آسٹریلوی کرکٹ کی آخری رسومات ادا ایشز انگلینڈ کے نام
پُراعتماد آغاز کے بعد بیٹنگ لائن کو سانپ سونگھ گیا، بغیر کسی نقصان کے109رنز بنانے والی ٹیم 224 پرفارغ، وارنر نے۔۔۔
MANCHESTER:
دنیائے کرکٹ پر طویل عرصے تک راج کرنے والی آسٹریلوی کرکٹ کا زوال شروع ہو چکا۔
انگلینڈ نے چوتھے ٹیسٹ میں 74 رنز سے کچل کر اس کی آخری رسومات بھی ادا کر دیں، ایشز ٹرافی پر پہلے ہی قبضہ جمانے والی میزبان سائیڈ نے اب ٹرافی بھی اپنے نام کر لی، چوتھے روز دوسری اننگز کے پُر اعتماد آغاز کے بعد آسٹریلوی بیٹنگ لائن کو سانپ سونگھ گیا، بغیر کسی نقصان کے 109 رنز بنانے والی ٹیم 224 پر رخصت ہوگئی، ڈیوڈ وارنر نے71 اور کرس روجرز نے 49 رنز بنائے، اسٹورٹ براڈ نے 6 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، انھوں نے میچ میں11وکٹیں حاصل کر کے ٹیم کو روایتی سیریز کی ہیٹ ٹرک فتوحات میں مدد فراہم کی۔
اس سے پہلے انگلش ٹیم 330 رنز پر آؤٹ ہوئی، بیل نے 113 رنز بنائے، ریان ہیرس نے کیریئر بیسٹ 7 وکٹیں لیں۔ تفصیلات کے مطابق 299 رنزکے تعاقب میں آسٹریلیا کی پہلی وکٹ 109 رنز پر گری، کرس روجرز 49 رنز پر سوان کا شکار بنے، کیچ ٹروٹ نے تھاما، عثمان خواجہ 21 رنز پر سوان کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے، ڈیوڈ وارنر نے 71 رنز بناکر اننگز کو سنبھالا دینے کی کوشش کی مگر بریسنن کی گیند پر کاٹ بی ہائنڈ ہوگئے، کپتان کلارک بھی21 رنز پر براڈ کی گیند پر بولڈ ہوگئے، اسٹیون اسمتھ (2) کو بھی براڈ نے اسی انداز میں آؤٹ کیا۔
شین واٹسن (2) ایک بار پھر ایل بی ڈبلیو ہوئے اور جاتے ہوئے ریویو بھی ضائع کرگئے، بریڈ ہیڈن نے 4 رنز پر براڈ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو کے فیصلے کو چیلنج کرکے دوسرا ریویو بھی گنوا دیا، یہ فیصلہ مشکوک دکھائی دیا۔
ہیرس کو بھی براڈ نے ایل بی ڈبلیو کیا، انھوں نے 11 رنز بنائے، ناتھن لیون (8) براڈ کی پانچویں وکٹ ثابت ہوئے، پیٹرسڈل نے آخری لمحات میں قدرے مزاحمت کی مگر23 رنز پر براڈ کی گیند پر اینڈرسن کا کیچ بن گئے، اس طرح میچ چوتھے ہی روز اضافی وقت میں انگلینڈ کی 74 رنز کی فتح پر ختم ہوگیا۔ قبل ازیں چوتھے دن کا 234 رنز 5 وکٹ سے آغاز کرنیوالی انگلش ٹیم ریان ہیرس کی خوفناک بولنگ کی تاب نہ لاتے ہوئے 330 پر آؤٹ ہوگئی۔
فاسٹ بولر نے کیریئربیسٹ 117 رنز کے عوض 7 وکٹیں لیں، ای ین بیل اپنے گذشتہ اسکور 105 میں صرف 8 مزید رنز کا اضافہ کرپائے،بریسنن نے 45 رنز بنائے جبکہ سوان 30 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے، ہیرس کا یہ 15 واں ٹیسٹ ہے، اس سے قبل ان کی بہترین بولنگ 47 رنز کے عوض 6 وکٹیں تھی جو انھوں نے انگلینڈ کیخلاف ہی پرتھ میں 2010 میں حاصل کی تھیں۔
دنیائے کرکٹ پر طویل عرصے تک راج کرنے والی آسٹریلوی کرکٹ کا زوال شروع ہو چکا۔
انگلینڈ نے چوتھے ٹیسٹ میں 74 رنز سے کچل کر اس کی آخری رسومات بھی ادا کر دیں، ایشز ٹرافی پر پہلے ہی قبضہ جمانے والی میزبان سائیڈ نے اب ٹرافی بھی اپنے نام کر لی، چوتھے روز دوسری اننگز کے پُر اعتماد آغاز کے بعد آسٹریلوی بیٹنگ لائن کو سانپ سونگھ گیا، بغیر کسی نقصان کے 109 رنز بنانے والی ٹیم 224 پر رخصت ہوگئی، ڈیوڈ وارنر نے71 اور کرس روجرز نے 49 رنز بنائے، اسٹورٹ براڈ نے 6 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، انھوں نے میچ میں11وکٹیں حاصل کر کے ٹیم کو روایتی سیریز کی ہیٹ ٹرک فتوحات میں مدد فراہم کی۔
اس سے پہلے انگلش ٹیم 330 رنز پر آؤٹ ہوئی، بیل نے 113 رنز بنائے، ریان ہیرس نے کیریئر بیسٹ 7 وکٹیں لیں۔ تفصیلات کے مطابق 299 رنزکے تعاقب میں آسٹریلیا کی پہلی وکٹ 109 رنز پر گری، کرس روجرز 49 رنز پر سوان کا شکار بنے، کیچ ٹروٹ نے تھاما، عثمان خواجہ 21 رنز پر سوان کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے، ڈیوڈ وارنر نے 71 رنز بناکر اننگز کو سنبھالا دینے کی کوشش کی مگر بریسنن کی گیند پر کاٹ بی ہائنڈ ہوگئے، کپتان کلارک بھی21 رنز پر براڈ کی گیند پر بولڈ ہوگئے، اسٹیون اسمتھ (2) کو بھی براڈ نے اسی انداز میں آؤٹ کیا۔
شین واٹسن (2) ایک بار پھر ایل بی ڈبلیو ہوئے اور جاتے ہوئے ریویو بھی ضائع کرگئے، بریڈ ہیڈن نے 4 رنز پر براڈ کی گیند پر ایل بی ڈبلیو کے فیصلے کو چیلنج کرکے دوسرا ریویو بھی گنوا دیا، یہ فیصلہ مشکوک دکھائی دیا۔
ہیرس کو بھی براڈ نے ایل بی ڈبلیو کیا، انھوں نے 11 رنز بنائے، ناتھن لیون (8) براڈ کی پانچویں وکٹ ثابت ہوئے، پیٹرسڈل نے آخری لمحات میں قدرے مزاحمت کی مگر23 رنز پر براڈ کی گیند پر اینڈرسن کا کیچ بن گئے، اس طرح میچ چوتھے ہی روز اضافی وقت میں انگلینڈ کی 74 رنز کی فتح پر ختم ہوگیا۔ قبل ازیں چوتھے دن کا 234 رنز 5 وکٹ سے آغاز کرنیوالی انگلش ٹیم ریان ہیرس کی خوفناک بولنگ کی تاب نہ لاتے ہوئے 330 پر آؤٹ ہوگئی۔
فاسٹ بولر نے کیریئربیسٹ 117 رنز کے عوض 7 وکٹیں لیں، ای ین بیل اپنے گذشتہ اسکور 105 میں صرف 8 مزید رنز کا اضافہ کرپائے،بریسنن نے 45 رنز بنائے جبکہ سوان 30 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے، ہیرس کا یہ 15 واں ٹیسٹ ہے، اس سے قبل ان کی بہترین بولنگ 47 رنز کے عوض 6 وکٹیں تھی جو انھوں نے انگلینڈ کیخلاف ہی پرتھ میں 2010 میں حاصل کی تھیں۔