ہندو مذہب چھوڑ کر اسلام قبول کرنے والی دو بہنوں کی درخواست سماعت کیلئے مقرر
ارینا، روینا اور ان کے شوہروں برکت علی اور صفدر کی جان کو خطرات ہیں، درخواست
ہندو مذہب چھوڑ کر اسلام قبول کرنے والی دوبہنوں کی درخواست ہائی کورٹ میں سماعت کے لئے مقرر کردی گئی۔
لڑکیوں نے حکومت سے سیکیورٹی فراہم کرنے کی درخواست کی ہے اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ درخواست کی کل سماعت کریں گے۔
گھوٹکی کی رہائشی دونوں بہنوں ارینا اور روینا نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں موقف کیا کہ میڈیا میں ان کے بارے میں غلط پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، جس کے باعث ان کی اور ان کے شوہروں برکت علی اور صفدر کی جان کو خطرات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اپنی مرضی سے اسلام قبول کرکے شادی کی، ہندو لڑکیوں کا اعترافی بیان سامنے آگیا
دونوں بہنوں نے درخواست میں کہا کہ عرصہ دراز سے وہ اسلامی تعلیمات سے متاثر تھیں، تاہم جان سے مارنے کے خوف کے باعث دونوں لڑکیوں نے اسلام قبول کرنے کا اعلان نہیں کیا، 23 مارچ کو انہوں نے خان پور بار کے سامنے علی الاعلان اسلام قبول کرنے کااعتراف کیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : وزیراعظم عمران خان نے سندھ سے 2 ہندو لڑکیوں کے اغوا کا نوٹس لے لیا
درخواست میں کہا گیا کہ قبول اسلام کے بعد روینہ کا نام آسیہ اور ارینا کا نام نادیہ رکھا گیا، عدالت ان کے تحفظ کے لیے اقدامات کرنے کا حکم دے۔
لڑکیوں نے حکومت سے سیکیورٹی فراہم کرنے کی درخواست کی ہے اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ درخواست کی کل سماعت کریں گے۔
گھوٹکی کی رہائشی دونوں بہنوں ارینا اور روینا نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں موقف کیا کہ میڈیا میں ان کے بارے میں غلط پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، جس کے باعث ان کی اور ان کے شوہروں برکت علی اور صفدر کی جان کو خطرات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اپنی مرضی سے اسلام قبول کرکے شادی کی، ہندو لڑکیوں کا اعترافی بیان سامنے آگیا
دونوں بہنوں نے درخواست میں کہا کہ عرصہ دراز سے وہ اسلامی تعلیمات سے متاثر تھیں، تاہم جان سے مارنے کے خوف کے باعث دونوں لڑکیوں نے اسلام قبول کرنے کا اعلان نہیں کیا، 23 مارچ کو انہوں نے خان پور بار کے سامنے علی الاعلان اسلام قبول کرنے کااعتراف کیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : وزیراعظم عمران خان نے سندھ سے 2 ہندو لڑکیوں کے اغوا کا نوٹس لے لیا
درخواست میں کہا گیا کہ قبول اسلام کے بعد روینہ کا نام آسیہ اور ارینا کا نام نادیہ رکھا گیا، عدالت ان کے تحفظ کے لیے اقدامات کرنے کا حکم دے۔