بھارتی افواج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل تیسرے روز بھی کرفیو نافذ ہے اور مقبوضہ وادی کے بازار اور سڑکیں سنسان پڑی ہیں۔
عید الفطر کے روز مقبوضہ وادی میں بھارتی قابض فوج کے آلہ کار ایجنٹوں کی جانب سے کشور میں منظم حملوں کے بعد کشیدگی نے مزید کئی علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، مختلف علاقوں میں اب بھی وقفے وقفے سے مظاہرین اور قانض فوجیوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ جلاؤ گھیراؤ کے واقعات کے بعد جموں ، راجوڑی،ادھم پور، سمبا اور کٹھوا میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے جبکہ بیشتر اضلاع میں موبائل فون کی سروس بھی بند کر دی گئی ہے۔ وادی میں کاروبار اور تجارتی مراکز مکمل طور پر بند ہیں اور ہر جانب ہو کا عالم ہے۔
مقبوضہ ریاست کے کٹھ پتلی وزیر اعلی عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ مقامی انتظامیہ وادی میں امن و امان کو بحال کرنے کے لئے ہر ممکن طریقہ استعمال کرے گی۔حالات مزید خراب ہونے کے خدشے کے پیش نظر فوج کو تعینات کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ کشمیر میں ہنگامہ آرائی کی تازہ لہر عید الفطر کے روز جموں کے گاؤن کشور میں فوج کی سرپرستی میں ہندو ایجنٹوں کی جانب سے کشمیریوں کی املاک نذر آتش کئے جانے کے بعد اٹھی ہے جس نے پوری وادی کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔