شاہ رخ کلکتہ فٹ بال لیگ خریدنے کے خواہش مند

اپنی فرنچائز کا خیال ہی مجھے خوش کر دیتا ہے،کنگ خان


سید شعیب بلال August 12, 2013
اپنی فرنچائز کا خیال ہی مجھے خوش کر دیتا ہے،کنگ خان فوٹو: فائل

بات اداکاری کے میدان کی ہو یا کرکٹ کے میدان کی بولی وڈ سپراسٹار شاہ رخ خان نے ہر جگہ اپنا سکہ جما دیا ہے۔

بھارتی فلم نگری میں قدم رکھنے کے بعد انہوں نے فلمی شائقین کے دلوں پر حکمرانی کی اور ''ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں'' کے مصداق وہ شائقین کھیل کے دلوں کو گرمانے کے لیے کولکتہ نائٹ رائیڈرز کی فرنچائز خرید کر دنیائے کرکٹ میں داخل ہوگئے۔ لیکن اب بولی وڈ سپر اسٹار شاہ رخ خان فٹ بال کے میدان میں بھی اپنی شہرت کو کیش کرانے کے خواہش مند ہیں۔

بھارتی ٹیلی ویژن سے گفت گو میں شاہ رخ نے کہا ہے کہ کرکٹ کی طرح فٹ بال بھی میرا پسندیدہ کھیل رہا ہے اور میری دلچسپی گاؤن آئی لیگ کلب ڈیمپو خریدنے میں تھی لیکن آل انڈیا فٹ بال فیڈریشن اور آئی ایم جی ریلائنس کی جانب سے فٹ بال کلب کی فرنچائز نیلام کرنے کے اعلان نے میرا ارادہ تبدیل کردیا ہے اور میں جلد ہی اپنی فٹ بال لیگ کے لیے کول کتہ فرنچائز خریدوں گا۔

کیوں کہ کرکٹ ہو یا فٹ بال اپنی فرنچائز رکھنے کا خیال ہی مجھے خوشی دیتا ہے۔ آل انڈیا فٹ بال فیڈریشن نے اپنے کمرشل پارٹنرآئی ایم جی ریلائنس کے ساتھ اگلے سال کے شروع میں فٹ بال کو کرکٹ کی طرح گلیمرائز کرنے کے لیے ٹیم اور کھلاڑیوں کی نیلامی کا اعلان کیا ہے۔ ہر ٹیم میں نو غیر ملکی،آٹھ ملکی اور چار U-21کھلاڑی ہوں گے ۔ جنہیں رواں سال ہی نیلام کیا جائے گا۔ جب کہ دنیا کے ٹاپ فٹ بالرز ڈیوڈ بیکھم،تھیری ہینری،مائیکل اون اور راؤل گونزلیز بھی اس ٹورنامنٹ میں ایکشن میں نظر آئیں گے۔

آٹھ کلبز، 176کھلاڑی ،72غیر ملکی اسٹارز کو دس ہفتوں پر مشتمل ٹورنامنٹ کے لئے فروخت کیا جائے گا۔ اٹھارہ جنوری سے تیس مارچ 2013 کے درمیان ہونے والے اس ٹورنامنٹ کو انڈین پریمیئر لیگ کی طرز پرآئی ایم جی ریلائنس کے تحت چلایا جائے گا جنہوں نے آل انڈیا فٹ بال فیڈریشن سے اس ایونٹ کو چلانے کے لیے بارہ سال کا معاہدہ کیا ہے۔

فرنچائز کی نیلامی سے پہلے آٹھ آئیکون پلیرز اور چار نام ستمبرمیں عوام کے سامنے پیش کیے جائیں گے،بقایا چار نام دیگر کھلاڑیوں کے ساتھ نومبر میں کھلاڑیوں کی نیلامی سے پہلے ظاہر کیے جائیں گے۔ جب کہ دہلی،کول کتہ،بنگلور،پونے،ممبئی،چنائی ،کوچی،حیدرآباد،گوا اور گوہاٹی بولی کے لیے پہلے ہی شارٹ لسٹ ہوچکے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔