نائیجیرین کمپنی کی سولر کولڈ اسٹوریج قائم کرنے کی پیشکش

کولڈ اسٹوریجز سے پوسٹ ہارویسٹ زرعی نقصانات 80 فیصد تک کم ہو سکتے ہیں۔

کولڈ اسٹوریج لاگت ایک سال میں پوری کرسکتے ہیں، ColdHubs کے سی ای او کی گفتگو۔ فوٹو: فائل

نائیجریاکی ٹیکنالوجی کمپنی ColdHubs نے پاکستان میں زرعی پیداوار کے نقصان کو کم کرنے کیلیے زرعی علاقوں میں شمسی توانائی سے چلنے والے کولڈ اسٹوریج قائم کرنے کی پیشکش کردی۔


زرعی پیداوار کے علاقوں میں شمسی توانائی سے چلنے والی کولڈ اسٹوریجز سے پوسٹ ہارویسٹ زرعی نقصانات 80فیصد تک کم کرتے ہوئے کاشتکاروں کی آمدن 25فیصد تک بڑھائی جا سکتی ہے۔ پاکستان کا شمار زرعی پیداوار کے ضیاع کے لحاظ سے سرفہرست ملکوں میں کیا جاتا ہے جہاں 40 فیصد کے لگ بھگ مصنوعات موثر سپلائی چین سہولتوں کے فقدان کی وجہ سے ضایع ہوجاتی ہیں تاہم نائیجیریا کی ٹیکنالوجی کمپنی نے پاکستان کے اس دیرینہ مسئلے کا کفایت بخش حل فراہم کرنے کی پیشکش کردی ہے۔

ColdHubsکے بانی اور سی ای او Nnaemeka Ikegwuonuنے ایکسپریس کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کی طرح نائیجریا میں بھی زرعی پیداوار کی اسٹوریج اور ترسیل کی سہولتوں کے فقدان سے زرعی شعبے اور کسانوں کو بھاری نقصان کا سامنا ہے اور غذائی اشیاء کی بھاری مقدار ضایع ہونے سے غذائی قلت کا مسئلہ بھی شدت اختیار کررہا ہے۔ ان مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے کمپنی نے شمسی توانائی سے چلنے والے کولڈ اسٹوریج متعارف کرائے۔
Load Next Story