پاکستان ومالدیپ بذریعہ سارک تعاون بڑھائیںاسلام آبادچیمبر

مالدیپ کی ہائی کمشنرکیلیے الوداعی تقریب میں ظفربختاوری کاتجارتی وفود کے تبادلوں پرزور


APP August 12, 2013
ڈاکٹر ایشاتھ شہناز آدم نے باہمی تجارت میں بہتری کیلیے کام جاری رکھنے کا یقین دلایا فوٹو : فائل

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ظفر بختاوری نے کہا ہے کہ پاکستان اور مالدیپ کو چاہیے کہ وہ سارک کے پلیٹ فارم سے علاقائی تعاون کو فروغ دیں، دونوں ممالک کے درمیان تجارتی وفود کے تبادلے اور بزنس ٹو بزنس میٹنگزکا انعقاد کر کے تجارتی مواقع سے استفادہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔

وہ پاکستان میں مالدیپ کی ہائی کمشنر ڈاکٹر ایشاتھ شہناز آدم کے اعزاز میں الوداعی تقریب سے خطاب کر رہے تھے جس میں دیگر ممالک کے سفرا اوروفاقی دارلحکومت اسلام آباد کی تاجر برادری بھی کثیر تعداد میں موجود تھی ۔ مالدیپ کی ہائی کمشنرپاکستان میں چار سال تک اپنی خدمات سرانجام دینے کے بعد واپس اپنے وطن جا رہی ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسلا م آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ظفر بختاوری نے کہاکہ مالدیپ کی ہائی کمشنر بہترین سفارتکار ہیں جنہوں نے پاک مالدیپ تجارتی اور معاشی تعلقات بہتر بنانے میں مثبت کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر ایشاتھ شہنازانتہائی قابل اور تعلیم یافتہ سفارتکار ہیں اور اپنے ملک کا بہترین اثاثہ ہیں ۔



جنہوں نے پاکستان میں نہایت ایمانداری کے ساتھ سفارتی خدمات سرانجام دیں اور دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے مزید قریب لانے میں بہتر کردار ادا کیا۔ ظفر بختاوری نے کہا کہ مالدیپ کی ہائی کمشنر نے دونوں ممالک کی عوام کو ایک دوسرے کے قریب لا کر مستحکم تعلقات استوار کرنے میں اہم کردار ادا کیا، توقع ہے کہ وہ اسی طرح دونوں ممالک کے مابین دوستانہ تعلقات میں مزید بہتری لانے کے لیے کردار ادا کرتی رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک سیاحت کے شعبے میں تعاون بڑھا سکتے ہیں ۔اس موقع پرمالدیپ کی ہائی کمشنر ڈاکٹر ایشاتھ شہنازنے صدر آئی سی سی آئی کا شکریہ ادا کیااور کہا کہ وہ وہ چار سال پہلے پاکستان آئیں تھی اور انہوں نے یہاں کامیاب دور گزارا،پاکستانی عوام کی طرف سے انہیں بہت پیار ملا اور وہ اپنے ساتھ اچھی یادیں لے کر جا رہی ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ وہ پاکستان اور مالدیپ کے مابین تجارت میں بہتری لانے کے لیے کام کرتی رہیں گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔