کالا دھن سفید کرنے کی نئی اسکیم لانے کیلیے حکمت عملی تیار

ٹیکس نیٹ میں توسیع اورڈاکیومنٹیشن کیلیے صرف 0.8 فیصدٹیکس کی ادائیگی پر کالے دھن کو سفیدکرنے کی سہولت دی جائے گی۔


Ehtisham Mufti August 25, 2012
ٹیکس نیٹ میں توسیع اورڈاکیومنٹیشن کیلیے صرف 0.8 فیصدٹیکس کی ادائیگی پر کالے دھن کو سفیدکرنے کی سہولت دی جائے گی، مسودے پر کام جاری(فوٹو : ایکسپریس)

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے غیرقانونی معیشت کو ختم کرنے اور معیشت کو مکمل دستاویزی بنانے کیلیے کالے دھن کو سفید کرنے کی ایک نئی اسکیم متعارف کرنے کی حکمت عملی وضح کرلی ہے، اس حکمت عملی کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ قانونی سرمائے کے حجم کو بڑھاکرنہ صرف ٹیکس نیٹ کو توسیع دی جائے بلکہ ٹیکس برائے جی ڈی پی تناسب کی شرح میں اضافے اور لیکویڈٹی مسائل کا خاتمہ بھی کیاجائے۔ ذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ ایف بی آر حکام کی جانب سے مجوزہ اسکیم کا مسودہ مرتب کیا جارہا ہے جس کے تحت صرف0.8 فیصد ٹیکس کی ادائیگی پر کالے دھن کو سفید کرلیا جائے گا۔

ذرائع نے بتایا کہ کالے دھن کو سفید کرنے کی مجوزہ اسکیم بہت جلد متعارف کرادی جائے گی کیونکہ چیئرمین ایف بی آر نے قابل ٹیکس آمدنی کے حامل پرتعیش زندگی گزارنے والے افراد کی بہرصورت ٹیکس نیٹ میں شمولیت کو اولین ترجیحات میں شامل کیا ہوا ہے۔ ذرائع نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ ہفتہ کو چیئرمین ایف بی آر علی ارشد حکیم نے اپنی ٹیم کے ہمراہ وفاق ایوانہائے تجارت وصنعت پاکستان اور کراچی چیمبر آف کامرس کا تعارفی دورہ کیا اور اس دورے میں انہوں نے دونوں ایوانوں کے منتخب نمائندوں سے ملاقاتیں کرکے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ ایف بی آر کی ٹیم تاجربرادری کی مشاورت اور تعاون سے پالیسیوں کی تشکیل اور ٹیکسوں کی وصولیوں کے حجم کو بڑھانے کی حکمت عملی وضح کرے گی۔

ذرائع نے بتایا کہ چیئرمین ایف بی آر نے تاجربرادری کو اس بات کی بھی یقین دہانی کرائی کہ ایف بی آر ایسی پالیسیاں متعارف کرائے گا جس کے تحت پہلے سے ٹیکسوں کے بوجھ تلے دبے ہوئے شعبوں پر مزید بوجھ نہیں ڈالا جائے گا اور نہ ہی جبری بنیادوں پر ٹیکسوں کی وصولیاں کی جائیں گی تاکہ کاروباری لاگت وحالات میں بہتری رونما ہوسکیں۔ انہوں نے بتایا کہ ریونیو جنریشن کے لیے غیرقانونی بزنس چینلز اور اسمگلنگ کا خاتمہ ایف بی آر کی ترجیحات میں شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق تاجرنمائندوں کی تجویزپرچیئرمین ایف بی آر نے ہفتہ 25 اگست کو رواں ماہ کے سیلزٹیکس گوشوارے داخل کرنے کی آخری تاریخ میں توسیع کا عندیہ دیتے ہوئے متعلقہ حکام کویہ بھی ہدایت کی کہ وہ سیلز ٹیکس کے نئے پیچیدہ گوشوارے کو فوری طور پر سادہ بنائیں، کمرشل امپورٹرز کیلیے چیئرمین ایف بی آر نے سیکشن158E بحال کرنے کا بھی عندیہ دیا اور انکم آرڈیننس کی شق153A کے تحت تاجربرادری کی مشکلات دور کرنے کیلیے خریدارسے متعلق مکمل تفصیلات کی شرط بھی ختم کرنے کا عندیہ دیا۔

ذرائع نے بتایا کہ چیئرمین ایف بی آرنے ''آلٹرنیٹ ڈسپیوٹ ریزولوشن کمیٹی'' (اے ڈی آرسی) کے ذریعے مطلوبہ نتائج کے حصول کیلیے اس کی ازسرنو تشکیل کا وعدہ کرتے ہوئے تجارتی ایوانوں سے کہا کہ وہ کمیٹی کیلیے اپنے اپنے نمائندوں کی نامزدگیاں ارسال کریں تاکہ اس کمیٹی کو زمینی حقائق کے مطابق متحرک بنایا جائے اور طویل دورانیے سے زیرالتوا تنازعات کے عدالت سے باہر تصفیے کیے جا سکیں۔ ذرائع نے بتایا کہ انکم ٹیکس اور ڈسٹری بیوٹرز پر عائد 0.5 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس ودیگر معاملات پر غور اور ان کے حل کیلیے بدھ 29اگست کو ایف بی آر کے چیئرمین نے کراچی چیمبر کے وفد کو اسلام آباد طلب کرلیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں