QUETTA:
عید کے دوسرے روز ملک کے مختلف مقامات پرپکنک منانے کے لئے جانے والے 29 افراد ڈوب کر خالق حقیقی سے جا ملے۔
پکنک منانے کے دوران ڈوبنے سے جاں بحق ہونے والے واقعات تونسہ بیراج، ہیڈ سدھنائی کنڈ پارک پبی اور بن قاسم کراچی میں پیش آئے، عید کے دوسرے روز مظفر گڑھ میں کوٹ ادو کے قریب تونسہ بیراج پر پکنک منانے کے لئے آنے والوں کا رش رہا اور گرم موسم کی وجہ سے لوگوں کی بڑی تعداد پانی میں نہاتی رہی، اس دوران 9 افراد دریائے سندھ کی لہروں کا شکار ہو کر ڈوب گئے جن میں قادر پوراں کے منظور الحسن، وسیم اکرم، محمد ندیم اور عبدالخالق شامل ہیں۔
دریائے راوی پر بنائے گئے ہیڈسدھنائی پر بھی پکنک منانے والوں کا رش رہا جن میں خانیوال سے آنے والے 3 دوست سجاد، فاروق اور عدنان بھی شامل تھے، سجاد نہاتے ہوئے گہرے پانی میں چلا گیا تو اس کی مدد کے لئے فاروق پانی میں کود گیا، دوستوں کو مشکل میں دیکھ کر عدنان بھی پانی میں کودا لیکن انہیں بچانے میں کامیاب نہ ہو سکا، سیالکوٹ میں یہ الم ناک کہانی ہیڈ مرالہ میں دہرائی گئی جہاں 2 افراد تیز لہروں کی نذر ہو گئے۔
کراچی کے علاقے بن قاسم میں بھی پکنک کے دوران سمندر میں اترنے والے 6 افراد سفر آخرت پر روانہ ہو گئے۔ نوشہرہ کے قریب پبی کے مقام پر دریائے سندھ اور دریائے کابل کے سنگم کے پر واقع کنڈ پارک میں سیر کے لئے آنے والے9 افراد بھی دریا کی لہروں کی نذر ہو گئے۔