عامرلیاقت کا مہوش حیات اورفہد مصطفیٰ کے خلاف عدالتی چارہ جوئی کا اعلان

فہد مصطفیٰ، مہوش حیات، نبیل قریشی اورفضا مرزا ’’لوڈ ویڈنگ‘‘ کے حوالے سے جلد عدالت کا سامنا کریں گے، عامر لیاقت


ویب ڈیسک March 26, 2019
مہوش حیات اورعامر لیاقت کے درمیان تنازعہ کی ابتدا مہوش حیات کو تمغہ امتیاز ملنے کے اعلان کے بعد ہوئی تھی فوٹوفائل

پاکستانی اینکرعامرلیاقت حسین نے اداکارہ مہوش حیات، فہد مصطفیٰ، فلم ''لوڈ ویڈنگ'' کے ہدایت کار نبیل قریشی اور پروڈیوسر فضا علی مرزا کو عدالت میں گھسیٹنے کا اعلان کیا ہے۔

چند روز قبل پاکستانی اینکرعامر لیاقت حسین نے مہوش حیات پر فلم ''لوڈ ویڈنگ '' میں ان کے کردار کوغلط انداز میں پیش کرنے اورانہیں بدنام کرنے کے لیے مقدمہ دائرکرنے کی دھمکی دی تھی اور اب انہوں نے اپنی دھمکی کو عملی جامہ پہنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: تمغہ امتیاز کے بعد مہوش حیات ایک اور تنازع میں پھنس گئیں

عامرلیاقت نے ٹوئٹر پر مہوش حیات، فہد مصطفیٰ اورفلم ''لوڈ ویڈنگ'' کی ٹیم کو عدالت میں گھسیٹنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہوش حیات کو تمغہ ملا یہ وہ جانیں، فی الحال تو نبیل قریشی، فضا مرزا، فہد مصطفیٰ اورمہوش حیات ''لوڈ ویڈنگ'' کے حوالے سے جلد عدالت کا سامنا کریں گے۔ عامرلیاقت نے پاکستان کے دیگرباصلاحیت اداکاروں کے بجائے مہوش حیات کو تمغہ امتیاز سے نوازے جانے پر بھی غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمغہ امتیاز ملتے وقت اعلان میں جب یہ کہا گیا کہ مہوش حیات نے پاکستان میں سب سے زیادہ فلموں اور ڈراموں میں کام کیا تو سوچیے فنکاروں پر کیا گزری ہوگی؟



واضح رہے کہ اداکارہ مہوش حیات اورعامر لیاقت کے درمیان تنازعہ کی ابتدا مہوش حیات کو تمغہ امتیاز سے نوازے جانے کے اعلان کے بعد ہوئی تھی۔ سوشل میڈیا صارفین نے مہوش حیات کو تمغہ امتیاز ملنے کے اعلان کے بعد شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا جس پر مہوش حیات نے تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا آپ لوگ اس طرح اپنے ملک کے فنکاروں کی کامیابیوں کا جشن مناتے ہیں انہیں بلاوجہ تنقید کا نشانہ بناکر بہت شرم کی بات ہے۔

تاہم مہوش حیات کو یہ تنقید اس وقت الٹی پڑگئی تھی جب عامر لیاقت نے انہیں آئینہ دکھاتے ہوئے کہا تھا آپ کی فلم ''لوڈ ویڈنگ'' میں نہ صرف میرے کردار کو غلط انداز میں پیش کیا گیا بلکہ مجھے بدنام بھی کیا گیا بطور فنکارہ آپ اس بکواس کو روکنے میں ناکام رہیں لہٰذا مجھے آپ پر مقدمہ نہیں کردینا چاہئے؟۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔