اٹاری سرحد پر کرتارپور کوریڈور سے متعلق پہلے پاک بھارت مذاکرات

پاکستان اور بھارت کا کرتارپور کو قومی ورثے کا درجہ دینے کا فیصلہ،ذرائع

گوردوارہ کرتار پور سکھوں کے لیے انتہائی مقدس سمجھا جاتا ہے فوٹو: ایکسپریس

اٹاری بارڈر پر پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتار پور کوریڈور سے متعلق پہلے باضابطہ مذاکرات جاری ہیں۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان کرتار پور کوریڈور سے متعلق پہلے باضابطہ مذاکرات واہگہ سرحد سے متصل بھارتی حدود اٹاری میں جاری ہیں۔ 18 رکنی پاکستانی وفد میں وزارت خارجہ و داخلہ، قانون و انصاف اور مذہبی امور کے حکام شامل ہیں جب کہ وفد کی قیادت ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کر رہے ہیں۔

دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں پاکستان کی طرف کرتار پور راہدری کے راستے سکھوں کی آمد ورفت اور اوقات کار سمیت دیگر امور سے متعلق 60 تجاویز پر باری باری غور کیا جارہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک نے کرتارپور کو قومی ورثہ کا درجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ جامع مذاکرات کے پہلے دور کے اختتام پر پاکستان اور بھارت کا مشترکہ اعلامیہ جاری کیے جانے کا امکان ہے۔


کرتار پور کوریڈور کیا ہے ؟

سکھوں کے لیے مقدس مقام گوردوارہ کرتار پور بھارتی سرحد سے متصل ضلع نارروال میں واقع ہے۔ سرحد کے دوسری جانب بھارت کا ضلع گورداس پور واقع ہے۔ گوردوارہ کرتار پور سکھوں کے لیے انتہائی مقدس سمجھا جاتا ہے۔ یہاں سکھ مذہب کے بانی بابا گرونانک نے زندگی کے آخری ایام گزارے تھے۔

پاکستان کے منصوبے کے تحت کرتارپور میں بارڈر ٹرمینل کی تعمیر ہوگی اور دریائے راوی پر پل بنے گا۔ سرحد کے دونوں طرف راہداری مکمل ہونے کے بعد سکھ زائرین کو ویزے کے بغیر خصوصی اجازت نامے کے تحت گوردوارے پر حاضری کی اجازت ہوگی۔ پاکستان کی جانب سے اس منصوبے پر 40 فیصد کام مکمل کرلیا گیا ہے۔
Load Next Story