آئی ایم ایف شرائط 70 اشیا پر سیلز ٹیکس چھوٹ ختم کرنے پر غور

اشیا کی فہرست کو فائنل کیا جارہا ہے، اسپیشل اسکیموں پر بھی نظرثانی کی جائیگی، ذرائع


Irshad Ansari August 08, 2013
اشیا کی فہرست کو فائنل کیا جارہا ہے، اسپیشل اسکیموں پر بھی نظرثانی کی جائیگی، ذرائع فوٹو: فائل

پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کے ساتھ 6 ارب 60 کروڑ ڈالر کے نئے قرضے کیلیے طے پانی والی شرائط پر عملدرآمد کے تحت ملک میں ایس آر او کے ذریعے 70 سے زائد اشیا پر دی جانے والی سیلز ٹیکس کی چھوٹ ختم کرنے کی تجویز کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے۔

اس ضمن میں فیڈرل بورڈ آف ریونیوکے سینئر افسر نے گزشتہ روز ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کو ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسیلٹی پروگرام کے تحت نئے قرضے کی فراہمی کے لیے شرط عائد کی تھی کہ بجلی پر دی جانے والی سبسڈی کو بتدریج ختم کیا جائے اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان پالیسی ریٹ میں اضافہ کرے، اس کے علاوہ ایکسچینج ریٹ کو حقیقت پسندانہ بنایا جائے۔ ذرائع نے بتایا کہ بجلی پر دی جانے والی سبسڈی کے خاتمے کے لیے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا ہے جبکہ گیس کی قیمتوں میں بھی جلد اضافہ متوقع ہے۔



اسی طرح پالیسی ریٹ میں بھی اضافہ متوقع ہے اس کے علاوہ ریونیو بڑھانے کے لیے سیلز ٹیکس میں دی جانے والی غیر ضروری چھوٹ ختم کرنے کی شرط عائد کی تھی جس کا اب جائزہ لیا جارہا ہے اور ان اشیا کی فہرست کو حتمی شکل دی جارہی ہے جن پر ایس آر اوز کے ذریعے سیلز ٹیکس کی چھوٹ دی گئی تھی اور ان انہیں ختم کیا جائے گا۔ مذکورہ افسر نے بتایا کہ سیلز ٹیکس میں متعارف کرائی جانے والی اسپیشل اسکیموں پر بھی نظر ثانی کی جارہی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں