لائن آف کنٹرول کے واقعے سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے وزیراعظم
بھارتی ہم منصب سے ملاقات کا منتظر ہوں جس میں دو طرفہ تعلقات اور اعتماد کی بحالی پر بات ہوگی، وزیر اعظم
لائن آف کنٹرول کے قریب 5 بھارتی فوجیوں کی مبینہ ہلاکت کے بعد سرحدی صورتحال پر غور کےلئے ہنگامی اجلاس میں عسکری حکام اور سیکریٹری خارجہ نے وزیر اعظم کو تفصیلی بریفنگ دی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق دفتر خارجہ میں وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں اعلیٰ عسکری اور وزارت خارجہ کے حکام نے شرکت کی، اس موقع پر عسکری حکام نے وزیر اعظم کو اپنی تفصیلی بریفنگ میں بھارتی فوج کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا کہ لائن آف کنڑول پر فائرنگ کا کوئی تبادلہ ہی نہیں ہوا، حملہ لائن آف کنٹرول کے 5 کلو میٹر اندر بھارتی حدود میں ہوا، اس حوالے سے بھارتی فوج اور حکومت کی جانب سے عائد کئے جانے والے تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔اجلاس کے دوران سیکریٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی نے وزیر اعظم کو بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے باہر احتجاج اور حملے کے باعث پڑنے والے امکانی اثرات سے آگاہ کیا۔
اس موقع پر وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ انہیں لائن آف کنٹرول کے واقعے پر افسوس ہے، اس واقعے سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے،کنٹرول لائن پر جنگ بندی جاری رکھنے کے لئے دونوں ملکوں کی جانب سے مناسب اقدامات اٹھانا بہت ضروری ہیں اور اس سلسلے میں عسکری رابطوں کا فروغ ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارتی ہم منصب سے ملاقات کے منتظر ہیں جس میں جامع مذاکرات کا عمل دوبارہ شروع کرنے، دو طرفہ تعلقات اور اعتماد کی بحالی پر بات ہوگی،
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارت کی حکمران جماعت کانگریس نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوجیوں کے قتل کے خلاف پاکستانی ہائی کمیشن پر دھاوا بولتے ہوئے توڑ پھوڑ کی تھی جس کے پیچھے بھارتی میڈیا اور سیاسی رہنماؤں نے اہم کردار ادا کیا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق دفتر خارجہ میں وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں اعلیٰ عسکری اور وزارت خارجہ کے حکام نے شرکت کی، اس موقع پر عسکری حکام نے وزیر اعظم کو اپنی تفصیلی بریفنگ میں بھارتی فوج کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا کہ لائن آف کنڑول پر فائرنگ کا کوئی تبادلہ ہی نہیں ہوا، حملہ لائن آف کنٹرول کے 5 کلو میٹر اندر بھارتی حدود میں ہوا، اس حوالے سے بھارتی فوج اور حکومت کی جانب سے عائد کئے جانے والے تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔اجلاس کے دوران سیکریٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی نے وزیر اعظم کو بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے باہر احتجاج اور حملے کے باعث پڑنے والے امکانی اثرات سے آگاہ کیا۔
اس موقع پر وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ انہیں لائن آف کنٹرول کے واقعے پر افسوس ہے، اس واقعے سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے،کنٹرول لائن پر جنگ بندی جاری رکھنے کے لئے دونوں ملکوں کی جانب سے مناسب اقدامات اٹھانا بہت ضروری ہیں اور اس سلسلے میں عسکری رابطوں کا فروغ ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارتی ہم منصب سے ملاقات کے منتظر ہیں جس میں جامع مذاکرات کا عمل دوبارہ شروع کرنے، دو طرفہ تعلقات اور اعتماد کی بحالی پر بات ہوگی،
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارت کی حکمران جماعت کانگریس نے لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوجیوں کے قتل کے خلاف پاکستانی ہائی کمیشن پر دھاوا بولتے ہوئے توڑ پھوڑ کی تھی جس کے پیچھے بھارتی میڈیا اور سیاسی رہنماؤں نے اہم کردار ادا کیا تھا۔