آئی سی سی کی ناانصافی سری لنکا نے احتجاج ریکارڈ کرادیا

آئندہ 10 سال تک کسی ایونٹ کی میزبانی نہ دیے جانے پر کرکٹ بورڈ سخت برہم

آئندہ 10 سال تک کسی ایونٹ کی میزبانی نہ دیے جانے پر کرکٹ بورڈ سخت برہم۔ فوٹو: فائل

آئندہ 10 سال تک کسی آئی سی سی ایونٹ کی میزبانی نہ دیے جانے پر سری لنکن کرکٹ بورڈ نے احتجاج ریکارڈ کرادیا۔

بورڈ کے چیف جیانتھا دھرما داسا نے ناانصافی کیخلاف آواز بلند کرتے ہوئے اس سلسلے میں اختیار کیے جانے والے غیر شفاف طریقہ کار کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کی طرح سری لنکا کو بھی 2023 تک کسی آئی سی سی ایونٹ کی میزبانی نہیں دی گئی،ان فیصلوں پر آئی لینڈرز کرکٹ بورڈ کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا، ایس ایل سی کے چیف جیانتھا دھرماداسا نے میڈیا کو بتایا کہ انھوں نے گذشتہ ماہ ایک خط میں آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیو رچرڈسن کو اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا۔

انھوں نے پوچھا کہ آخر مختلف ممالک کو کس طریقہ کار کے مطابق ایونٹس کی میزبانی کا حق دیا جا رہا ہے؟ ماضی کی روایت کے برعکس لندن میں ہونے والی چیف ایگزیکٹیوز میٹنگ میں کوئی بات چیت نہیں ہوئی، معاملات کو حتمی شکل دینے سے قبل ارکان کو اعتماد میں لینے کی بھی ضرورت محسوس نہیں کی گئی، سری لنکا کو بغیر کوئی وجہ بتائے میزبانوں کی فہرست سے باہر کردیا گیا۔




طریقہ کار کے صاف اورشفاف ہونے پر سوالیہ نشان موجود ہے، انھوں نے کہا کہ آئی سی سی واقف ہے کہ ہم ملک میں 4انٹرنیشنل اسٹیڈیم تعمیر کرنے سمیت انفراسٹرکچر پر بھاری سرمایہ کاری کرچکے ہیں تاکہ مستقبل میں اہم مقابلوں کے انعقاد میں کوئی دشواری نہ ہو، ہمیں اس سلسلے میں کرکٹ کی عالمی باڈی کے تعاون کی ضرورت ہے، قبل ازیں کیے گئے فیصلوں پر نظر ثانی کرتے ہوئے ہمیں میرٹ پر انٹرنیشنل ایونٹس کی میزبانی کا حصہ دیا جائے۔

جیانتھا دھرماداسا کے مطابق ان کے خط میں اٹھائے گئے اعتراضات کے جواب میں آئی سی سی چیف نے مثبت جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں ازسر نو غور کریں گے، پوری کوشش ہوگی کہ شیڈول میں تبدیلی کرتے ہوئے سری لنکا کو بھی اپنے میدانوں پر کوئی ایونٹ کرانے کا موقع فراہم کیا جائے، البتہ ان کی طرف سے میزبانی دینے کے طریقہ کار پر اٹھائے جانے والے سوالات کا کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
Load Next Story