ملائشیائی گروپ کے 3 موبائل نیٹ ورک آپریٹرز سے لاکھوں ڈالر کے معاہدے

پہلے مرحلے میں 80 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری ہوگی، 5 سال کے دوران 250ملین ڈالرز کا سرمایہ لگایا جائے گا


Business Reporter March 24, 2019
ای ڈاٹ کو اور جاز، ٹیلی نار، زونگ کے درمیان معاہدوں پر دستخط، تقریب میں دونوں ممالک کے وزرائے اعظم بھی موجود۔ فوٹو: پی آئی ڈی

ای ڈاٹ کو گروپ نے پاکستان کے لیے اپنے عزم کو دہرایا ہے جس کے مطابق ملک کے کنکٹویٹی انفرااسٹرکچر کی ترقی کو تیز کرنے کی غرض سے نئی خدمات وسیع رینج پیشکش کی جائیں گی۔

ملائیشیا کے وزیر اعظم ڈاکٹر مہاترمحمد اور پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کی موجود گی میں ای ڈاٹ کو اور ملک کے 3 بڑے موبائل نیٹ ورک آپریٹرز، Jazz، ٹیلی نار اور زونگ 4G کے درمیان معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔ معاہدوں کے تحت پہلے مرحلے میں 80 ملین ڈالرز اور 5 سال کے دوران 250ملین امریکی ڈالرز کی سرمایہ کاری ہوگی۔

ان معاہدوں کا مقصد ملک میں مشترکہ ٹیلی کمیونیکیشن ٹاورز کے ذریعے کنکٹویٹی کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ،آپریشنزکو زیادہ عمدہ بنانا اور توانائی کی منیجمنٹ ہے۔یہ معاہدے پاکستان اورملائیشیا کے درمیان اعلیٰ باہمی تعلقات کا نتیجہ ہیں۔ دونوں حکومتوں کے درمیان ہونے والی بات چیت میں ٹیلی کمیونیکیشن سیکٹرکو کلیدی حیثیت حاصل رہی ہے۔

اس موقع پر ای ڈاٹ کو گروپ کے چیئرمین، داتک عزت کمال الدین (Datuk Azzat Kamaludin)نے کہا کہ پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان صحتمند باہمی تعلقات ہیں اور ہماری مسلسل سرمایہ کاری اِن تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے نہ صرف ملائیشیا کے عزم کی تصدیق ہے بلکہ ای ڈاٹ کو کے عزم کی تصدیق بھی ہے۔

ای ڈاٹ کونہ صرف ٹیلی کمیونیکشن انفرااسٹرکچر کی ترقی میں سرمایہ کاری کے ذریعے مستقبل میں کی جانے والی سرمایہ کاری میں قیادت کرنا چاہتی ہے بلکہ یہاں کے اْن لوگوں کی ہنرمندی اور مہارتوں میں بھی سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہے جو ہمارے مقامی آپریشنز کا حصہ ہیں۔ محض انفرااسٹرکچر فراہم کرنے والوں سے بڑھ کر ای ڈاٹ کو میں ہم حدوں کو عبور رہے ہیں ، کاروباری اداروں اور ان کمیونٹیز کو نئی شکل دے رہے ہیں جہاں ہم موجود ہیں۔

ای ڈاٹ کو کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، سریش سدھو بھی اس موقع پر موجود تھے جنھوں نے قابل اشتراک اور قابل ترقی ٹیلی کمیونیکیشنز انفرااسٹرکچر کے ذریعے پاکستان میں کنکٹویٹی کو جدید بنانے کے حوالے سے ای ڈاٹ کو گروپ کے مشن کے بارے میں مزید وضاحت کی۔

سریش سدھو نے کہا کہ پاکستان کو ڈیجیٹلائزیشن کا پورا فائدہ اس وقت پہنچے گاجب قوم کے پاس قابل اشتراک، مستقبل کے لیے تیاردرست انفرااسٹرکچر موجود ہوگا اور وہ انفرااسٹرکچر پورے ملک میں پھیلی ہوئی کنکٹویٹی کی طلب میں اضافے کو پورا کرسکے گا۔ موبائل نیٹ ورک آپریٹرز کی جانب سے سرمایہ کاری میں قابل ذکر بچت کے نتیجے میں وہ اسے اپنے بنیادی کاروبار پر صرف کر سکتے ہیں، اپنے نیٹ ورک کی کوریج میں اضافہ کر سکتے یہں اور کسٹمرز کو پیش کی جانے والی خدمات کو بہتر بنا سکتے ہیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں