احمد علی بٹ نے عورت مارچ کو آڑے ہاتھوں لے لیا
انسٹا گرام اور اسنیپ چیٹ سے فرصت ملے تو معلوم ہوگا کہ روٹی بنتی کیسے ہے، احمد بٹ
معروف کامیڈین احمد بٹ نے یوم خواتین کے موقع پر معاشرتی اقدار کے خلاف کئے جانے والے مارچ کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
معروف کامیڈین و اداکار احمد علی بٹ نے انسٹا گرام پر چند روز قبل ہونے والے عورت مارچ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ دیکھ کر کچھ تعجب ہوا کہ عورت مارچ میں کچھ خواتین ہاتھ میں ایک بینر پکڑے کھڑی تھیں جس میں لکھا تھا کہ 'اپنی روٹی خود بناؤ'۔اُن کا یہ بینر دیکھ کر ایسا لگا جیسے کہ وہ گھر پر روزانہ روٹیاں بناتی ہوں۔ جب کہ 'ان خواتین کو انسٹا گرام اور اسنیپ چیٹ سے فرصت ملے تو معلوم ہوگا کہ روٹی بنتی کیسے ہے۔
احمد بٹ نے کہا کہ مردوں سے نفرت دلاکر اپنے فالوور بڑھانے کے لیے فیمینزم کو استعمال کرنا بند کرو۔ اصل نسوانیت یہ ہے کہ مردوزن ایک ٹیم کی طرح کام کرکے ذمے داریاں بانٹیں۔ جب شوہر بچوں کو اسکول سے لینے جارہا ہوں تو خاتون اس کے لیے روٹی بنادیں یا پھر بیوی ملازمت کرتی ہو تو شوہر بچوں کو سلانے کا کام کرے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: ماورا نے ڈگری کا ڈھنڈورا پیٹ کرسستی شہرت حاصل کرنے کی کوشش کی، صارفین
اداکار نے یہ بھی کہا کہ ہمیں یہ جاننا ہوگا کہ مدد کرنے والی عورت ایک مرد کو مکمل مرد بناتی ہے اور ایک ہاتھ بٹانے والے شوہر سے وابستہ عورت اب آزاد ہو چکی ہے اور سب کو نسوانیت مبارک ہو۔
معروف کامیڈین و اداکار احمد علی بٹ نے انسٹا گرام پر چند روز قبل ہونے والے عورت مارچ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ دیکھ کر کچھ تعجب ہوا کہ عورت مارچ میں کچھ خواتین ہاتھ میں ایک بینر پکڑے کھڑی تھیں جس میں لکھا تھا کہ 'اپنی روٹی خود بناؤ'۔اُن کا یہ بینر دیکھ کر ایسا لگا جیسے کہ وہ گھر پر روزانہ روٹیاں بناتی ہوں۔ جب کہ 'ان خواتین کو انسٹا گرام اور اسنیپ چیٹ سے فرصت ملے تو معلوم ہوگا کہ روٹی بنتی کیسے ہے۔
احمد بٹ نے کہا کہ مردوں سے نفرت دلاکر اپنے فالوور بڑھانے کے لیے فیمینزم کو استعمال کرنا بند کرو۔ اصل نسوانیت یہ ہے کہ مردوزن ایک ٹیم کی طرح کام کرکے ذمے داریاں بانٹیں۔ جب شوہر بچوں کو اسکول سے لینے جارہا ہوں تو خاتون اس کے لیے روٹی بنادیں یا پھر بیوی ملازمت کرتی ہو تو شوہر بچوں کو سلانے کا کام کرے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: ماورا نے ڈگری کا ڈھنڈورا پیٹ کرسستی شہرت حاصل کرنے کی کوشش کی، صارفین
اداکار نے یہ بھی کہا کہ ہمیں یہ جاننا ہوگا کہ مدد کرنے والی عورت ایک مرد کو مکمل مرد بناتی ہے اور ایک ہاتھ بٹانے والے شوہر سے وابستہ عورت اب آزاد ہو چکی ہے اور سب کو نسوانیت مبارک ہو۔