مساجد حملہ آسٹریلیا میں برینٹن ٹیرینٹ کے اہل خانہ کے گھروں پر چھاپے
برینٹن ٹیرینٹ کے اہل خانہ تحقیقات میں تعاون کررہے ہیں، آسٹریلوی پولیس
آسٹریلوی پولیس نے مساجد حملے کی تحقیقات کے سلسلے میں 2 گھروں پر چھاپے مار کر تلاشی لی ہے۔
غیر ملکی رساں ادارے کے مطابق آسٹریلوی پولیس نے ریاست نیو ساؤتھ ویلز میں سینڈی بیچ اور لارنس کے علاقوں میں دو گھروں پر چھاپے مار کر ان کی تلاشی لی ہے۔ ان میں سے ایک گھر مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد برینٹن ٹیرینٹ کی بہن کا ہے۔
نیو ساؤتھ ویلز پولیس نے کہا کہ برینٹن ٹیرینٹ کے اہل خانہ تحقیقات میں تعاون کررہے ہیں، گھروں پر چھاپے کا مقصد ایسا مواد ڈھونڈنا تھا جس سے نیوزی لینڈ پولیس کو تحقیقات میں مدد مل سکے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : نیوزی لینڈ میں دہشتگردی کا بدترین واقعہ، 2 مساجد میں فائرنگ سے 49 نمازی شہید
نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں 28 سالہ دہشت گرد برینٹن ٹیرینٹ نے دو مساجد میں فائرنگ کرکے 50 نمازیوں کو شہید اور درجنوں کو زخمی کردیا تھا۔
برینٹن ٹیرینٹ آسٹریلیا کا شہری ہے اور گریفٹن شہر کا رہائشی ہے۔ اسے گزشتہ دنوں عدالت میں پیش کرکے قتل کی فرد جرم عائد کردی گئی ہے، تاہم تاحال اس پر دہشت گردی یا کسی اور الزام میں مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے۔
برینٹن ٹیرینٹ نے وکیل کرنے سے بھی انکار کرتے ہوئے خود مقدمہ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ اس کے پاس حملے میں استعمال کی گئی پانچوں بندقوں کا لائسنس تھا۔ نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے جسینڈا آرڈرن نے ملک میں اسلحہ رکھنے کے قوانین کو سخت کرنے کا عندیہ بھی دیا ہے۔
غیر ملکی رساں ادارے کے مطابق آسٹریلوی پولیس نے ریاست نیو ساؤتھ ویلز میں سینڈی بیچ اور لارنس کے علاقوں میں دو گھروں پر چھاپے مار کر ان کی تلاشی لی ہے۔ ان میں سے ایک گھر مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد برینٹن ٹیرینٹ کی بہن کا ہے۔
نیو ساؤتھ ویلز پولیس نے کہا کہ برینٹن ٹیرینٹ کے اہل خانہ تحقیقات میں تعاون کررہے ہیں، گھروں پر چھاپے کا مقصد ایسا مواد ڈھونڈنا تھا جس سے نیوزی لینڈ پولیس کو تحقیقات میں مدد مل سکے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : نیوزی لینڈ میں دہشتگردی کا بدترین واقعہ، 2 مساجد میں فائرنگ سے 49 نمازی شہید
نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں 28 سالہ دہشت گرد برینٹن ٹیرینٹ نے دو مساجد میں فائرنگ کرکے 50 نمازیوں کو شہید اور درجنوں کو زخمی کردیا تھا۔
برینٹن ٹیرینٹ آسٹریلیا کا شہری ہے اور گریفٹن شہر کا رہائشی ہے۔ اسے گزشتہ دنوں عدالت میں پیش کرکے قتل کی فرد جرم عائد کردی گئی ہے، تاہم تاحال اس پر دہشت گردی یا کسی اور الزام میں مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے۔
برینٹن ٹیرینٹ نے وکیل کرنے سے بھی انکار کرتے ہوئے خود مقدمہ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ اس کے پاس حملے میں استعمال کی گئی پانچوں بندقوں کا لائسنس تھا۔ نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے جسینڈا آرڈرن نے ملک میں اسلحہ رکھنے کے قوانین کو سخت کرنے کا عندیہ بھی دیا ہے۔