القاعدہ کے جدید ترین مائع بم حملے کو روکنا اور اس کا سراغ لگانا ممکن نہیں امریکی حکام
نئی تکنیک کے تحت عام کپڑے کو مائع کے دھماکا خیزمواد میں میں ڈالا جائے تو یہ خود بخود دھماکا خیز مواد ہوجائے گا،حکام
امریکی حکام نے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ دہشت گرد تنظیم القاعدہ حملے كے لئے جدید ترین مائع بم استعمال كرسكتی ہے جس کا سراغ لگانا ممكن نہیں اور نہ ہی اس مائع بم کے حملے کو روکنا امریکا کی پہنچ میں ہے۔
امریكی میڈیا کے مطابق امریكی حكام اس بات کا اعتراف کرچکے ہیں کہ یمن میں القاعدہ کے بم بنانے کے ماہر ابراہیم العسیری کا تیار کردہ مائع بم امریکا کی گرفت سے باہر ہے اور اس کا توڑ بھی امریکا کے پاس نہیں۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ نئی تکنیک کے تحت اگر عام کپڑے کو مائع ایکسپلوسیو میں ڈبویا جائے تو یہ کپڑا خشک ہونے پر خود دھماکا خیز ہوجائے گا جبکہ سینیئر امریکی افسر کا کہنا ہے کہ موجودہ سیکیورٹی اقدام کے تحت فی الوقت اس مائع بم کا سراغ نہیں لگایا جاسکتا۔
امریكی میڈیا کے مطابق امریكی حكام اس بات کا اعتراف کرچکے ہیں کہ یمن میں القاعدہ کے بم بنانے کے ماہر ابراہیم العسیری کا تیار کردہ مائع بم امریکا کی گرفت سے باہر ہے اور اس کا توڑ بھی امریکا کے پاس نہیں۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ نئی تکنیک کے تحت اگر عام کپڑے کو مائع ایکسپلوسیو میں ڈبویا جائے تو یہ کپڑا خشک ہونے پر خود دھماکا خیز ہوجائے گا جبکہ سینیئر امریکی افسر کا کہنا ہے کہ موجودہ سیکیورٹی اقدام کے تحت فی الوقت اس مائع بم کا سراغ نہیں لگایا جاسکتا۔