سندھ فوڈ اتھارٹی کی گندے پانی سے سبزیاں اگانے والوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
مالکان دکانوں اورکاروباری احاطے میں حفظان صحت کے اصولوں پرعمل یقینی بنائیں، ابرار احمد شیخ
سندھ فوڈ اتھارٹی کے ڈائریکٹر آپریشن ابرار احمد شیخ نے کہا ہے کہ مالکان اپنی دکانوں اور کاروباری احاطے میں حفظان صحت کے اصولوں پر عمل یقینی بنائیں اور شہریوں کو محفوظ اور صحت مند کھانا فراہم کریں بصورت دیگر ان کے خلاف سخت کاررروائی کی جائے گی۔
ڈائریکٹر آپریشن ابرار احمد شیخ نے کراچی چیمبر آف کامرس میں منعقدہ اجلاس میں کہا کہ اشیائے خودونوش کے تیارکنندگان، ریسٹورنٹس، بیکریوں اورکھانے کے کاروبار سے منسلک مالکان اپنی دکانوں اور کاروباری احاطے میں حفظان صحت کے اصولوں پر عمل یقینی بنائیں اور شہریوں کو محفوظ اور صحت مند کھانا فراہم کریں بصورت دیگر ان کے خلاف سخت کاررروائی کی جائے گی اور معیاری خوراک وحفظان صحت کے اصولوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
ابرار احمد شیخ نے کہاکہ ایس ایف اے ایک شفاف نظام کے تحت کام کرتا ہے جس میں کھانے کے ٹیکنالوجسٹ اور فوڈ سیفٹی افسران کیلیے پیرامیٹرز کی وضاحت کی گئی ہے اور کسی قسم کی سودے بازی کی کوئی گنجائش نہیں چھوڑی گئی لہٰذا کھانے کے کاروبار سے منسلک تاجر لازمی طور پر اپنی اصلاح کرلیں اور یہ بھول جائیں کہ وہ افسران کو رشوت دے کر چھوٹ جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ انتباہی نوٹس اور جرمانے کے بعد بھی اصلاحی اقدامات نہ کرنے پر ایس ایف اے کاروباری مقام کو عارضی طور پر سیل کرنے کے سوا کوئی چارہ باقی نہیں رہتا ، کے سی سی آئی سے تعاون طلب کرتے ہوئے ،لیبارٹری کے قیام کے لیے کام جاری ہے جہاں تمام اقسام کے ٹیسٹ اور تصدیق کی سہولت دستیاب ہوگی ، سیوریج کے پانی سے سبزیوں کی پیداوار کو برداشت نہیں کیا جائے گا جو کہ ایک سنگین مسئلہ ہے لہٰذا ایس ایف اے نے ان کے خلاف مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کے سی سی آئی کے صدر جنید اسماعیل ماکڈا نے کہاکہ کراچی چیمبر تاجربرادری اور ایس ایف اے کے درمیان کامیابی کے ساتھ پل کا کردار ادا کررہا ہے تاجر ایس ایف اے سے متعلق درپیش مشکلات کے سی سی آئی کے علم میں لائیں۔
ڈائریکٹر آپریشن ابرار احمد شیخ نے کراچی چیمبر آف کامرس میں منعقدہ اجلاس میں کہا کہ اشیائے خودونوش کے تیارکنندگان، ریسٹورنٹس، بیکریوں اورکھانے کے کاروبار سے منسلک مالکان اپنی دکانوں اور کاروباری احاطے میں حفظان صحت کے اصولوں پر عمل یقینی بنائیں اور شہریوں کو محفوظ اور صحت مند کھانا فراہم کریں بصورت دیگر ان کے خلاف سخت کاررروائی کی جائے گی اور معیاری خوراک وحفظان صحت کے اصولوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
ابرار احمد شیخ نے کہاکہ ایس ایف اے ایک شفاف نظام کے تحت کام کرتا ہے جس میں کھانے کے ٹیکنالوجسٹ اور فوڈ سیفٹی افسران کیلیے پیرامیٹرز کی وضاحت کی گئی ہے اور کسی قسم کی سودے بازی کی کوئی گنجائش نہیں چھوڑی گئی لہٰذا کھانے کے کاروبار سے منسلک تاجر لازمی طور پر اپنی اصلاح کرلیں اور یہ بھول جائیں کہ وہ افسران کو رشوت دے کر چھوٹ جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ انتباہی نوٹس اور جرمانے کے بعد بھی اصلاحی اقدامات نہ کرنے پر ایس ایف اے کاروباری مقام کو عارضی طور پر سیل کرنے کے سوا کوئی چارہ باقی نہیں رہتا ، کے سی سی آئی سے تعاون طلب کرتے ہوئے ،لیبارٹری کے قیام کے لیے کام جاری ہے جہاں تمام اقسام کے ٹیسٹ اور تصدیق کی سہولت دستیاب ہوگی ، سیوریج کے پانی سے سبزیوں کی پیداوار کو برداشت نہیں کیا جائے گا جو کہ ایک سنگین مسئلہ ہے لہٰذا ایس ایف اے نے ان کے خلاف مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کے سی سی آئی کے صدر جنید اسماعیل ماکڈا نے کہاکہ کراچی چیمبر تاجربرادری اور ایس ایف اے کے درمیان کامیابی کے ساتھ پل کا کردار ادا کررہا ہے تاجر ایس ایف اے سے متعلق درپیش مشکلات کے سی سی آئی کے علم میں لائیں۔