ملک میں معیاری اسپنرز کے فقدان پر سعید اجمل فکر مند
قومی ٹیم کے انتخاب کا معیار ٹی ٹوئنٹی کرکٹ نہیں ہونی چاہیے،سابق اسپنر
ملک میں معیاری اسپنرزکے فقدان پر سعید اجمل فکر مند ہیں۔
اسلام آباد یونائٹیڈ کے کوچنگ اسٹاف میں شامل سابق اسٹار نے نیشنل اسٹیڈیم میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اسپن بولنگ میچز میں رنز روکنے میں کارگر رہتی ہے، انگلینڈ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ جیسی ٹیمیں سلو بولرز کے خلاف اچھا نہیں کھیل پاتیں،پاکستان میں اسپنرز کو اپنا مقام بنانے کے لیے سخت محنت کرنا ہوگی، معیاری اسپنرز کا سامنے نہ آنا فکر کی بات ہے۔
سعید اجمل نے کہا کہ پی سی بی اسپن بولنگ پر کام کرے تو آف اسپنر ضرور ملیں گے،ڈومیسٹک کرکٹ پی ایس ایل سے زیادہ ضروری ہے،ٹی ٹوئنٹی کے فارمیٹ میں اسی طرز کے کھلاڑی کو منتخب کرنا چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی مختصر طرز کی کرکٹ ہے چار روزہ فرسٹ کلاس مقابلے اصل کرکٹ کی بنیاد ہیں، آسٹریلیا سے سیریز کے اسکواڈ پر تبصرہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یہ پی سی بی کا فیصلہ ہے کہ وہ جسے چاہے آرام دے یاکھیلنے کا موقع دے۔
سعید اجمل نے کہا کہ یہ امر خوش آئند ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کرکٹر ہونے کے ناطے ملک میں کھیل کی ترقی کیلیے ذاتی دلچسپی لے رہے ہیں، پاکستان کونمبر ون ٹیم بنانے کیلیے سب کو مل کر کام کرنا پڑے گا۔
اسلام آباد یونائٹیڈ کے کوچنگ اسٹاف میں شامل سابق اسٹار نے نیشنل اسٹیڈیم میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اسپن بولنگ میچز میں رنز روکنے میں کارگر رہتی ہے، انگلینڈ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ جیسی ٹیمیں سلو بولرز کے خلاف اچھا نہیں کھیل پاتیں،پاکستان میں اسپنرز کو اپنا مقام بنانے کے لیے سخت محنت کرنا ہوگی، معیاری اسپنرز کا سامنے نہ آنا فکر کی بات ہے۔
سعید اجمل نے کہا کہ پی سی بی اسپن بولنگ پر کام کرے تو آف اسپنر ضرور ملیں گے،ڈومیسٹک کرکٹ پی ایس ایل سے زیادہ ضروری ہے،ٹی ٹوئنٹی کے فارمیٹ میں اسی طرز کے کھلاڑی کو منتخب کرنا چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی مختصر طرز کی کرکٹ ہے چار روزہ فرسٹ کلاس مقابلے اصل کرکٹ کی بنیاد ہیں، آسٹریلیا سے سیریز کے اسکواڈ پر تبصرہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یہ پی سی بی کا فیصلہ ہے کہ وہ جسے چاہے آرام دے یاکھیلنے کا موقع دے۔
سعید اجمل نے کہا کہ یہ امر خوش آئند ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کرکٹر ہونے کے ناطے ملک میں کھیل کی ترقی کیلیے ذاتی دلچسپی لے رہے ہیں، پاکستان کونمبر ون ٹیم بنانے کیلیے سب کو مل کر کام کرنا پڑے گا۔