چیئرمین نیب کی غیر موجودگی میں اختیارات کا بحران سامنے آگیا

چیئرمین نیب کی جانب سے ڈی جی سمیت دیگر افسران کو دیے گئے اختیارات کے نوٹیفکیشن بھی غیر موثر ہو چکے ہیں۔


Wajid Hameed August 09, 2013
تحقیقات سمیت دیگر معاملات پرکارروائی کے لیے نیب افسران کو قانونی طور پر احکام جاری کرنے کے لیے نیب کا ادارہ خاموش ہے۔ فوٹو: فائل

KARACHI: چیئرمین نیب کے خلاف سپریم کورٹ کے فیصلے کو آئے60دن گزر گئے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ڈپٹی چیئرمین کے احکام اب موثر نہیں ہو سکتے چیئرمین نیب کی عدم موجودگی میں ڈپٹی چیئرمین کے احکامزیادہ سے زیادہ 2 ماہ تک موثر ہو سکتے ہیں۔

اس کے بعد ڈپٹی چیئرمین نیب میں جاری تحقیقات سمیت دیگر زیر التوا درخواستوں کے لیے اختیارات کی تفویض کے حوالے سے جاری نوٹیفکیشن بھی غیر موثر ہو جاتے ہیں جبکہ ایگزیکٹیو بورڈ میٹنگ میں چیئرمین نیب کی جانب سے ڈی جی سمیت دیگر افسران کو دیے گئے اختیارات کے نوٹیفکیشن بھی 2 ماہ تک موثر رہ سکتے ہیں جو اس وقت غیر موثر ہو چکے ہیں۔ چیئرمین نیب ایڈمرل ریٹائرڈ فصیح بخاری کو سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں فارغ ہوئے 2ماہ سے زائد کا عرصہ گذر چکا ہے جبکہ چیئرمین نیب کی تعیناتی کا عمل مکمل نہ ہونے کے باعث اس وقت عملی طور پر نیب میں اہم کیسز کے حوالے سے تمام انکوائریز سمیت دیگر معاملات پر مزید کارروائی کے لیے نیب افسران کو قانونی طور پر احکام جاری کرنے کے لیے نیب کا ادارہ خاموش ہے ۔

نیب کے ریجنل دفاتر میں جاری انکوائریز میں ڈی جیز صرف گریڈ 19 تک کے افسران سے متعلق بدعنوانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات میں نوٹس جاری کر سکتے ہیں اس سے بالا افسران اور سیاسی شخصیات سے متعلق کیسز میں ڈی جیز کو چیئرمین نیب کی جانب سے جاری احکام پر عملدرآمد کرنا ہوتا ہے

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔