سبزی منڈی غیرقانونی تعمیرات منہدم کرنے کیلیے حتمی نوٹس جاری
تجاوزات کومنہدم کرنے کا آغاز کروڑوں روپے کے 24 سرکاری پلاٹس پر تعمیر کیے گئے کولڈ اسٹوریج کو گراکرکیا جائے گا
ایگری کلچر مارکیٹ کمیٹی نے سپر ہائی وے پر واقع سبزی منڈی میں سرکاری اراضی واگزار کرانے کے لیے غیرقانونی تعمیرات کو منہدم کرنے کے لیے حتمی نوٹس جاری کردیے ،سبزی منڈی میں 2ارب روپے سے زائد مالیت کی سرکاری اراضی پر مافیا کا قبضہ ہے عوامی سہولت کے لیے مختص اراضی پر غیرقانونی طور پر دکانیں اور کولڈ اسٹوریج تعمیر کیے گئے ہیں۔
پارکنگ کے لیے مخصوص اراضی پر قبضہ اور غیرقانونی تعمیرات کی وجہ سے منڈی میں پھل اور سبزیوں کی ترسیل بری طرح متاثر ہورہی ہے اور سپلائی کے لیے آنے والے ٹرک اور شہر سے خریداری کے لیے جانیو الی گاڑیوں کی طویل قطاریں سپر ہائی وے پر ٹریفک کی روانی متاثر کرتی ہیں،اسی طرح فائر بریگیڈ اسٹیشن، پانی کے اوور ہیڈ ٹینک ، زیر زمین ٹینک، بیت الخلاکی عوامی سہولت اور کمپیوٹرائزڈ کانٹے کی جگہوں پر بھی جعلی دستاویزات کے ذریعے غیرقانونی تعمیرات کرلی گئی ہیں جنھیں منہدم کرنے کی کئی کوششیں کامیاب نہ ہوسکیں تاہم سپریم کورٹ کی ہدایت پر تجاوزات کے خاتمے کی مہم کے دوران ایگری کلچر مارکیٹ کمیٹی نے تما م غیرقانونی تعمیرات کرنے والوں کو نوٹس ارسال کیے اور از خود اراضی خالی کرنے کی ہدایت کی۔
تاہم قابض مافیا نے اراضی خالی کرنے کے بجائے خود کو سیاسی جماعتوں سے منسلک کرکے اسے سیاسی مسئلہ بنانے کی کوشش کی ،ایگری کلچر مارکیٹ کمیٹی نے سندھ حکومت اور وزیر اعلیٰ سندھ کو اعتماد میں لیتے ہوئے سرکاری اراضی کے ریکارڈ کو بنیاد بناکر قابضین کے خلاف حتمی کارروائی کی منصوبہ بندی کرلی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اس حوالے سے مارچ کے پہلے ہفتے کے اختتام پر حتمی نوٹس جاری کیے گئے جن کی مدت رواں ہفتے ختم ہوگئی ہے، سبزی منڈی میں تجاوزات کو منہدم کرنے کا آغاز 24سرکاری پلاٹس پر قبضہ کرکے تعمیر کردہ کولڈ اسٹوریج کو منہدم کرکے کیا جائے گا یہ کولڈ اسٹوریج پلاٹ نمبر B-II/C پلاٹ نمبر 6سے پلاٹ نمبر 29تک کی اراضی پر قائم ہے مارکیٹ کمیٹی کے ریکارڈ کے مطابق یہ پلاٹ سرکاری ملکیت ہیں اور کبھی کسی کو الاٹ نہیں کیے گئے جن کا مجموعی رقبہ 600اسکوائر فٹ فی پلاٹ بنتا ہے اس کی مالیت کروڑوں روپے ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سبزی منڈی میں فوت ہونے والے تاجروں کی دکانوں اور پلاٹس پر بھی مافیا قابض ہے۔
اس ضمن میں مارکیٹ کمیٹی نے قابضین سے دکانیں واگزار کرانے کی کارروائی کا آغازکردیا ہے اور دو ہفتہ قبل پولیس اور انتظامیہ کی موجودگی میں دکان کا قبضہ اصل مالکان کے حوالے کیا گیا اور قابضین کے خلاف ایف آئی آر درج کرادی گئی ،ایگری کلچر مارکیٹ کمیٹی نے دیگر دکانوں سے بھی ناجائز اور غیرقانونی قبضہ ختم کرانے کے لیے مارکیٹ کمیٹی کے دفتر میں ہیلپ ڈیسک قائم کردی ہے جہاں متاثرین سے درخواستیں اور الاٹمنٹ کی قانونی دستاویزات جمع کی جارہی ہیں ان درخواستوں کی روشنی میں بھی منڈی میں دکانوں پر جعلی دستاویزات کے ذریعے قبضہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائیگی تاکہ سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جاسکے۔
پارکنگ کے لیے مخصوص اراضی پر قبضہ اور غیرقانونی تعمیرات کی وجہ سے منڈی میں پھل اور سبزیوں کی ترسیل بری طرح متاثر ہورہی ہے اور سپلائی کے لیے آنے والے ٹرک اور شہر سے خریداری کے لیے جانیو الی گاڑیوں کی طویل قطاریں سپر ہائی وے پر ٹریفک کی روانی متاثر کرتی ہیں،اسی طرح فائر بریگیڈ اسٹیشن، پانی کے اوور ہیڈ ٹینک ، زیر زمین ٹینک، بیت الخلاکی عوامی سہولت اور کمپیوٹرائزڈ کانٹے کی جگہوں پر بھی جعلی دستاویزات کے ذریعے غیرقانونی تعمیرات کرلی گئی ہیں جنھیں منہدم کرنے کی کئی کوششیں کامیاب نہ ہوسکیں تاہم سپریم کورٹ کی ہدایت پر تجاوزات کے خاتمے کی مہم کے دوران ایگری کلچر مارکیٹ کمیٹی نے تما م غیرقانونی تعمیرات کرنے والوں کو نوٹس ارسال کیے اور از خود اراضی خالی کرنے کی ہدایت کی۔
تاہم قابض مافیا نے اراضی خالی کرنے کے بجائے خود کو سیاسی جماعتوں سے منسلک کرکے اسے سیاسی مسئلہ بنانے کی کوشش کی ،ایگری کلچر مارکیٹ کمیٹی نے سندھ حکومت اور وزیر اعلیٰ سندھ کو اعتماد میں لیتے ہوئے سرکاری اراضی کے ریکارڈ کو بنیاد بناکر قابضین کے خلاف حتمی کارروائی کی منصوبہ بندی کرلی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اس حوالے سے مارچ کے پہلے ہفتے کے اختتام پر حتمی نوٹس جاری کیے گئے جن کی مدت رواں ہفتے ختم ہوگئی ہے، سبزی منڈی میں تجاوزات کو منہدم کرنے کا آغاز 24سرکاری پلاٹس پر قبضہ کرکے تعمیر کردہ کولڈ اسٹوریج کو منہدم کرکے کیا جائے گا یہ کولڈ اسٹوریج پلاٹ نمبر B-II/C پلاٹ نمبر 6سے پلاٹ نمبر 29تک کی اراضی پر قائم ہے مارکیٹ کمیٹی کے ریکارڈ کے مطابق یہ پلاٹ سرکاری ملکیت ہیں اور کبھی کسی کو الاٹ نہیں کیے گئے جن کا مجموعی رقبہ 600اسکوائر فٹ فی پلاٹ بنتا ہے اس کی مالیت کروڑوں روپے ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سبزی منڈی میں فوت ہونے والے تاجروں کی دکانوں اور پلاٹس پر بھی مافیا قابض ہے۔
اس ضمن میں مارکیٹ کمیٹی نے قابضین سے دکانیں واگزار کرانے کی کارروائی کا آغازکردیا ہے اور دو ہفتہ قبل پولیس اور انتظامیہ کی موجودگی میں دکان کا قبضہ اصل مالکان کے حوالے کیا گیا اور قابضین کے خلاف ایف آئی آر درج کرادی گئی ،ایگری کلچر مارکیٹ کمیٹی نے دیگر دکانوں سے بھی ناجائز اور غیرقانونی قبضہ ختم کرانے کے لیے مارکیٹ کمیٹی کے دفتر میں ہیلپ ڈیسک قائم کردی ہے جہاں متاثرین سے درخواستیں اور الاٹمنٹ کی قانونی دستاویزات جمع کی جارہی ہیں ان درخواستوں کی روشنی میں بھی منڈی میں دکانوں پر جعلی دستاویزات کے ذریعے قبضہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائیگی تاکہ سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جاسکے۔