برطانیہ نے پاکستانی طلبہ کیلیے نئی ویزاپالیسی کااعلان کردیا

3ہفتے میں کارروائی مکمل کرنیکا فیصلہ،جعلی دستاویزات جمع کرانیوالوں پر 10 سال کی پابندی ہوگی

زائدالمیعادقیام کرنیوالوں کی حوصلہ شکنی کے اقدام کررہے ہیں،ریجنل منیجرکی پریس کانفرنس فوٹو فائل

WASHINGTON:
برطانوی ریجنل منیجر برائے ویزااینڈامیگریشن مانڈے لیمے نے برطانیہ میں اعلیٰ تعلیم کے خواہشمند پاکستانی طلبہ کیلیے نئی ''اسٹوڈنٹ ویزا پالیسی''کااعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ جعلی تعلیمی دستاویزات پرویزے کی درخواست دینے والے امیدواروں پر10سال کے لیے برطانیہ میں داخلے پرپابندی لگادی جائے گی۔ برطانوی حکومت کی جانب سے پاکستانی طلبہ کے لیے جاری کی گئی نئی ویزا پالیسی کے تحت طلبہ کی آسانی کے لیے 3ہفتے میں درخواست فارم پرویزا کامرحلہ مکمل کرنے کافیصلہ کیاہے۔

اے لیول کے نتائج کے اجراکے ساتھ ہی طلبہ کی درخواست دے سکتے ہیں ویزے کی درخواست آن لائن بھی دی جاسکے گی مزیدبراں برطانوی حکومت وزٹ ویزے پرزائد المعیاد قیام کرنے والے افرادکی حوصلہ شکنی کے لیے ''فنانشل بانڈ''متعارف کروارہی ہے۔ یہ بات برطانوی ریجنل منیجر برائے ویزااینڈامیگریشن مانڈے لیمے نے بدھ کوبرٹشل کونسل کراچی میں نئی ویزا پالیسی کے حوالے سے منعقدہ ایک پریس بریفننگ میں کیا۔ مانڈے لیمے کاکہناتھاکہ برطانوی ہوم سیکریٹری نے مالی سال 2013/14کے لیے برطانوی تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے دنیابھرسے ویزوں کے اجرا کے سلسلے میں انٹرویوزکی تعداد میں اضافہ کرنے کافیصلہ کیاہے اوراس سال پوری دنیا سے ایک لاکھ امیدواروں کے انٹرویوکرنے کاپروگرام بنایاگیاہے۔




ان کاکہناتھاکہ اولیول کے نتائج آتے ہی طلبہ جلد از جلد اپنی ویزا درخواست آن لائن بھی جمع کراسکتے ہیں ویزا درخواست کی وصولی کے تین ہفتوں میں ان کاویزا مرحلہ مکمل کرلیاجائے گاانھوں نے بتایاکہ ویزے سے متلعق تمام معلومات بغیرکسی چارجز کے متعلقہ ویب سائٹ پر موجود ہیں جس کے ساتھ ہی برطانوی حکومت سے منظورشدہ تعلیمی اداروں کی فہرست بھی موجود فراہم کی گئی ہے انھوں نے ویزے کے لیے درخواست دینے والے طلبہ پرزوردیاکہ وہ جعلی تعلیمی دستاویزات جمع نہ کرائیں اور اس حوالے سے ویزا ایجنٹ کے جھانسے میں نہ آئیں کیونکہ جعلی دستاویزات پر ویزے کی درخواست دینے والوں کے لیے 10 سال کے لیے برطانیہ میں داخلے پرپابندی ہوگی ،ان کاکہناتھاکہ کوئی ویزا ایجنٹ ویزے کی فراہمی میں اپنا کردارادانہیں کرسکتا لہذا اس تاثرکوختم ہوناچاہیے۔ مانڈے لیمے نے کہا کہ اسٹوڈنٹ ویزے کی درخواست دینے والے تمام پاکستانی طلبہ کے انٹرویو برطانیہ میں موجود افسران ویڈیوکانفرنسنگ کے ذریعے کریں گے جبکہ امیدوارویزا اپلیکیشن سینٹرمیں موجودہوگا تاہم طالب علم کومزید انٹرویوکے لیے برٹش ہائی کمیشن میں بھی بلایاجاسکتاہے تاہم اس سلسلے میں اصل طالب علم کوکسی خوف کی ضرورت نہیں ہے۔

وزٹ ویزے کے حوالے سے نئی پالیسی کی تفصیلات بتاتے ہوئے برطانوی ویزا افسرکاکہناتھاکہ وزٹ ویزے پربرطانیہ میں زائد المعیاد قیام کرنے والے افراد کی حوصلہ شکنی کے لیے برطانوی حکومت''فنانشل بانڈ''متعارف کرانے کی تیاری کررہی ہے جسے پائلٹ اسکیم کانام دیاگیاہے انھوں نے بتایاکہ آسٹریلیا اورنیوزی لینڈ اسی طرح کی اسکیم متعارف کراچکے ہیں انھوں نے کہا کہ قانونی طورپر آنے والوں کابرطانوی حکومت خیرمقدم کرے گی اورانھیں بہترین ویزا سروس دی جائے گی اپنی پریس بریفننگ کے آغاز میں انھوں نے بتایاکہ 2012میں پاکستان سے 16ہزارطلبہ نے ویزے کے لیے درخواستیں دیں اوران میں تقریباً11ہزارطلبہ کوویزے جاری کیے گئے جوکل امیدواروں کا68فیصد ہے۔
Load Next Story