بینظیر قتل کیس مشرف کوپیش نہ کرنے پر عدالت کا اظہار برہمی
سیکیورٹی خدشات کے وجہ سے پرویز مشرف کو عدالت میں پیش نہیں کیا جا سکتا، وکیل الیاس صدیقی
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے بینظیر بھٹو قتل کیس میں سابق صدر پرویزمشرف کوپیش نہ کرنے پربرہمی کا اظہار کرتے ہوئے 20 اگست کو ہر صورت پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے حج حبیب الرحمان نے بے نظیر قتل کیس کی سماعت کی، دوران سماعت پرویز مشرف کے وکیل الیاس صدیقی نے عدالت کو بتایا کہ سیکیورٹی خدشات کے وجہ سے پرویز مشرف کو عدالت میں پیش نہیں کیا جا سکتا، اس موقع پر پراسیکیوٹر ایف آئی اے چوہدری اظہر کا کہنا تھا کہ ملزم ضمانت پر پے، عدالت میں پیش نہ ہونے پر ان کی غیر حاضری تصور کی جائے، جس پر عدالت نے سابق صدر پرویزمشرف کوپیش نہ کرنے پربرہمی کا اظہار کرتے ہوئے 20 اگست کو ہر صورت پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے خلاف 5 نکاتی چارج شیٹ تیارکی گئی ہے، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم کو درخواستوں کے باوجود دو سابق وزرائے اعظم شوکت عزیز اور چوہدری شجاعت کی طرح وی وی آئی پی سیکیورٹی فراہم نہیں کی گئی، سابق وزیر اعظم کو قتل کرنے کے لئے مبینہ طور پر قتل کی مجرمانہ سازش تیارکی گئی، خودکش حملہ کے لئے مبینہ دہشتگردوں کو بینظیر بھٹو تک رسائی فراہم کی گئی، بے نظیر بھٹو کو مسلسل(ٹیلی فون اور ای میل پر) قتل کی دھمکیاں دی گئیں اور واقعے میں دہشتگردی کا ارتکاب کیا گیا۔
راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے حج حبیب الرحمان نے بے نظیر قتل کیس کی سماعت کی، دوران سماعت پرویز مشرف کے وکیل الیاس صدیقی نے عدالت کو بتایا کہ سیکیورٹی خدشات کے وجہ سے پرویز مشرف کو عدالت میں پیش نہیں کیا جا سکتا، اس موقع پر پراسیکیوٹر ایف آئی اے چوہدری اظہر کا کہنا تھا کہ ملزم ضمانت پر پے، عدالت میں پیش نہ ہونے پر ان کی غیر حاضری تصور کی جائے، جس پر عدالت نے سابق صدر پرویزمشرف کوپیش نہ کرنے پربرہمی کا اظہار کرتے ہوئے 20 اگست کو ہر صورت پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے خلاف 5 نکاتی چارج شیٹ تیارکی گئی ہے، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم کو درخواستوں کے باوجود دو سابق وزرائے اعظم شوکت عزیز اور چوہدری شجاعت کی طرح وی وی آئی پی سیکیورٹی فراہم نہیں کی گئی، سابق وزیر اعظم کو قتل کرنے کے لئے مبینہ طور پر قتل کی مجرمانہ سازش تیارکی گئی، خودکش حملہ کے لئے مبینہ دہشتگردوں کو بینظیر بھٹو تک رسائی فراہم کی گئی، بے نظیر بھٹو کو مسلسل(ٹیلی فون اور ای میل پر) قتل کی دھمکیاں دی گئیں اور واقعے میں دہشتگردی کا ارتکاب کیا گیا۔