کوئٹہ نماز عید کی ادائیگی کے بعد مسجد سے نکلنے والوں پر فائرنگ 11 افراد جاں بحق
حملہ آوروں کا ہدف علی محمد جتک تھے تاہم انہیں اس میں کامیابی نہیں ملی، ایس پی سریاب
RAJANPUR KLAN:
مشرقی بائی پاس پر واقع مسجد کے باہر دہشتگردوں کی فائرنگ کےنتیجے میں جاں بحق افراد کی تعداد 10 ہوگئی جبکہ 30 سے زائد زخمی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کوئٹہ کے علاقے مشرقی بائی پاس پر واقع جامعہ فاروقیہ میں جونہی نماز عید ختم ہوئی اور نمازی مسجد سے باہر نکلنے لگے تو موقع کی تاک میں بیٹھے مسلح افراد نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 5 افراد موقع پر ہی جاں بحق جبکہ 30 سے زائد زخمی ہوگئے، لاشوں اور زخمی ہونے والوں کو سول اور کمبائن ملٹری اسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں مزید 6 افراد دم توڑ گئے جبکہ کئی کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
پولیس کے مطابق فائرنگ کے وقت مسجد میں سابق صوبائی وزیر علی محمد جتک اپنے گارڈز کے ہمراہ موجود تھے تاہم وہ معجزانہ طور پر بچ گئے۔ واقعہ کے بعد پولیس اور ایف سی اہلکاروں نے مشترکہ سرچ آپریشن کے دوران 8 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا جن سے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ ایس پی تھانہ سریاب نے ملزمان اور ان سے برآمد ہونے والے اسلحہ میڈیا کے سامنے پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملہ آوروں کا ہدف علی محمد جتک تھے تاہم انہیں اس میں کامیابی نہیں ملی، پکڑے گئے ملزمان میں 5 ایسے افراد بھی شامل ہیں جن کی علی محمد جتک کچھ عرصہ قبل نشاندہی کرچکے تھے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی کوئٹہ میں فائرنگ اور بم دھماکے سے ڈی آئی جی آپریشنز فیاض سنبل سمیت 40 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
مشرقی بائی پاس پر واقع مسجد کے باہر دہشتگردوں کی فائرنگ کےنتیجے میں جاں بحق افراد کی تعداد 10 ہوگئی جبکہ 30 سے زائد زخمی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کوئٹہ کے علاقے مشرقی بائی پاس پر واقع جامعہ فاروقیہ میں جونہی نماز عید ختم ہوئی اور نمازی مسجد سے باہر نکلنے لگے تو موقع کی تاک میں بیٹھے مسلح افراد نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 5 افراد موقع پر ہی جاں بحق جبکہ 30 سے زائد زخمی ہوگئے، لاشوں اور زخمی ہونے والوں کو سول اور کمبائن ملٹری اسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں مزید 6 افراد دم توڑ گئے جبکہ کئی کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
پولیس کے مطابق فائرنگ کے وقت مسجد میں سابق صوبائی وزیر علی محمد جتک اپنے گارڈز کے ہمراہ موجود تھے تاہم وہ معجزانہ طور پر بچ گئے۔ واقعہ کے بعد پولیس اور ایف سی اہلکاروں نے مشترکہ سرچ آپریشن کے دوران 8 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا جن سے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ ایس پی تھانہ سریاب نے ملزمان اور ان سے برآمد ہونے والے اسلحہ میڈیا کے سامنے پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملہ آوروں کا ہدف علی محمد جتک تھے تاہم انہیں اس میں کامیابی نہیں ملی، پکڑے گئے ملزمان میں 5 ایسے افراد بھی شامل ہیں جن کی علی محمد جتک کچھ عرصہ قبل نشاندہی کرچکے تھے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی کوئٹہ میں فائرنگ اور بم دھماکے سے ڈی آئی جی آپریشنز فیاض سنبل سمیت 40 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔