کراچی میں ہڑتالی اساتذہ کا وزیراعلیٰ ہاؤس کی جانب مارچ پولیس کی شیلنگ

اساتذہ کی مطالبات کی عدم منظوری پرمیٹرک کے امتحانات کے بائیکاٹ کی دھمکی

اساتذہ کی مطالبات کی عدم منظوری پرمیٹرک کے امتحانات کے بائیکاٹ کی دھمکی - فوٹو: اسکرین گریپ

سرکاری اسکولوں کے اساتذہ نے مطالبات کے حق میں کراچی پریس کلب کے سامنے دھرنا دینے کے بعد وزیراعلیٰ ہاؤس جانے کی کوشش کی تو پولیس کی جانب سے مظاہرین کو روکنے کے لیے شیلنگ کی گئی۔

سندھ کے سرکاری اسکولوں کے اساتذہ نے ایک بار پھر مطالبات کے حق میں کراچی پریس کلب کے سامنے دھرنا دے دیا۔ مطالبات کی عدم منظوری پر میٹرک کے امتحانات کے بائیکاٹ کی دھمکی بھی دی ہے جب کہ ہڑتالی اساتذہ نے وزیراعلیٰ ہاؤس جانے کی کوشش کی تو پولیس نے مظاہرین کو روکنے کے لیے شیلنگ کی جس سے ایک کی حالت غیرہوگئی۔

پولیس کی بھاری نفری نے اساتذہ کو آرٹس کونسل جانے والی سڑک پر روک لیا۔ اساتذہ کو ریڈ زون میں داخلے سے روکنے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے پولیس بھی تیار ہے، پولیس کی ڈنڈا بردار فورس نے واٹر کینن سمیت پریس کلب کے قریب ڈیرے ڈال لئے ہیں۔


2012 میں بھرتی ہوئے اساتذہ، مینجمنٹ کیڈر، ٹائم اسکیل اپ گریڈایشن ، پروموشنز، تنخواہوں کی فوری ادائیگی اور این ٹی ایس اساتذہ کو مستقل کرنے سمیت 8 مطالبات کے لئے کراچی پریس کلب پہنچ گئے۔ صدر گورنمنٹ سیکنڈری ٹیچرز ایسوسی ایشن حاجی اشرف خاصخیلی نے مطالبات کی عدم منظوری کی صورت میں میٹرک امتحانات کے بائیکاٹ کی بھی دھمکی دے دی۔

احتجاج میں کراچی، حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ سمیت سندھ کے مختلف اضلاع کے مرد و خواتین اساتذہ کی بڑی تعداد شریک ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے متعدد بار وزیر تعلیم و سیکریٹری سے ملاقات ہوئی لیکن مسائل جوں کے توں ہیں۔

ان سرکاری اساتذہ نے عندیہ دیا ہے کہ آج کا احتجاج آخری نہیں اگر مطالبے نہ مانے گئے تو یہ احتجاج وزیر اعلیٰ ہاؤس پر دھرنے میں بھی تبدیل ہو سکتا ہے۔

Load Next Story