حیدرآبادجیل میں قیدی کی ہلاکت کی تحقیقات دوبارہ شروع

تمام تھانوں کے بڑے منشیوں نے تھانے میں اسلحے اور سینٹرل جیل میں استعمال ہونیوالے اسلحے کا ریکارڈ پیش کیا۔

سینٹرل جیل میں استعمال ہونیوالے اسلحے کا ریکارڈ پیش ،آج بھی بیانات ریکارڈ ہونگے. فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
سینٹرل جیل حیدرآباد میں گزشتہ ماہ ہونے والے آپریشن کے دوران ایک قیدی کی ہلاکت اور متعدد قیدیوں کے زخمی ہونیکی انکوائری سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مشیر عالم کے حکم پر دوبارہ شروع ہوگئی ہے۔


سیشن جج حیدرآباد امجد علی بوھیو نے جمعے کو دن بھر بیان ریکارڈ کیے، سیشن جج نے آپریشن میں حصہ لینے والے پھلیلی، مکی شاہ، سخی پیر، بلدیہ، مارکیٹ، سٹی، فورٹ، ٹنڈو یوسف، سائیٹ، حالی روڈ اور لطیف آباد اے سیکشن سمیت دیگر تھانوں کے اسلحے کا ریکارڈ طلب کیاتھا، تمام تھانوں کے بڑے منشیوں نے تھانے میں اسلحے اور سینٹرل جیل میں استعمال ہونیوالے اسلحے کا ریکارڈ پیش کیا اور عدالت کو آگاہ کیا کہ پولیس افسران نے آنسو گیس کے شیل منگوائے تھے۔ جوڈیشل انکوائری میں14 زخمی قیدیوں، 15 جیل افسران اوراہلکاروں کے بیانات قلمبند کیے گئے۔ سیشن جج نے آٹھ مزیدجیل اہلکاروں کوبیان ریکارڈ کرانے کے لیے آج (ہفتہ) طلب کرلیا ہے۔
Load Next Story