پاکستان میں موسیقی سے وابستہ افراد مالی مشکلات کا شکار

بے روزگاری کے باعث سازندوں نے اپنے بچوں کو اسکول بھیجنا بھی چھوڑ دیا

مالی مشکلات کے باعث سازندے مختلف بیماریوں میں بھی مبتلا ہو رہے ہیں ۔ فوٹو : فائل

پاکستان میں فنون لطیفہ کے شعبوں میں عدم دلچسپی کے باعث موسیقی سے وابستہ افراد مالی مشکلات کا شکار ہوگئے۔

پاکستان میں موسیقی کے شعبے سے وابستہ سازندوں کی بڑی تعداد کام نہ ہونے کی وجہ سے بے یارومددگار پھرتی نظر آتی ہے، کوئی ریکارڈنگ اسٹوڈیوز کے باہر ماضی کی یادیں تازہ کرتا ہے تو کوئی چائے کے کھوکھے پر بیٹھ کر ایک دوسرے کے دکھ سنتا ہے، مالی مشکلات سے دوچار سازندے جہاں بے روزگار ہیں وہیں مالی مشکلات کے باعث مختلف بیماریوں میں بھی مبتلا ہو رہے ہیں۔

ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سازندوں کی اکثریت کرائے کے گھروں میں رہتی ہے اور بہت سے سازندوں نے تو اپنے بچوں کو اسکول بھیجنا بھی چھوڑ دیا ہے جس کی بڑی وجہ بے روزگاری ہے۔




دوسری جانب حکومت کی طرف سے اس شعبے پر کچھ خاص توجہ نہیں دی جارہی جہاں تک بات نامور گلوکاروں کی ہے تو ان میں سے اکثر بیرون ممالک ہونے والے پروگراموں میں حصہ لے رہے ہیں لیکن اپنے ساتھ سازندوں کو لے جانے کے بجائے سی ڈی یا ڈیٹ پر پرفارم کرکے پیسے بنا رہے ہیں۔

پڑوسی ملک بھارت کے گلوکار دنیا میں کہیں بھی پرفارم کرنے کے لیے جائیں تو ان کے ساتھ 10 سے 20 سازندے اور تکنیکی ٹیم بھی بیرون ممالک جاتی ہے مگر ہمارے ہاں ایک طرف حکومت کی سپورٹ نہ ہونے کے برابر ہے اور دوسری طرف گلوکار بھی بس خود کو مالی طور پر مضبوط کرنے میں لگے ہیں۔

اس صورتحال کے باعث آج پاکستان میں موسیقی کے شعبے سے وابستہ افراد کی بڑی تعداد بحران سے دوچار ہے، اگر ابھی بھی اس شعبے پر توجہ نہ دی گئی تو حالات مزید خراب ہوں گے۔
Load Next Story