داؤد ابراہیم اورحافظ سعید کی حوالگی تک پاکستان سے مذاکرات نہ کئے جائیںبی جے پی کا مطالبہ
پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی نے داؤد ابراہیم اور حافظ سعید کو ملک میں پناہ دے رکھی ہے۔ بی جے پی کی روایتی ہرزہ سرائی
بھارت کی ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جب تک پاکستان داؤد ابراہیم اور حافظ سعید کو بھارت کے حوالے نہیں کرتا اس وقت تک اسلام آباد سے کسی بھی قسم کے مذاکرات نہ کئے جائیں۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے روایتی ہرزہ سرائی کرتے ہوئے پاکستان پر الزام عائد کیا ہے کہ پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی نے داؤد ابراہیم اور حافظ سعید کو ملک میں پناہ دے رکھی ہے،بی جے بی کے ترجمان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان پر دباؤ بڑھائے اور حکومت پاکستان سے اس وقت تک مذاکرات نہ کئے جائیں جب تک وہ داؤد ابراہیم اورحافظ سعید کو بھارت کے حوالے نہ کردے۔
واضح رہے کہ بھارت نے 6اگست کو لائن آف کنٹرول کے پونچھ سیکٹر میں پانچ بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کا الزام پاکستان پر لگایا تھا،اس واقعے کے بعد بی جے پی دیگر انتہا پسند جماعتوں اور بھارتی میڈیا نےروایتی دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارتی عوام کو پاکستان کے خلاف مظاہروں پر اکسایا جس کے بعد کانگریس کے کارکنوں اوردیگر انتہا پسند ہندو جماعتوں نے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن پر دھاوا بول کر توڑ پھوڑ کی جب کہ ہندو انتہا پسندوں نے امرتسر سے لاہور آنے والی دوستی بس کو بھی روک پاکستان کے خلاف مظاہرہ کیا۔
بھارتی وزیر دفاع اے کے انتھونی نے پارلیمنٹ میں فائرنگ کے واقعے پر ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے پہلے کہا کہ واقعے کے پیچھے پاکستان کا نہیں عسکریت پسندوں کا ہاتھ ہے جس کے بعد بھارتی پارلیمنٹ میں بی جے پی اوردیگر اپوزیشن جماعتوں نے شدید ہنگامہ آرائی کی اوراے کے انتھونی کو آڑے ہاتھوں لیا تو وزیر موصوف بھی اپنے بیان سے مکر گئے اور بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کا الزام پاکستان پر ہی لگا ڈالا۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے روایتی ہرزہ سرائی کرتے ہوئے پاکستان پر الزام عائد کیا ہے کہ پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی نے داؤد ابراہیم اور حافظ سعید کو ملک میں پناہ دے رکھی ہے،بی جے بی کے ترجمان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان پر دباؤ بڑھائے اور حکومت پاکستان سے اس وقت تک مذاکرات نہ کئے جائیں جب تک وہ داؤد ابراہیم اورحافظ سعید کو بھارت کے حوالے نہ کردے۔
واضح رہے کہ بھارت نے 6اگست کو لائن آف کنٹرول کے پونچھ سیکٹر میں پانچ بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کا الزام پاکستان پر لگایا تھا،اس واقعے کے بعد بی جے پی دیگر انتہا پسند جماعتوں اور بھارتی میڈیا نےروایتی دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارتی عوام کو پاکستان کے خلاف مظاہروں پر اکسایا جس کے بعد کانگریس کے کارکنوں اوردیگر انتہا پسند ہندو جماعتوں نے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن پر دھاوا بول کر توڑ پھوڑ کی جب کہ ہندو انتہا پسندوں نے امرتسر سے لاہور آنے والی دوستی بس کو بھی روک پاکستان کے خلاف مظاہرہ کیا۔
بھارتی وزیر دفاع اے کے انتھونی نے پارلیمنٹ میں فائرنگ کے واقعے پر ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے پہلے کہا کہ واقعے کے پیچھے پاکستان کا نہیں عسکریت پسندوں کا ہاتھ ہے جس کے بعد بھارتی پارلیمنٹ میں بی جے پی اوردیگر اپوزیشن جماعتوں نے شدید ہنگامہ آرائی کی اوراے کے انتھونی کو آڑے ہاتھوں لیا تو وزیر موصوف بھی اپنے بیان سے مکر گئے اور بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کا الزام پاکستان پر ہی لگا ڈالا۔