پاکستان نے پلوامہ واقعہ سے متعلق بھارتی ڈوزئیر کا جواب دے دیا
بھارت پلوامہ حملے کے حوالے سے مزید شواہد اور معلومات مہیا کرے، پاکستان کا مؤقف
پاکستان نے پلوامہ واقعہ سے متعلق بھارتی ڈوزئیر کا ابتدائی جواب دے دیا۔
دفترخارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاکستان نے پلوامہ واقعہ سے متعلق بھارتی ڈوزئیر کا ابتدائی جواب دے دیا ہے، پاکستان نے بھارتی کی جانب سے مہیا کی گئی رپورٹ کا جائیزہ لیا اور بھارتی ہائی کمشنر کو ابتدائی سفارشات سے بھی آگاہ کردیا ہے۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی ڈوزیئر کے جواب میں پاکستان نے مؤقف پیش کیا ہے کہ بھارت پلوامہ حملے کے حوالے سے مزید شواہد اور معلومات مہیا کرے، پاکستان خطے میں قیام امن اور سیکیورٹی کے لئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔
اس حوالے سے ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ پاکستان خطے کی امن و سلامتی کی خاطر تعاون کرتا ہے، وزیراعظم عمران خان نے بھارت کو پلوامہ حملہ کے بعد تحقیقات میں مدد کی پیشکش کی تھی اور پاکستان نے اس معاملہ پر بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت سے مکمل تعاون کیا۔
ترجمان دفترخارجہ نے بتایا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے بھارت کو پلوامہ حملہ کے بعد تحقیقات میں مدد کی پیشکش کی تھی، جس کے جواب میں بھارت نے صرف ایک صفحہ 27 فروری کو دیا، اور پاکستان نے اس کا آج جواب دے دیا ہے، اور بھارتی ہائی کمشنر کو دفترخارجہ بلا کر پلوامہ حملے پر فائنڈنگ شیئرکی گئیں۔
دفترخارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاکستان نے پلوامہ واقعہ سے متعلق بھارتی ڈوزئیر کا ابتدائی جواب دے دیا ہے، پاکستان نے بھارتی کی جانب سے مہیا کی گئی رپورٹ کا جائیزہ لیا اور بھارتی ہائی کمشنر کو ابتدائی سفارشات سے بھی آگاہ کردیا ہے۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی ڈوزیئر کے جواب میں پاکستان نے مؤقف پیش کیا ہے کہ بھارت پلوامہ حملے کے حوالے سے مزید شواہد اور معلومات مہیا کرے، پاکستان خطے میں قیام امن اور سیکیورٹی کے لئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔
اس حوالے سے ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ پاکستان خطے کی امن و سلامتی کی خاطر تعاون کرتا ہے، وزیراعظم عمران خان نے بھارت کو پلوامہ حملہ کے بعد تحقیقات میں مدد کی پیشکش کی تھی اور پاکستان نے اس معاملہ پر بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت سے مکمل تعاون کیا۔
ترجمان دفترخارجہ نے بتایا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے بھارت کو پلوامہ حملہ کے بعد تحقیقات میں مدد کی پیشکش کی تھی، جس کے جواب میں بھارت نے صرف ایک صفحہ 27 فروری کو دیا، اور پاکستان نے اس کا آج جواب دے دیا ہے، اور بھارتی ہائی کمشنر کو دفترخارجہ بلا کر پلوامہ حملے پر فائنڈنگ شیئرکی گئیں۔