وزیراعظم ہاؤس سے ابھی سے چیخیں آنا شروع ہوگئی ہیں بلاول بھٹو

ابھی تو صرف ٹرین مارچ کا آغاز کیا ہے جب لانگ مارچ کریں گے تو کیا ہوگا، بلاول


ویب ڈیسک March 27, 2019
سب 4 اپریل کو گڑھی خدا بخش میں جمع ہوں گے، بلاول: فوٹو: فائل

پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ دھاندلی سے بننے والی حکومت کا احتساب ہوگا جب کہ وزیراعظم ہاؤس سے ابھی سے چیخیں آنا شروع ہوگئی ہیں۔

نواب شاہ میں پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کارکنوں سے خطاب میں کہا کہ یہ کیا سمجھتے ہیں کہ نیب گردی کے ذریعے ہمارہ راستہ روک لیں گے، ہم جانتے ہیں کہ نیب کالا قانون ہے، جو مشرف کی باقیات ہے، یہ سمجھتے ہیں کہ شہید بھٹو کا نواسہ اوربی بی کا بیٹا ڈر جائے ، ہم دہشت گردوں، مشرف آمروں سے نہیں ڈرے تو تم سے کیا ڈریں گے، دھاندلی سے بننے والی حکومت کا احتساب ہوگا اور وزیراعظم ہاؤس سے ابھی سے چیخیں آنا شروع ہوگئی ہیں۔ ابھی تو صرف ٹرین مارچ کا آغاز کیا ہے ، جب لانگ مارچ کریں گے تو کیا ہوگا۔

بلاول نے کہا کہ ہمیں احتساب پر کوئی اعتراض نہیں کرپٹ افراد کو پکڑا جائے لیکن احتساب کے نام پر انتقامی کاروائی منظور نہیں، 18 ویں ترمیم اور 1973 کے آئین میں ہمارا خون شامل ہے اس پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔ پنجاب میں کے پی کے میں ہمارا راستہ روکا گیا، الیکشن مہم نہیں چلانے دی گئی، حکومت کے یہ سارے ہتھکنڈے پیپلزپارٹی کا راستہ روکنے کے لئے ہے، پی پی کی سینئر قیادت و امیدواروں کو الیکشن سے قبل نااہل قرار دیاگیا، پیپلزپارٹی کے امیدواروں کو پارٹی چھوڑنے کے لیے دباو ڈالا گیا۔

بلاول نے مزید اپنے خطاب میں کہا کہ عوام کے حقوق پرکوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، تبدیلی سرکار معاشی دہشتگردی کر رہی ہے، کسانوں کا بزرگوں کا معاشی قتل ہورہا ہے، بجلی مہنگی روٹی مہنگی یہ ہے نیا پاکستان۔ ہم کتھ پتلی حکومت کو نہیں مانتے ، یہ کس قسم کا نظام اورکس قسم کا وزیراعظم ہے، جو مودی کے خلاف دہشتگردوں کے خلاف کالعدم تنظیم کے خلاف کچھ نہیں کرتا اورسیاسی انتقام لیتا ہے ۔ بلاول نے کہا کہ میرے ناشتے اور دھوبی کے بلوں پر جے آئی ٹی بن سکتی ہے تو کالعدم تنظیم و ان کے ساتھ تعلقات رکھنے والے وزیروں کے خلاف جے آئی ٹی کیوں نہیں بن سکتی۔

بلاول نے کہا کہ سب 4 اپریل کو گڑھی خدا بخش میں جمع ہوں گے، لاڑکانہ میں پوری دنیا کو پیغام دیں گے کہ جب تک سورج چاند رہے گا بھٹو تیرا نام رہے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں