِ عاملہ، سابق صدور ، تاجر تنظیموں کے عہدیداران اور دیگر اراکین چیمبر نے شرکت کی، اجلاس کا مقصد سیلز ٹیکس رجسٹرڈ کمپنیز، فرمزکو ود ہولڈنگ ایجنٹ بنانے کے حکومتی فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے ناقابل قبول قرار دیا گیا اور حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ کاروباری سرگرمیوں کے فروغ اور ملکی اقتصادی ترقی کیلیے مذکورہ فیصلے کو فی الفور واپس لیا جائے۔



منظر خورشید شیخ نے کہا کہ راولپنڈی چیمبر اور خطے کی کاروباری برادری نے حالیہ بجٹ پر تحفظات کا اظہار کیا تھا جس کے نتائج آہستہ آہستہ نمودار ہو رہے ہیں، چاہیے تو یہ تھا کہ حکومت ٹیکس گزاروں کو سہولتیں فراہم کرتی اور ان پر موجودہ بوجھ کم کرنے کیلیے ٹیکس دہندگان کی تعدادمیں اضافہ کرتی مگر ایسے فیصلے کیے جا رہے ہیں جس سے ٹیکس گزاروں کی حوصلہ شکنی کی جارہی ہے جس سے کاروبار اور کاروباری برادری کیلیے مسائل میں اضافہ ہو گا۔

صدر آر سی سی آئی نے کہا کہ اقتدار میں آنے کیلیے عوام اور کاروباری برادری کے ساتھ مختلف وعدے کیے گئے مگر تاحال کوئی پورا ہوتا نظر نہیں آ رہا، بجلی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ثابت کرتا ہے کہ عوام اور کاروبار کش پالیساں جاری رہیں گی، اگر گردشی قرضوں کو سبسڈی ختم کر کے عوام کے خون سے ہی پورا کرنا تھا تو گزشتہ حکومت بھی یہ کام کر سکتی تھی۔ انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ٹیکس کے حوالے سے اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرے اور کاروباری طبقہ جو پہلے ہی پسا ہو ہے کو ریلیف فراہم کرے، اگر سیلز ٹیکس کے حوالے سے حکومت اپنے موقف پر قائم رہی تو سیلز ٹیکس رجسٹرڈ فرمز بند ہونا شروع ہو جائیں گی جس کا براہ راست اثر ملکی خزانے پر پڑے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں