نامور گلوکارہ شہناز بیگم انتقال کر گئیں

شہناز نے سوہنی دھرتی اللہ رکھے اور جیوے جیوے پاکستان دل کی گہرائیوں سے گائے۔

شہناز نے سوہنی دھرتی اللہ رکھے اور جیوے جیوے پاکستان دل کی گہرائیوں سے گائے۔ فوٹو: فائل

اس صدا بہار آواز نے ''سوہنی دھرتی اللہ رکھے''، ''جیوے جیوے پاکستان'' جیسے مقبول گیت قوم کے سامنے پیش کیے۔ یہ زریں نغمے شہناز بیگم کے تھے جو اگے روز ڈھاکا میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئیں، ان کی عمر 67 برس تھی، انھیں ہفتے کی رات ڈھاکا کے علاقے باریدھارہ میں گھر پر دل کا دورہ پڑا جو جان لیوا ثابت ہوا، انھوں نے سوگواروں میں شوہر، بیٹا اور بیٹی کو چھوڑا ہے۔

ان کی بیٹی برطانیہ جب کہ بیٹا کینیڈا میں رہائش پذیر ہیں ۔شہناز نے سوہنی دھرتی اللہ رکھے اور جیوے جیوے پاکستان دل کی گہرائیوں سے گائے۔ وہ 2 جنوری 1952کو ڈھاکا میں پیدا ہونے والی شہناز بیگم 5 دہائیوں تک گائیکی کے فن سے وابستہ رہیں، انھوں نے صرف11 برس کی عمر میں اپنا پہلا گانا پلے بیک سنگر کی حیثیت سے گایا تھا، انھوں نے شہنشاہ غزل مہدی حسن سے گلوکاری کے اسرار و رموز سیکھے، انھوں نے کئی مشہور ملی نغمے گائے جن میں 'جیوے جیوے پاکستان' اور 'سوہنی دھرتی اللہ رکھے ' ہمیشہ کے لیے امر ہوگئے۔


ان کا گانا 'کہاں ہو تم چلے آؤ' بھی کافی مقبول ہوا، 1971 میں سقوط ڈھاکا کے بعد شہناز بیگم نے بنگلہ دیش میں بھی گلوکاری کا سلسلہ جاری رکھا اور 1990 میں انھیں فلم ''چھوتر پھاندے '' میں بہترین گلوکاری پر نیشنل ایوارڈ سے نوازا گیا جب کہ 1992 میں انھوں نے ایکوشے پدک ایوارڈ بھی جیتا، شہناز بیگم نے2010 میں عمرہ ادا کیا اور ڈھاکا واپسی پر انھوں نے اپنا گھر بیچ کر رقم غریبوں میں بانٹ کر گلوکاری کو خیرباد کہہ دیا تھا۔

وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے شہناز بیگم کے انتقال پرگہرے دُکھ اور افسوس کا اظہارکیا ہے، اپنے تعزیتی بیان میں انھوں نے کہا کہ سوہنی دھرتی اللہ رکھے اور جیوے جیوے پاکستان ہمارے قومی ورثے کا بیش قیمت خزانہ اور قوم کی آواز بن چکے ہیں، ان کی آواز ملی نغموں اور ان کے فن کی صورت میں ہم سب کو ان کی یاد دلاتی رہے گی، ترجمان دفترخارجہ نے بھی گلوکارہ شہناز بیگم کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہناز بیگم کا گایا ہوا ملی نغمہ سوہنی دھرتی اللہ رکھے آج بھی پاکستانیوں کے دلوں میں زندہ ہے اور ہمیشہ رہے گا۔
Load Next Story