سیاست کی باکس آفس رپورٹ

دبنگ خان کی طرف سے سامبا میرا مطلب ہے شیخ رشید کو پارٹی میںشامل کرنا اتنی بڑی بدعہدی بھی نہیں ہے.

tahir.mir@expressnews.tv

CHINIOT:
جی ٹی روڈ سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کی رنگین تصویروںسے سجے سائن بورڈز سے لدا ہواتھا۔ یہ منظر دیکھ کر مجھے لاہور کا لکشمی چوک یاد آ گیا جہاںآمنے سامنے مختلف فلموںکے سائن بورڈ ایک دوسرے کی ٹکر پر آویزاں کیے گئے ہوتے ہیں۔ فلمی دھندے میں سائن بورڈ، پوسٹرز، بینرز اور فوٹو سیٹ بڑے اہم ہوتے ہیں کیونکہ اس سے فلم کی تشہیر کا اہم کام مکمل ہو تا ہے۔ فوٹو سیٹ سے مراد نئی نمائش ہونے والی فلم کی تصویری جھلکیاں یا ہائی لائٹس ہوتی ہیں۔ لالی وڈ ''مرحومہ'' توبستر مرگ پر ہے لیکن بالی وڈ اور ہالی وڈ میں سپر اسٹار اپنی نئی ریلیز ہونے والی فلموںکے فوٹو سیٹ آویزاں کرنے کے لیے ریڈ کارپٹ پر جلوہ گر ہوتے ہیں۔

جس طرح فلم کے بزنس میں فوٹو سیٹ اور پوسٹرز بڑے اہم ہوتے ہیں،اسی طرح سیاست کا کاروبار نشر و اشاعت سے فروغ پاتا ہے۔ عید کا تہوار جہاں فلم بزنس میں مال بنانے کے لیے ایک بہت بڑا ایونٹ جانا جاتا ہے وہاں سیاست میں عید کو کیش کرانے کے بھرپور انتظامات کیے جاتے ہیں۔ اس کانظارہ میںنے عید کے دن جی ٹی روڈپر کیا جہاں آنے والے الیکشن کو کیش کرانے کی غرض سے تمام سیاسی جماعتوں کے ''فوٹوسیٹ'' آویزاں دکھائی دیے۔

عید کے دن میں لگ بھگ 12بجے لاہور سے گجرانوالہ کے لیے نکلا تو شہر سائیں سائیں کرتا دکھائی دیا۔ اس دن وہ تمام لوگ جو یہاں آ کر آباد ہوتے ہیں، وہ عید منانے کے لیے اپنے آبائی علاقوں میںچلے جاتے ہیں۔ ٹریفک کا اژدھام اورلوگوںکا رش چھٹ جانے پر لاہور کے خدو خال واضح ہوتے ہیں، سنسان لاہورکشادہ اور رومانوی دکھائی دیتا ہے۔ موٹر وے سے جی ٹی روڈ پر چڑھتے ہی پیپلزپارٹی، نون لیگ، قاف لیگ اور تحریک انصاف کے مرکزی رہنماوں کے ساتھ، ساتھ مقامی امیدوارں کی رنگین تصویروں والے سائن بورڈ اور بینرز بھی دکھائی دینے لگے۔

ہر کوئی بڑھ چڑھ کر علاقہ کے غیور اور بہادر عوام کو''عید مبارک قبول ہو'' کہہ رہا تھا۔ گویا متذکرہ علاقہ میں کوئی بھی متوسط طبقہ سے ہے اور نہ ہی صاحب ثروت ہے۔ پیپلز پارٹی کے سائن بورڈز پر صدر آصف زرداری، بلاول بھٹو اور محترمہ بے نظیر بھٹو کی تصویروں کے زیر سایہ مقامی رہنما جلوہ گر تھے۔ نون لیگ کے بورڈوں کی شریف برادران کے ساتھ نئے سپر اسٹار حمزہ شہباز شان بڑھائے ہوئے تھے۔ قاف لیگ کے پوسٹرز پر چوہدریوں کی جوڑی کے ساتھ ساتھ مونس الٰہی کا کلر پو ٹریٹ اس کی اسٹار کاسٹ کو رونق بخشے ہوئے تھا۔ ان بورڈوں کی ٹکر پر تحریک انصاف کے سائن بورڈ گڑھے ہوئے تھے۔

عمران خان کی تصویر سے سجا یہ سائن بورڈ مجھے ''دبنگ خان'' کا پوسٹر دکھائی دیا۔ یہ سائن بورڈ دیکھتے ہوئے مجھے بھارتی ہیرو سلمان خان یاد آ گئے جو دبنگ خان کے کردار میںخود سے کہتے رہتے ہیںکہ... جب ایک بار میں کوئی کومٹ منٹ کر لیتا ہوں تو پھر اپنے آپ کی بھی نہیں سنتا... لیکن یہ تو فلمی ڈائیلاگ رہا حقیقت تو یہ ہے کہ عمران خان، شیخ رشید کے معاملہ پر ہمیشہ یہ کہتے رہے کہ خدا تعالی کی ذات اسے بدعہد سیاستدان نہ بنائے، وہ شیخ رشید کو تحریک انصاف میں کبھی شامل نہیںکریںگے۔ میرا خیال ہے کہ انوسٹرز کے حکم پر''سنیما اسکوپ سونامی'' کی کاسٹ میں شیخ رشید کو شامل کر کے یہ ثابت کر دیا گیا ہے فلم میںگبر سنگھ کے ساتھ، ساتھ سامبا بھی پرفارمنس دیتے ہوئے دکھائی دیںگے۔

دبنگ خان کی طرف سے سامبا میرا مطلب ہے شیخ رشید کو پارٹی میںشامل کرنا اتنی بڑی بدعہدی بھی نہیںہے کیونکہ مارکیٹ میں لگ بھگ ساری جماعتوں میں ایک دوسرے کے فنکار دیکھے جا سکتے ہیں۔ ایم کیوایم اورجماعت اسلامی کی اسٹار کاسٹ میں ہمیں اس قسم کی آمیزش قدرے کم دیکھنے کو ملتی ہے وگرنہ پیپلز پار ٹی اور نون لیگ میں تو ہر سیاسی پروڈکشن ہاوس کا چہرہ دکھائی دیتا ہے جس کے باعث انھیںملٹی اسٹارز کاسٹ پارٹیاں لکھا اور پکارا جانا چاہیے۔ تحریک انصاف بھی ملٹی اسٹارز کاسٹ جماعت بن کر ابھر رہی ہے لیکن اس کا دعویٰ ہے کہ یہ سیاسی ستی ساوتری ہے۔


اس میں جہاں پیپلز پارٹی کے جیالے رہنما شاہ محمود قریشی اور سردار احمد آصف علی ہیں، وہیں نون لیگ کے غازی مخدوم جاوید ہاشمی بھی ہیں، تحریک انصاف میں جنرل پرویز مشرف کی کمانڈو لانڈری سے دھلے دھلائے سابق وفاقی وزیر جہانگیر ترین بھی ہیں۔ اسٹار کاسٹ رکھنے والی تحریک انصاف میںکمانڈو دور کی عظیم یادگار اور 12 مہینے تھری پیس سوٹ میں ملبوس کریکٹر ایکٹر محمود قصوری بھی جلوہ گر ہیں۔ یہ سلسلہ یہیں ختم نہیں ہوتا بلکہ آل پاکستان پریمیئر اور پورے سرکٹ سے اس میں وہ فنکار اکھٹے کر لیے گئے ہیں جنہیں پیپلز پارٹی، نون لیگ اور قاف لیگ نے آیندہ الیکشن کی اسٹارز کاسٹ میں شامل نہیں کیا تھا۔

وہ سب پیشہ ور اور شوقیہ فنکار نئی ریلیز ہونے والی فلم ''سونامی'' کی کاسٹ میں شامل ہو کر انقلابی ہونے کی ڈگری حاصل کر چکے ہیں۔ کچھ بھی کہئے کپتان اور ان کی پارٹی آنے والے الیکشن کے لیے ہاٹ فیورٹ سمجھی جا رہی ہے۔ کپتان کی متوقع کامیابی کے حوالے سے مختلف قیاس کیے جا رہے ہیں۔ ایک تجزیہ یہ ہے کہ کپتان اور ان کی اسٹار کاسٹ 15سے 20 نشستیں حاصل کر پائے گی، دوسری سوچ یہ ہے کہ کپتان کے مقدر میں 35 سے 40 نشستیں لکھ دیںگئی ہیں اور اس طرح وہ آیندہ قائم کی جانے والی ہنگ پارلیمنٹ میں نچلے درجے کا سونامی ہی لا سکیںگے۔ تیسرا اور آخری تجزیہ یہ ہے کہ فرض کریں اگر یہ انقلابی پارٹی سویپ کر جاتی ہے تو پھر قوم کو یہ دعا بھی کر تے رہنا ہو گی کہ...اے خدا ! منتخب اور ہیوی مینڈیٹ وزیراعظم کو طیارہ ہائی جیکر بننے سے محفوظ فرما...

قارئین! جی ٹی روڈ پر آویزاں سائن بورڈ پر دکھائی دینے والے نئے اور پرانے سیاسی چہروں کو دیکھ کر مجھے یوں لگا کہ یہ کاروبار بھی شو بزنس سے ملتا جلتا ہے۔ فلمی کرداروں سے جڑی منفی اور مثبت جزئیات کو ابھارنے کے لیے ڈائریکٹر ان کے گیٹ اپ، میک اپ اور لباس کا خاص خیال رکھتا ہے۔ مراد یہ ہے کہ فلمی ہیروز اور سائیڈ ہیروز کے لباس میںایک شریفانہ ٹچ دیا گیا ہوتا ہے، اسی طرح سیاسی جماعتوں کے ہیروز، سائیڈ ہیروز بھی مجھے شلوار قمیص کے اوپر واسکٹ ٹانکے دکھائی دیے۔

اربن ایریا سے باہر اور خاص طور پر مرید کے، سادھوکے، کامونکے، گجرانوالہ، سیالکو ٹ، گجرات اور پنجاب کے دیگر علاقوں میں دو گھوڑا بوسکی کو اسٹیٹس سمبل سمجھا جاتا ہے اس لیے تمام جماعتوں کے امیدوار بلا امتیاز دوگھوڑا بوسکی میں ملبوس دکھائی دیے۔ بعض امیدواروں نے گولڈن فریم والی عینکیں بھی لگا رکھیں تھیںجس سے یہ تاثر ابھر رہا تھا کہ ہیرو صاحب... داہ جماعت پاس ڈاریکٹ ایم پی اے کا امیدوار ہے... یہاں یہ وضاحت ضروری ہے کہ ہیرو سے مراد امیدوار برائے قومی اسمبلی اور سائیڈ ہیرو کو ممبر صوبائی اسمبلی سمجھا جائے۔

سائن بورڈز اور ان پر اپنے قومی رہنماوں کی تصویریں اور ان پر درج نعرے پڑھ کر مجھے یہ خیال آ رہا تھا کہ یہ سب ایک دوسرے سے ملتے جلتے پس منظر، اہلیت، استطاعت اور نظریات کے حامل ''فنکار'' ہیں، پھر یہ ایک دوسرے سے اس قدر مختلف انقلابی فلم نمائش کرنے کا دعویٰ کیسے کر رہے ہیں؟

فلم کے دھندے میں تو ایسے چمت کار ممکن ہیں جہاں اگر سلمان خان اور یش چوپڑہ مل جائیں تو وہ ''ایک تھا ٹائیگر '' جیسی فلم بنا لیتے ہیں جس کا پہلے 10 روز کا بزنس ڈیڑھ سو کروڑ سے زائد ہو جاتا ہے۔ کیا سیاست اور معیشت بھی فلم جیسا کوئی دھندہ ہے؟ جس میں نیا ہیرو پرانے سائیڈ ہیروز کو ساتھ ملا کر کوئی ایسا سونامی لا سکتا ہے جس سے غریب کے بر ے نصیب کی کھڑکی ٹوٹ جائے اور وہ خوش بختی کے باکس آفس پر نئے ریکارڈ قائم کرے؟

(جاری ہے )

Recommended Stories

Load Next Story