پاکستانی معیاری فلموں کیلیے سینماگھر دستیاب نہیںشہزاد رفیق

فلم ’’عشق خدا ‘‘ کی کہانی، میوزک اورفنکاروں کی پرفارمنس کو خوب سراہا گیا

فلم ’’عشق خدا ‘‘ کی کہانی، میوزک اورفنکاروں کی پرفارمنس کو خوب سراہا گیا. فوٹو : فائل

پاکستان فلم انڈسٹری کے معروف ہدایتکارشہزاد رفیق نے کہا ہے کہ عیدالفطر کے موقع پرمیری فلم ''عشق خدا '' کو دیکھنے کیلیے فیملیز کی بڑی تعداد نے سینماؤں کا رخ کیا ۔

فلم کی کہانی، میوزک اورفنکاروں کی پرفارمنس کو خوب سراہا گیا لیکن پوش علاقوں میں واقع سینما گھروں نے بہتر کاروبارہونے کے باوجود میری فلم کو اپنے شیڈول سے آؤٹ کردیا ہے۔دوسری طرف تومیری فلم کوپرائم ٹائم شوبھی نہیں دیا گیا۔ سینمامنتظمین کا یہ رویہ پاکستان فلم انڈسٹری کوتباہ ہونے سے روکنے والوں کوبرباد کررہا ہے۔ ان خیالات کااظہارشہزادرفیق نے دو سینماؤں سے فلم کی نمائش نہ کرنے کے فیصلہ پر''ایکسپریس'' سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ میری فلم نے پوش علاقے کے ایک سینما گھرمیں پہلا شو 60ہزارروپے کا کیا تھا اوراگلا شو 1لاکھ دس ہزارروپے کا تھا لیکن اس کے باوجود سینما انتظامیہ نے بالی وڈ اسٹارشاہ رخ کی فلم ''چینائی ایکسپریس'' کوزیادہ شودیدیے ہیں۔




جو ہمارے ساتھ زیادتی ہے۔ پہلے ہی ہم پریہ الزام لگایا جاتاہے کہ ہم اچھی اورمعیاری فلمیں نہیں بناتے۔ لیکن جب بناتے ہیں توپھرہمیں اپنے ہی ملک میں سینما نہیں ملتا۔ ہم کہاں جائیں ؟ ۔ ہم نے متعدد باراعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ سال بھربھارتی فلمیں سینما ؤں میں لگتی ہیں لیکن عیدالفطر پراگردوہفتوں کیلیے بھارتی فلم کی نمائش پرپابندی لگادی جائے گی تواس سے کسی کا نقصان نہیں ہوگا مگرایسا نہیں کیا جارہا۔ جان بوجھ کر ہماری اچھی فلم کوفلاپ قراردیا جارہاہے۔ سینما ہال میں بیٹھے لوگ اپنی مرضی سے تالیاں بجاتے ہیں اورلمبی قطارکی شکل میں ٹکٹ خریدتے دکھائی دیتے ہیں مگر کچھ مفادپرست سینما مالکان اپنے فائدے کی خاطرپاکستان فلم انڈسٹری اورملک کو نقصان پہنچارہے ہیں۔ ایسے عناصر کیخلاف سخت ایکشن لینا اب ضروری ہوچکا ہے۔
Load Next Story