نیوزی لینڈ میں نمازیوں کی شہادت پر شہر میں سوگ کی فضا
مغربی ممالک اپنے ملک کے دہشت گردوں کے خلاف موثر کارروائی کریں، ماہرین تعلیم، قلم کار و سماجی رہنما
ماہرین تعلیم ،قلم کاروں، سیاسی اور سماجی رہنماؤں نے نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی مساجد میں دہشت گرد کی فائرنگ سے نمازیوں کی شہادت اور زخمی ہونے کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔
جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طارق رفیع، قومی ادارہ امراض قلب کے ایڈمنسٹریٹرڈاکٹر حمید اللہ ملک نے نیوزی لینڈ میں مسجد اورچرچ میں ہونے والی دہشت گردی کی شدید مذمت کی اورکہا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا،جس سفاکی اور درندگی سے نمازیوں اورعبادت گاہ پر ے فائرنگ کی اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی،نمازیوں کی شہادت پر شہر میں سوگ کی فضا ہے۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے ڈاکٹر قیصر سجاد، سندھ پیرا میڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن، پیپلز پیرا میڈیکل ایسوسی ایشن ، سندھ ڈاکٹرز فورم سمیت دیگر ماہرین طب نے دہشت گردی کی مذمت کی اور کہا کہ دہشت گردنے مکمل منصوبہ بندی سے سفاکانہ واردات کی۔
جماعت اسلامی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری، جماعت غربائے الحدیث کے امیر مولانا عبدالرحمٰن سلفی ،سماجی رہنما حسنین رضوی، حسینہ رضوی ،محمد اصغر، پروفیسر شگفتہ فرحت،تنظیم (ایم کیو ایم پاکستان ) بحالی کمیٹی کے رہنما انجینئر کاشف خان، مولانا عون نقوی ،رضی حیدر رضوی ، مولانا شہنشاہ حسین نقوی،پاسبان کے رہنما الطاف شکور نے کہا کہ نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم مسلمانوں کو انصاف دلانے اور دہشت گردوں کو انجام تک پہنچانے کیلیے تمام اقدامات کو یقینی بنائیں۔
پاکستان سنی تحریک کے تحت نیوزی لینڈ کے مسلمانوں اور شہیدوں کے لواحقین سے اظہار یکجہتی اور بدترین دہشتگردی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کر اچی پریس کلب پر کیا گیا ، تاریخ کی بدترین دہشت گردی کے خلاف دہشت گرد مردہ کے نعرے لگائے گئے ،کارکنان نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جس پر درج تھا مسلمانوں کی مسجد میں دہشت گردی کرنیوالوں کے خلاف یورپ کیوں خاموش ہے ،پلے کارڈ میں سوالیہ طور پر درج تھا کہ دہشت گردی کو مسلمانوں سے منسوب کرنے والے آج خاموش کیوں ہیں۔
پاکستان سنی تحریک مرکزی رابطہ کمیٹی کے ارکان محمد مبین قادری ،محمد آفتاب قادری ،محمد طیب قادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیوزی لینڈ کی دو مساجدوں میں دہشتگر حملے کی مسلم دنیا مذمت کررہی ہے مگر یورپ کا کردار بے حسی ہے ،پاکستان سنی تحریک اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتی ہے نیوزی لینڈ میں مسجدوں پر کھلی اور دنیا کی بدترین دہشتگردی کا فوری نوٹس لیا جائے ،نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم اور کابینہ فوری اس افسوسناک واقعے پر دہشتگردوں کو ہر حال میں انجام تک پہنچائیں۔
جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طارق رفیع، قومی ادارہ امراض قلب کے ایڈمنسٹریٹرڈاکٹر حمید اللہ ملک نے نیوزی لینڈ میں مسجد اورچرچ میں ہونے والی دہشت گردی کی شدید مذمت کی اورکہا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا،جس سفاکی اور درندگی سے نمازیوں اورعبادت گاہ پر ے فائرنگ کی اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی،نمازیوں کی شہادت پر شہر میں سوگ کی فضا ہے۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے ڈاکٹر قیصر سجاد، سندھ پیرا میڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن، پیپلز پیرا میڈیکل ایسوسی ایشن ، سندھ ڈاکٹرز فورم سمیت دیگر ماہرین طب نے دہشت گردی کی مذمت کی اور کہا کہ دہشت گردنے مکمل منصوبہ بندی سے سفاکانہ واردات کی۔
جماعت اسلامی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری، جماعت غربائے الحدیث کے امیر مولانا عبدالرحمٰن سلفی ،سماجی رہنما حسنین رضوی، حسینہ رضوی ،محمد اصغر، پروفیسر شگفتہ فرحت،تنظیم (ایم کیو ایم پاکستان ) بحالی کمیٹی کے رہنما انجینئر کاشف خان، مولانا عون نقوی ،رضی حیدر رضوی ، مولانا شہنشاہ حسین نقوی،پاسبان کے رہنما الطاف شکور نے کہا کہ نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم مسلمانوں کو انصاف دلانے اور دہشت گردوں کو انجام تک پہنچانے کیلیے تمام اقدامات کو یقینی بنائیں۔
پاکستان سنی تحریک کے تحت نیوزی لینڈ کے مسلمانوں اور شہیدوں کے لواحقین سے اظہار یکجہتی اور بدترین دہشتگردی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کر اچی پریس کلب پر کیا گیا ، تاریخ کی بدترین دہشت گردی کے خلاف دہشت گرد مردہ کے نعرے لگائے گئے ،کارکنان نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جس پر درج تھا مسلمانوں کی مسجد میں دہشت گردی کرنیوالوں کے خلاف یورپ کیوں خاموش ہے ،پلے کارڈ میں سوالیہ طور پر درج تھا کہ دہشت گردی کو مسلمانوں سے منسوب کرنے والے آج خاموش کیوں ہیں۔
پاکستان سنی تحریک مرکزی رابطہ کمیٹی کے ارکان محمد مبین قادری ،محمد آفتاب قادری ،محمد طیب قادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیوزی لینڈ کی دو مساجدوں میں دہشتگر حملے کی مسلم دنیا مذمت کررہی ہے مگر یورپ کا کردار بے حسی ہے ،پاکستان سنی تحریک اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتی ہے نیوزی لینڈ میں مسجدوں پر کھلی اور دنیا کی بدترین دہشتگردی کا فوری نوٹس لیا جائے ،نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم اور کابینہ فوری اس افسوسناک واقعے پر دہشتگردوں کو ہر حال میں انجام تک پہنچائیں۔