کراچی میں 2 ایٹمی بجلی گھروں کیلیے چینی بینک سرمایہ فراہم کریگا

6.5ارب ڈالر کے قرضے کی فرایمی کی یادداشت پر دستخط نوازشریف کے دورہ چین کے موقع پر ہوئے

6.5ارب ڈالر کے قرضے کی فرایمی کی یادداشت پر دستخط نوازشریف کے دورہ چین کے موقع پر ہوئے فوٹو: فائل

پاکستان اور چین نے کراچی میں دو نئے ایٹمی بجلی گھروں کی تنصیب کیلیے ایک ابتدائی معاہدے پر دستخط کردیے ہیں۔

دونوں پاور پلانٹس کی تنصیب کیلیے چین کا ایکسپورٹ اور امپورٹ بینک (ایکسم بینک)6.5 ارب ڈالر فراہم کرے گا، ان پاور پلانٹس کی بجلی کی پیداواری صلاحیت11،11 سو میگاواٹ ہو گی، اس سے پہلے1968 میں کراچی میں جوہری بجلی گھر( kanupp.1) لگایا گیا تھا جس کی صلاحیت137 میگا واٹ ہے، اسے پاکستانی انجینئرز نے2004 میں بحال کیا ، اس پاور پلانٹ سے اس وقت70 سے 90 میگاواٹ بجلی قومی گرڈمیں شامل ہورہی ہے، نئے پاور پلانٹسkanupp.2اور kanupp.3اپنی طرز کے پہلے پلانٹس ہوں گے، اس سے پہلے پاکستان، چین کے تعاون سے چشمہ2 اور چشمہ3جوہری بجلی گھروں پرکام کر رہا ہے، حکومت پاکستان اور ایکسم بینک کے مالی انتظامات کے حوالے سے ایک یادداشت پر دستخط 5 جولائی2013 کو وزیراعظم نوازشریف کے دورہ چین کے موقع پر بیجنگ میں ہوئے تھے۔




ایکسپریس ٹریبیون کو ملنے والی دستاویز کے مطابق وفاقی کابینہ نے 25 جولائی کے اجلاس میں ایم او یو کی تصدیق کر دی، کابینہ کوبتایا گیا کہ پاکستان اٹامک کمیشن دو جوہری پاور پلانٹس لگانے کا ارادہ رکھتا ہے، سینٹرل ورکنگ پارٹی کے پلاننگ کمیشن نے21 فروری کو 958.729 روپے کے اس منصوبے کو کلیئرکردیا اور چینی حکومت کے ساتھ مالی معاملات کیلیے مذکرات کی اجازت دیدی، اسی طرح4 جولائی کو نیشنل اکنامک کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی نے اس منصوبے کی منظوری دی، وفاقی کابینہ کو بتایا گیا کہ ایکسم بینک نے منصوبے کیلیے مالی معاونت پر رضامندی ظاہر کی ہے اور بینک کمرشل کنٹریکٹ پر81.97 فیصد کے برابر قرضہ دے گا، اکنامک آفیرز ڈویژن کی ایک ٹیم نے بینک کے ساتھ یکم اور دو جولائی کومذاکرات کیلیے جو 6.5 ارب ڈالرکے مکسڈ کریڈٹ دینے پر رضامند ہو گیا۔
Load Next Story