بھارتی فوج کی پیلٹ گولیوں سے ایک ہزار سے زائد کشمیریوں کی بینائی متاثر ہوئیں تحقیق
پیلٹ گن سے متاثرہ آنکھوں کے1 ہزار 66 مریضوں کو لایا گیا،10 فیصد کی مکمل اور بقیہ کی 60 فیصد تک بینائی چلی گئی، تحقیق
لاہور:
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے پیلٹ گن کے بے دریغ استعمال کی وجہ سے صرف دو سال میں ہزار سے زائد کشمیری نوجوان، خواتین اور بزرگوں کی آنکھیں یا تو کلی طور پر بینائی سے محروم ہوگئیں یا بینائی محض 30 فیصد رہ گئی۔
کشمیر میڈیا سروس مطابق سری نگر کے گورنمنٹ میڈیکل کالج نے قابض بھارتی فوج نے ظلم و بربریت کی انتہا کرتے ہوئے نہتے عوام پر پیلٹ گن سے گولیاں برسائیں جس کے نتیجے میں 1 ہزار 66 کشمیریوں کی آنکھوں کو نقصان پہنچا۔ یہ افراد جولائی 2016 سے جنوری 2018 کے درمیان زخمی ہوئے۔
میڈیکل کالج کے ریکارڈ کے مطابق 10 فیصد افراد مکمل طور پر بینائی سے محروم ہوگئے اور آنکھ کی پتلی کی تبدیلی کے علاوہ اس کا کوئی علاج نہیں۔ 85 فیصد افراد کے آنکھوں کے حالت گریڈ ڈی اور گریڈ ای کے مریضوں کی طرح ہوگئی ہے جس میں بینائی 70 سے 80 فیصد تک ختم ہوجاتی ہے۔
تحقیق میں مزید بتایا گیا ہے کہ 11 فیصد افراد میں آنکھ کی پتلی تو محفوظ رہی ہے تاہم ان افراد کے پپوٹوں، پلکوں اور غلاف کو نقصان پہنچا ہے۔ کچھ افراد کے آنکھ کے نہایت قریب زخم ہوگئے ہیں۔ ان افراد کی بینائی میں بھی 5 سے 10 فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے۔
پیلٹ گولیوں کا نشانہ بننے والوں میں 5 سال کے کم سن بچوں سے لیکر 60 سالہ بزرگ تک شامل ہیں۔ بزرگوں کو سب سے زیادہ تکلیف کا سامنا ہے، زیادہ عمر ہوجانے کے باعث ان میں آنکھ کی تبدیلی کے آپریشن کے کامیاب ہونے کا تناسب بھی نہایت کم رہ گیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے پیلٹ گن کے بے دریغ استعمال کی وجہ سے صرف دو سال میں ہزار سے زائد کشمیری نوجوان، خواتین اور بزرگوں کی آنکھیں یا تو کلی طور پر بینائی سے محروم ہوگئیں یا بینائی محض 30 فیصد رہ گئی۔
کشمیر میڈیا سروس مطابق سری نگر کے گورنمنٹ میڈیکل کالج نے قابض بھارتی فوج نے ظلم و بربریت کی انتہا کرتے ہوئے نہتے عوام پر پیلٹ گن سے گولیاں برسائیں جس کے نتیجے میں 1 ہزار 66 کشمیریوں کی آنکھوں کو نقصان پہنچا۔ یہ افراد جولائی 2016 سے جنوری 2018 کے درمیان زخمی ہوئے۔
میڈیکل کالج کے ریکارڈ کے مطابق 10 فیصد افراد مکمل طور پر بینائی سے محروم ہوگئے اور آنکھ کی پتلی کی تبدیلی کے علاوہ اس کا کوئی علاج نہیں۔ 85 فیصد افراد کے آنکھوں کے حالت گریڈ ڈی اور گریڈ ای کے مریضوں کی طرح ہوگئی ہے جس میں بینائی 70 سے 80 فیصد تک ختم ہوجاتی ہے۔
تحقیق میں مزید بتایا گیا ہے کہ 11 فیصد افراد میں آنکھ کی پتلی تو محفوظ رہی ہے تاہم ان افراد کے پپوٹوں، پلکوں اور غلاف کو نقصان پہنچا ہے۔ کچھ افراد کے آنکھ کے نہایت قریب زخم ہوگئے ہیں۔ ان افراد کی بینائی میں بھی 5 سے 10 فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے۔
پیلٹ گولیوں کا نشانہ بننے والوں میں 5 سال کے کم سن بچوں سے لیکر 60 سالہ بزرگ تک شامل ہیں۔ بزرگوں کو سب سے زیادہ تکلیف کا سامنا ہے، زیادہ عمر ہوجانے کے باعث ان میں آنکھ کی تبدیلی کے آپریشن کے کامیاب ہونے کا تناسب بھی نہایت کم رہ گیا ہے۔