65 سالہ محبت بالآخر رشتہ ازدواج میں بدل گئی
85 سالہ دلہا حسین قدری اور 81 سالہ دلہن عصمت صادق کے نکاح کی تقریب مقامی پریس کلب میں منعقد ہوئی۔
مصر کے 85 سالہ حسین اور ان کی 81 سالہ محبت عصمت 65 سال کی محبت کے بعد بالآخر رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مصر کے بزرگ صحافی 65 سال کی باہمی محبت کے بعد بالآخر رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئے، ان کی شادی و نکاح کی تقریب قاہرہ کے وسط میں پریس کلب کی عمارت میں انجام پائی، جہاں سینئر صحافی 85 سالہ حسین قدری دلہا اور 81 سالہ عصمت صادق دلہن کے روپ میں نظر آئے۔ اور دونوں کے قریبی عزیزوں کے ساتھ ساتھ صحافیوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔
حسین قدری اور ان کی نئی نویلی محبوب دلہن عصمت کی 'داستان محبت' انتہائی دلچسپ ہے، دونوں ایک دوسرے کے خالہ زاد ہیں، حسین کے مطابق انہیں عصمت سے محبت 4 سال کی عمر میں ہوئی، جب عصمت شیر خوار تھی، اور ان کی خالہ نے عصمت کو ان کی گود میں رکھ کر کہا میں کھانا بنالوں جب تک تم اسے اپنی گود میں رکھو، لیکن اسے کھلونا مت سمجھنا۔
حسین کا کہنا ہے کہ اسی وقت سے میں نے تہیہ کرلیا کہ اب آخری دم تک عصمت کو اپنی زندگی کا ساتھی بنانے کی کوشش کروں گا، اور جوان ہونے پر اس سے شادی کی خواہش ظاہر کی، وقت کے ساتھ ہماری محبت پھلتی پھولتی گئی اور 1952 میں دونوں کی منگنی بھی ہوگئی، تاہم تقدیر نے دونوں کو ایک دوسرے سے جدا کر دیا۔
حسین نے بتایا کہ منگنی کے چند ماہ بعد عصمت کے والد نے اپنا فیصلہ تبدیل کرتے ہوئے اس کی شادی اپنے بھتیجے کے ساتھ کرا دی، اور وہاں سے دونوں کے راستے جدا ہوگئے، لیکن صحافت ، ادب اور عشق کے میدان میں دونوں ایک دوسرے کے ساتھی رہے۔ اس دوران دونوں کی ایک سے زائد بار شادیاں بھی ہوئیں، تاہم دونوں ایک دوسرے کی محبت میں ہی گرفتار رہے، اور بالآخر 65 سال کے طویل انتظار کے بعد ہم نے اس محبت کو حقیقی زندگی میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مصر کے بزرگ صحافی 65 سال کی باہمی محبت کے بعد بالآخر رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئے، ان کی شادی و نکاح کی تقریب قاہرہ کے وسط میں پریس کلب کی عمارت میں انجام پائی، جہاں سینئر صحافی 85 سالہ حسین قدری دلہا اور 81 سالہ عصمت صادق دلہن کے روپ میں نظر آئے۔ اور دونوں کے قریبی عزیزوں کے ساتھ ساتھ صحافیوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔
حسین قدری اور ان کی نئی نویلی محبوب دلہن عصمت کی 'داستان محبت' انتہائی دلچسپ ہے، دونوں ایک دوسرے کے خالہ زاد ہیں، حسین کے مطابق انہیں عصمت سے محبت 4 سال کی عمر میں ہوئی، جب عصمت شیر خوار تھی، اور ان کی خالہ نے عصمت کو ان کی گود میں رکھ کر کہا میں کھانا بنالوں جب تک تم اسے اپنی گود میں رکھو، لیکن اسے کھلونا مت سمجھنا۔
حسین کا کہنا ہے کہ اسی وقت سے میں نے تہیہ کرلیا کہ اب آخری دم تک عصمت کو اپنی زندگی کا ساتھی بنانے کی کوشش کروں گا، اور جوان ہونے پر اس سے شادی کی خواہش ظاہر کی، وقت کے ساتھ ہماری محبت پھلتی پھولتی گئی اور 1952 میں دونوں کی منگنی بھی ہوگئی، تاہم تقدیر نے دونوں کو ایک دوسرے سے جدا کر دیا۔
حسین نے بتایا کہ منگنی کے چند ماہ بعد عصمت کے والد نے اپنا فیصلہ تبدیل کرتے ہوئے اس کی شادی اپنے بھتیجے کے ساتھ کرا دی، اور وہاں سے دونوں کے راستے جدا ہوگئے، لیکن صحافت ، ادب اور عشق کے میدان میں دونوں ایک دوسرے کے ساتھی رہے۔ اس دوران دونوں کی ایک سے زائد بار شادیاں بھی ہوئیں، تاہم دونوں ایک دوسرے کی محبت میں ہی گرفتار رہے، اور بالآخر 65 سال کے طویل انتظار کے بعد ہم نے اس محبت کو حقیقی زندگی میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا۔