پی پی کارکنان پر تشدد بدترین مثال ایسا تو مارشل لاء میں بھی نہیں ہوتا خورشید شاہ
جان بوجھ کر حالات خراب کئے جا رہے ہیں، پی پی رہنما
BERLIN:
پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے نیب پیشی کے موقع پر پی پی کارکنان کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا تو مارشل لاء میں بھی نہیں ہوتا۔
پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ احتساب آئین اور قانون کے مطابق ہونا چاہئے، لیکن حکومت کی کوشش ہے نیب کی آڑ میں ملک میں انتشار پھیلے، وفاقی حکومت کو سندھ کے اداروں اور عدالتوں پر اعتبار نہیں،راولپنڈی سے ہمیں لاشیں ملی ہیں، ہم قرضے پر قرضے لیں رہے ہیں، معاشی حالات تباہ ہے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ نیب ہیڈکوارٹر کے باہر پیپلز پارٹی کے کارکنان پر تشدد بدترین مثال ہے، کارکنان اپنے لیڈر کو ویلکم کرنے کے لیے آئے تھے، اس طرح کے واقعات تو مارشل لا کے دور میں بھی نہیں ہوتے، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ مارشل لاء کی سختیوں کو بھی برداشت کیا۔
خورشید شاہ نے مزید کہا کہ جان بوجھ کر حالات خراب کئے جا رہے ہیں، مختلف حربے استعمال کرکے پیپلزپارٹی کو جھکایا نہیں جاسکتا اور پیپلز پارٹی کے کارکنان ہر حالات کا مقابلہ کریں گے۔
پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے نیب پیشی کے موقع پر پی پی کارکنان کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا تو مارشل لاء میں بھی نہیں ہوتا۔
پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ احتساب آئین اور قانون کے مطابق ہونا چاہئے، لیکن حکومت کی کوشش ہے نیب کی آڑ میں ملک میں انتشار پھیلے، وفاقی حکومت کو سندھ کے اداروں اور عدالتوں پر اعتبار نہیں،راولپنڈی سے ہمیں لاشیں ملی ہیں، ہم قرضے پر قرضے لیں رہے ہیں، معاشی حالات تباہ ہے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ نیب ہیڈکوارٹر کے باہر پیپلز پارٹی کے کارکنان پر تشدد بدترین مثال ہے، کارکنان اپنے لیڈر کو ویلکم کرنے کے لیے آئے تھے، اس طرح کے واقعات تو مارشل لا کے دور میں بھی نہیں ہوتے، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ مارشل لاء کی سختیوں کو بھی برداشت کیا۔
خورشید شاہ نے مزید کہا کہ جان بوجھ کر حالات خراب کئے جا رہے ہیں، مختلف حربے استعمال کرکے پیپلزپارٹی کو جھکایا نہیں جاسکتا اور پیپلز پارٹی کے کارکنان ہر حالات کا مقابلہ کریں گے۔