کراچی ماہ رمضان میں بھی دہشت گردی نہ رک سکی186شہری ہلاک

پولیس نے رمضان المبارک کے حوالے سے ایمرجنسی پلان ترتیب دیاتھا جس کا پورے مہینے میں کہیں بھی نام ونشان دکھائی نہیں دیا۔


Staff Reporter August 09, 2013
شہر کے کسی بھی علاقے میں پولیس اوررینجرز کی رٹ قائم نہیں ہو سکی ، فوٹو : فائل

رمضان المبارک میں بھی دہشتگردوں اورٹارگٹ کلرز کوشہریوں پر رحم نہیں آیااوراس دوران ٹارگٹ کلنگ،بم دھماکوں،دستی بم حملوں،قتل و غارت گری کی دیگروارداتوں میں186 شہریوں کوموت کی نیند سلا دیا گیا۔

پولیس کی جانب سے رمضان المبارک کے حوالے سے ایمرجنسی پلان ترتیب دیاگیاتھا جس کا پورے رمضان میں کہیں بھی نام ونشان دکھائی نہیں دیااوراس دوران پولیس اوررینجرز کی کہیں بھی رٹ قائم نہیں ہو سکی ،رمضان المبارک میں ٹارگٹ کلنگ ،بم دھماکوں ، دستی بم حملوں ، قتل و غارت گری کی دیگر وارداتوں ، بارشوں ، زہریلا کھانا کھانے سے اور میمن گوٹھ میں بارش کے پانی کے جوہڑ میں ڈوب کر 4 بچوں سمیت مجموعی طور پر 245 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ رمضان کے المبارک کے پہلے عشرے میں 50 ،دو عشرے میں70 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیاگیا ، اعداد و شمار کے مطابق رمضان المبارک کے تیسرے عشرے 21 رمضان کو ٹارگٹ کلنگ اور دیگر قتل و غارت گری کی وارداتوں میں8 افراد سے جینے کاحق چھین لیا گیا۔جس میں وہ مغوی مقتول بھی شامل ہے جسے ملزمان نے تاوان نہ دینے پر قتل کر کے لاش صندوق میں بندکر کے نیو کراچی میں پھینک دی تھی جبکہ اسی روز منگھوپیر کے علاقے میں فٹ پاتھ کے قریب نصب بم پھٹنے سے رینجرزکے 2 اہلکار زخمی جبکہ سائٹ کے علاقے میں پولیس موبائل کے قریب دستی بم حملے میں 6 افراد زخمی ہوگئے ،22رمضان کو شہر کے مختلف علاقوں میں پولیس اہلکارسمیت 7 افراد جاں بحق ہوگئے ، 23 رمضان کو خاتون سمیت 3 افراد کوموت کے گھاٹ اتار دیاگیا ۔



24 رمضان کو شرافی گوٹھ پولیس موبائل پرفائرنگ سے 4 پولیس اہلکارجاں بحق ہوگئے جبکہ اسی روز دیگرعلاقوں میں بھی فائرنگ کے واقعات میں پولیس اہلکار سمیت 2 افراد زندگی کی بازی ہارگئے ، 25 رمضان فائرنگ اور دستی بم حملے میں ہوٹل کے مالک حنیف شاہ سمیت 8 افراد زندگی سے ہاتھ دھوبیٹھے ، 26 رمضان کو فائرنگ کے واقعات میں8 افراد سے جینے کا حق چھین لیا گیاجبکہ اسی روز کریم آبادآئرن مارکیٹ کے قریب فوم کی دکان پربوتل بم سے حملہ کیاگیا۔

تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا،27رمضان کوڈیفنس ، درخشاں،گزری اور گلشن اقبال میں نصب کیے جانے والے 4 بم یکے بعددیگرے زور دار دھماکوں سے پھٹ گئے تاہم ان دھماکوں میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جبکہ فائرنگ کے دیگرواقعات میں 6 افراد زندگی کی بازی ہار گئے ، 28 رمضان کو لیاری کے علاقے میں موٹر سائیکل میں نصب بم پھٹنے بچوں سمیت 11 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ 25 سے زائد زخمی ہوگئے جبکہ اسی روز شہر کے مختلف علاقوں میں پولیس اے ایس آئی اور پولیس اہلکار سمیت 9 افراد سے جینے کا حق چھین لیا گیا،علاوہ ازیں رمضان المبارک میں طوفانی بارشوں میں کرنٹ لگنے ، دیواریں و چھتیں گرنے ، ڈوبنے اور دیگر واقعات میں 50 افراد زندگی کی بازی ہار گئے جس میں کے بی آر سوسائٹی کے رہائشی میاں ، بیوی اور شیر خوار بچہ بھی شامل ہے جبکہ 26 رمضان کو گلشن معمار میں واٹر بورڈ کے ملازم کی 5 بیٹیاں زہریلا کھانے سے جاں بحق ہوگئیں ، رمضان المبارک میں ٹارگٹ کلنگ ، بم دھماکوں ، دستی بم حملوں ، قتل و غارت گری کی دیگر وارداتوں ، بارشوں ، زہریلا کھانا کھانے سے اور میمن گوٹھ میں بارش کے پانی کے جوہڑ میں ڈوب کر 4 بچوں سمیت مجموعی طور پر 245 افراد زندگی کی بازی ہار گئے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں