ڈھائی ماہ سے تنخواہ کے منتظراسٹیل ملزملازمین کوصرف7ہزارادا

انتظامیہ نے2روز پہلے مزدوروں کوعیدسے قبل ایک ماہ کی تنخواہ دینے کااعلان کیاتھا


Business Reporter August 08, 2013
فوٹو: فائل

KARACHI: پاکستان اسٹیل ملز کی انتظامیہ نے ڈھائی ماہ سے تنخواہوں کے منتظر ادارے کے16ہزار سے زائد ملازمین کو عید الفطر سے قبل محض 7ہزار روپے کی ادائیگی کرکے ان کے زخموں پر نمک چھڑک دیا ہے۔

اسٹیل مل کے بدترین مالی حالات کا خمیازہ ادارے کے 16ہزار سے زائد ملازمین کو بھی بھگتنا پڑ رہا ہے جو مئی کی آدھی تنخواہ کے ساتھ ساتھ جون اور جولائی کی تنخواہوں سے بھی محروم ہیں۔ اسٹیل مل کی انتظامیہ نے دو روز قبل ادارے کے 10 ہزار ورکرز کو عید الفطر سے قبل ایک ماہ کی تنخواہوں کی ادائیگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ پیر تک اسٹیل مل میں کام کرنے والے 10 ہزار ورکرز کو 1ماہ کی تنخواہ ادا کردی جائیگی جبکہ افسران کو تنخواہوں کی ادائیگی کیلیے اقدامات کرنے کا کہا گیا تھا تاہم تمام تر وعدوں اور یقین دہانیوں کے باوجود ادارے کے ملازمین اس وقت حیران و پریشان رہ گئے جب انہوں نے اپنے بینک اکاؤنٹس میں 7ہزار روپے ٹرانسفر ہونے کی نوید سنی۔



اسٹیل مل ملازمین کا کہنا ہے کہ ڈھائی ماہ سے تنخواہوں کے منتظر ملازمین کو عید الفطر سے 2 روز قبل محض 7ہزار روپے کی ادائیگی کرنا سنگین مذاق اور زخموں پرنمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ دریں اثناء تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور ادارے کی بدترین مالی حالت پر پاکستان اسٹیل جوائنٹ ایمپلائز ایکشن کمیٹی کی جانب سے گزشتہ سہ پہر پریس کلب کے باہر مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے میں وائس آف پاکستان اسٹیل، پاسلو اور دیگر مزدور تنظیموں کے کارکنان نے شرکت کی اور ڈھائی ماہ سے تنخواہوںکی عدم ادائیگی پر شدید احتجاج کیا۔ اس موقع پر اسٹیل مل کے ملازمین نے چیف جسٹس افتخار چوہدری سے پاکستان اسٹیل مل کے معاملات پر از خود نوٹس لینے کا مطالبہ بھی کیا تا کہ ادارے کے 16ہزار سے زائد ملازمین کا مستقبل تاریک ہونے سے بچایا جاسکے۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کی حکومت اپنے ایجنڈے کے تحت بیمار صنعتوں کی بحالی کیلیے اقدامات کرے اور اس فہرست میں اسٹیل مل کو سرفہرست رکھا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں