کراچی ایئرپورٹ پر ’’کریم اور اوبر‘‘ کا داخلہ بند کردیا گیا

سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے آن لائن ٹیکسی کمپنیوں کو مکتوب ارسال

غیر رجسٹرڈ کیب سروس اوبر اورکریم حکومت سندھ سے منظور شدہ نہیں، متن۔ فوٹو: فائل

سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کراچی ایئرپورٹ کی حدود میں آن لائن ٹرانسپورٹ سروس ''کریم اور اوبر'' کو آپریشن سے روک دیاہے اوران دونوں آن لائن ٹیکسی سروس سے کہاہے کہ وہ کراچی ایئرپورٹ کی حدود میں قانونی تقاضے پورے کیے بغیرتجارتی بنیادوں پرگاڑیاں چلاکر غیرقانونی اور خلاف ضابطہ سروس فراہم کررہے ہیں۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے اوبر اور کریم آن لائن ٹیکسی کمپنی کو باقاعدہ مکتوب بھی لکھا گیا تھا۔ یہ مکتوب ایڈیشنل جوائنٹ ڈائریکٹر ویجلینس کی جانب سے 26 فروری 2018 کو لکھا گیا جس میں دونوں متعلقہ کمپنیوں کو جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی حدود میں آن لائن ٹیکسی سروس کے آپریشن کو غیر قانونی قرار دے دیا اورکہاگیاہے کہ غیر رجسٹرڈ کیب سروس اوبر اورکریم حکومت سندھ کی جانب سے منظور شدہ نہیں اورحکومت کی اجازت کے بغیرایئرپورٹ پر سروسزفراہم کررہی ہیں۔


اس سے قبل جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ منیجرکی جانب سے کریم اور اوبر آن لائن ٹیکسی سروس پرعائد پابندی کے حوالے سے ایئرپورٹ کی حدود میں انتباہی (وارننگ) بورڈبھی آویزاںکردیاگیاہے جس میں واضح طورپر تحریر کیاگیاہے کہ ایئرپورٹ کی حدود اور پارکنگ میں کریم اوراوبرگاڑیوں کاداخلہ ممنوع ہے خلاف ورزی کرنے کی صورت میں گاڑی ضبط کرلی جائے گی۔

'ایکسپریس ٹربیون'' کو موصول ہونے والی دستاویزات کے مطابق سندھ ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے منیجرکو اپنے خط میںکہاتھا کہ آن لائن چلنے والی اوبر اورکریم ٹیکسی سروس موٹر وہیکل آرڈینس 1965اور رولز1969کی پاسداری نہیںکرتی اس لیے ان کے غیر قانونی آپریشنز کو اس وقت تک ایئرپورٹ کی حدود میں داخل ہونے سے روکا جائے۔

منیجرجناح ایئرپورٹ کی جانب سے کریم اور اوبر کو کہا گیا تھا کہ وہ مسافروں کومطلع کرنے کیلیے اپنی ویب سائٹ اور ایپلیکیشن پر یہ اعلان کریں کہ ٹیکسی سروس ایئرپورٹ سے مسافروں کولانے اور لیجانے کے لیے اپنی خدمات فراہم کرنے سے قاصرہے۔
Load Next Story