5سال میں توانائی بحران ختم ایک کروڑ افراد کو روزگار دینگے تحریک انصاف
اقتدارمیںآکرایوان صدر،گورنرہائوسز کوتعلیمی اداروںمیںتبدیل،اشرافیہ2ہزارارب ٹیکس وصولی،شرح نمومیںدگنا اضافہ کرنیکا اعلان
پاکستان تحریک انصاف نے معاشی پالیسی کااعلان کر دیا ہے جس میںپانچ سال میں توانائی کا بحران ختم، ایک کروڑ افراد کو روزگار دینے، سرمایہ کاری اورتجارت کے فروغ کے ذریعے ملکی شرح نمو میں دگنا اضافہ کرنے، اشرافیہ سے دوہزارارب روپے ٹیکس وصول کرکے عوام کی فلاح وبہبود پرخرچ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے، گزشتہ روز سیمینارمیںپارٹی کے سینئررہنما جہانگیرترین اور مرکزی نائب صدروماہرمعاشیات اسدعمرنے معاشی پالیسی پر بریفنگ دی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین عمران خان نے کہاکہ قبضہ مافیااسمبلیوںمیںبیٹھی ہے، ایفی ڈرین کیس کے پیچھے بھی سیاستدان ہیں،حکمرانوں نے چندپیسوںکی خاطر وزیرستان میںآپریشن کافیصلہ کرلیا، پاکستان اپنی بقاء کی جنگ لڑ رہاہے،ہمیںایک نیاپاکستان بناناہوگا۔اقتصادی استحکام کے بغیرملکی وخود مختاری برقرارنہیںرہ سکتی، معاملات آسان نہیںجرات مندانہ فیصلے کرکے مافیاپرہاتھ ڈالناہوگا۔ کشمیربنیادی مسئلہ ہے جنگ کے بجائے سیاسی حل نکالناہوگا، اسرائیل سے تجارت ممکن نہیں، لوکل گورنمنٹ سسٹم ہمارے انقلاب کی بنیادہے۔
عوام کوگائوں کی سطح پربااختیاربنائیں گے اقتدارمیںآکرایوان ِ صدراورگورنر ہائوسزکوتعلیمی ادارے اورلائبریریوںمیںتبدیل کردیں گے۔ ملک کی پائیدار ترقی کے لیے سیاسی مداخلت ختم کریں گے، تحریک انصاف کی قیادت پرعزم ہے ہم نے اپنے اثاثے ظاہرکردیے ہیںاگرہماری قیادت کے اثاثے غلط نکلے توپارٹی آئندہ انتخابات میںانہیںٹکٹ نہیںدے گی۔ عمران خان نے اس عزم کا اظہارکیا کہ وہ پارٹی کے معاشی پروگرام پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں گے بصورت دیگر وہ حکومت میں رہنے کے بجائے دوبارہ عوام سے رجوع کرنے کو ترجیح دیں گے، ہم ماہرین معاشیات کی طرف سے بہتر تجاویزکا خیر مقدم کریں گے۔
عمران خان نے پارٹی رہنمائوں کو شاندار اور عملی پالیسی مرتب کرنے پر مبارکباد پیش کی۔مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق عمران خان کا کہنا تھا اپریل میں بڑا بحران آنے والا ہے،اہم فیصلے کرنے ہوں گے،جب تک رول آف لا صحیح نہیں ہوگا تب تک کچھ ٹھیک نہیں ہو گا بلکہ جمہوریت کے لیے ہمیں پہلے اپنے اندر جمہوریت لانا ہو گی اور کرپشن کا مقابلہ کرنے کے لیے پہلے اپنا احتساب کرنا ہوگا۔پارٹی کے سینئررہنما جہانگیر ترین نے کہا کہ ملک میںحقیقی تبدیلی کے لیے ہم تحریک انصاف میں شامل ہوئے ہیں اور آج سب کے سامنے زرعی ٹیکس کے نفاذکا مطالبہ کر رہے ہیں،ماہرمعاشیات اسدعمرنے بتایاکہ سرمایہ کاری اورتجارت کے فروغ کے ذریعے ملکی شرح نمومیںدگنا اضافہ ممکن ہے، افراط زرکی موجودہ شرح کوکم کریں گے، انسانی وسائل کو ترقی دیے بغیر پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل نہیں کیا جا سکتا۔
تحریک انصاف اشرافیہ سے دوہزارارب روپے ٹیکس وصول کرکے عوام کی فلاح پرخرچ کرے گی۔ موجودہ دور حکومت پاکستان کی تاریخ میں معاشی ترقی کے اعتبار سے سب سے بدترین دور ہے۔ اسٹیٹس کو کا خاتمہ نہ کیا گیا تو پاکستان کا شہری 21 ویں صدی کا سب سے غریب شہری ہوگا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین عمران خان نے کہاکہ قبضہ مافیااسمبلیوںمیںبیٹھی ہے، ایفی ڈرین کیس کے پیچھے بھی سیاستدان ہیں،حکمرانوں نے چندپیسوںکی خاطر وزیرستان میںآپریشن کافیصلہ کرلیا، پاکستان اپنی بقاء کی جنگ لڑ رہاہے،ہمیںایک نیاپاکستان بناناہوگا۔اقتصادی استحکام کے بغیرملکی وخود مختاری برقرارنہیںرہ سکتی، معاملات آسان نہیںجرات مندانہ فیصلے کرکے مافیاپرہاتھ ڈالناہوگا۔ کشمیربنیادی مسئلہ ہے جنگ کے بجائے سیاسی حل نکالناہوگا، اسرائیل سے تجارت ممکن نہیں، لوکل گورنمنٹ سسٹم ہمارے انقلاب کی بنیادہے۔
عوام کوگائوں کی سطح پربااختیاربنائیں گے اقتدارمیںآکرایوان ِ صدراورگورنر ہائوسزکوتعلیمی ادارے اورلائبریریوںمیںتبدیل کردیں گے۔ ملک کی پائیدار ترقی کے لیے سیاسی مداخلت ختم کریں گے، تحریک انصاف کی قیادت پرعزم ہے ہم نے اپنے اثاثے ظاہرکردیے ہیںاگرہماری قیادت کے اثاثے غلط نکلے توپارٹی آئندہ انتخابات میںانہیںٹکٹ نہیںدے گی۔ عمران خان نے اس عزم کا اظہارکیا کہ وہ پارٹی کے معاشی پروگرام پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں گے بصورت دیگر وہ حکومت میں رہنے کے بجائے دوبارہ عوام سے رجوع کرنے کو ترجیح دیں گے، ہم ماہرین معاشیات کی طرف سے بہتر تجاویزکا خیر مقدم کریں گے۔
عمران خان نے پارٹی رہنمائوں کو شاندار اور عملی پالیسی مرتب کرنے پر مبارکباد پیش کی۔مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق عمران خان کا کہنا تھا اپریل میں بڑا بحران آنے والا ہے،اہم فیصلے کرنے ہوں گے،جب تک رول آف لا صحیح نہیں ہوگا تب تک کچھ ٹھیک نہیں ہو گا بلکہ جمہوریت کے لیے ہمیں پہلے اپنے اندر جمہوریت لانا ہو گی اور کرپشن کا مقابلہ کرنے کے لیے پہلے اپنا احتساب کرنا ہوگا۔پارٹی کے سینئررہنما جہانگیر ترین نے کہا کہ ملک میںحقیقی تبدیلی کے لیے ہم تحریک انصاف میں شامل ہوئے ہیں اور آج سب کے سامنے زرعی ٹیکس کے نفاذکا مطالبہ کر رہے ہیں،ماہرمعاشیات اسدعمرنے بتایاکہ سرمایہ کاری اورتجارت کے فروغ کے ذریعے ملکی شرح نمومیںدگنا اضافہ ممکن ہے، افراط زرکی موجودہ شرح کوکم کریں گے، انسانی وسائل کو ترقی دیے بغیر پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل نہیں کیا جا سکتا۔
تحریک انصاف اشرافیہ سے دوہزارارب روپے ٹیکس وصول کرکے عوام کی فلاح پرخرچ کرے گی۔ موجودہ دور حکومت پاکستان کی تاریخ میں معاشی ترقی کے اعتبار سے سب سے بدترین دور ہے۔ اسٹیٹس کو کا خاتمہ نہ کیا گیا تو پاکستان کا شہری 21 ویں صدی کا سب سے غریب شہری ہوگا۔