بلوچستان میں دہشت گردی کے تانے بانے
پڑوسی ملک اور عالمی طاقتیں نہیں چاہتیں کہ پاکستان کی ترقی وخوشحالی کا منبع بلوچستان اپنا فعال کردار ادا کرے۔
بلوچستان میں آئے روز دہشت گردی کے واقعات نے ملک بھر میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔ زیارت میں دہشت گردوں کی لیویزچیک پوسٹ پر فائرنگ کے نتیجے میں چھ لیویزاہلکار شہید ہوئے، دہشت گردوں نے شہید اہلکاروں کے سروں میں گولیاں ماریں۔ قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے بلوچستان میں حقیقی معنوں میں دفاع وطن کا حق ادا کیا ہے۔ صوبے میں قیام امن کے لیے انھوں نے اپنی جانوں کی بھی پرواہ نہیں کی۔
شہیداہلکاروں کو جتنا بھی خراج عقیدت پیش کیا جائے وہ کم ہے۔ سیکیورٹی فورس بہادری کے ساتھ دہشت گردوں کا مقابلہ کر رہی ہیں اور دہشت گرد سیکیورٹی فورسزکے حوصلے پست نہیں کرسکتے۔ سیکیورٹی فورسز نے سنجاوی کے داخلی اور خارجی راستوں کو سیل کرکے سرچ آپریشن شروع کردیا ہے، بلاشبہ ملزمان جلد ہی پکڑے جائیں گے اورکیفر کردار تک پہنچیں گے۔
ادھرسیکیورٹی فورسز نے چاغی میں کامیاب آپریشن کرکے 4 مغوی ایرانی فوجیوں کو بازیاب کرا لیا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق افغانستان سے کالعدم تنظیم کے دہشت گرد 4 مغوی ایرانی فوجیوں کے ہمراہ پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ انٹیلی جنس اطلاعات پر سیکیورٹی فورسز نے چاغی کے علاقے اموری میں کامیاب آپریشن کیا اور چاروں مغوی ایرانی فوجیوں کو بازیاب کرا لیا جنھیں ایرانی حکام کے حوالے کردیا گیا ہے۔ جس پر حکومت ایران نے پاکستان کا شکریہ بھی ادا کیا ہے ۔
ہم متعدد بار ان سطور میں یہ لکھ چکے ہیں کہ سازش کے تانے بانے عالمی قوتوں سے ملتے ہیں جو نہیں چاہتے کہ بلوچستان ترقی کی شاہراہ پرگامزن ہو، سی پیک منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچے، گوادرکی بندرگاہ عالمی تجارت کا مرکز بنے، بلکہ وہ چاہتے ہیں بلوچستان پسماندہ رہے ، خانہ جنگی کا شکار رہے اور یہاں کے مقامی باسی کسمپرسی کی زندگی گزارتے رہیں ۔ پڑوسی ملک اور عالمی طاقتیں نہیں چاہتیں کہ پاکستان کی ترقی وخوشحالی کا منبع بلوچستان اپنا فعال کردار ادا کرے۔
صوبے بھر میں دہشت گردی اورتخریب کاری کے ایسے واقعات کے روک تھام کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ صوبے میں امن واستحکام قائم ہو۔ اہلکاروں نے فرض کی ادائیگی کے لیے جام شہادت نوش کیا ہے، ان کے لہو سے امن ومحبت کے چراغ روشن ہوں گے وہ دن دور نہیں جب بلوچستان میں ہرطرف امن کا نغمہ گونجے گا ۔
شہیداہلکاروں کو جتنا بھی خراج عقیدت پیش کیا جائے وہ کم ہے۔ سیکیورٹی فورس بہادری کے ساتھ دہشت گردوں کا مقابلہ کر رہی ہیں اور دہشت گرد سیکیورٹی فورسزکے حوصلے پست نہیں کرسکتے۔ سیکیورٹی فورسز نے سنجاوی کے داخلی اور خارجی راستوں کو سیل کرکے سرچ آپریشن شروع کردیا ہے، بلاشبہ ملزمان جلد ہی پکڑے جائیں گے اورکیفر کردار تک پہنچیں گے۔
ادھرسیکیورٹی فورسز نے چاغی میں کامیاب آپریشن کرکے 4 مغوی ایرانی فوجیوں کو بازیاب کرا لیا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق افغانستان سے کالعدم تنظیم کے دہشت گرد 4 مغوی ایرانی فوجیوں کے ہمراہ پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ انٹیلی جنس اطلاعات پر سیکیورٹی فورسز نے چاغی کے علاقے اموری میں کامیاب آپریشن کیا اور چاروں مغوی ایرانی فوجیوں کو بازیاب کرا لیا جنھیں ایرانی حکام کے حوالے کردیا گیا ہے۔ جس پر حکومت ایران نے پاکستان کا شکریہ بھی ادا کیا ہے ۔
ہم متعدد بار ان سطور میں یہ لکھ چکے ہیں کہ سازش کے تانے بانے عالمی قوتوں سے ملتے ہیں جو نہیں چاہتے کہ بلوچستان ترقی کی شاہراہ پرگامزن ہو، سی پیک منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچے، گوادرکی بندرگاہ عالمی تجارت کا مرکز بنے، بلکہ وہ چاہتے ہیں بلوچستان پسماندہ رہے ، خانہ جنگی کا شکار رہے اور یہاں کے مقامی باسی کسمپرسی کی زندگی گزارتے رہیں ۔ پڑوسی ملک اور عالمی طاقتیں نہیں چاہتیں کہ پاکستان کی ترقی وخوشحالی کا منبع بلوچستان اپنا فعال کردار ادا کرے۔
صوبے بھر میں دہشت گردی اورتخریب کاری کے ایسے واقعات کے روک تھام کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ صوبے میں امن واستحکام قائم ہو۔ اہلکاروں نے فرض کی ادائیگی کے لیے جام شہادت نوش کیا ہے، ان کے لہو سے امن ومحبت کے چراغ روشن ہوں گے وہ دن دور نہیں جب بلوچستان میں ہرطرف امن کا نغمہ گونجے گا ۔